مولانا مودودی رحمت اللہ علیہ!!!

0
19

صحافی نے مولانا مودودی سے سوال کیا سر تبلیغی جماعت نے نئی بدعات شروع کر دی ہیں، یہ فضائل اعمال ، چلہ اور دیگر معمولات کو فرض کا درجہ دیتے ہیں اور انہوں نے دین میں نئے نئے اضافے کر دیئے ہیں آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے۔ مولانا مودودی نے بڑے تحمل اور پرسکون لہجے میں جواب دیا :جماعت اسلامی اور تبلیغی جماعت دونوں دینی جماعتیں ہیں ، شاید آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے کہ جماعتِ اسلامی اور تبلیغی جماعت میں کوئی اختلاف ہے، ہم نے کوئی دکان نہیں کھول رکھی کہ جس نے ہماری دکان سے سامان نہیں خریدا وہ ہمارا دشمن ہے، جماعتِ اسلامی اور تبلیغی جماعت دونوں اسلام کی خدمت کے لیے اٹھے ہیں، وہ بھی اللہ کی طرف بلا رہے ہیں اور ہم بھی۔مولانا مودودی نے کچھ دیر توقف کیا اور دوبارہ گویا ہوئے : آپ خود غور کریں میں کیوں اِن سے خفا ہو سکتا ہوں، کیا نماز کی طرف دعوت دینی اتنی بری ہے کہ مجھ پرغصہ سوار ہو جائے؟ کیا کلمہ شہادت پڑھانا اور اس کی تعلیم دینا اتنا بڑا گناہ ہے کہ میں ان پر اپنا جام غضب انڈیلنے پر تل جاوں؟ میں اسلام کا داعی ہوں اور یہ سمجھتا ہوں کہ وہ میرا ہی کام کر رہے ہیں، وہ کوئی زنا، شراب نوشی، کفر و شرک کی دعوت نہیں دے رہے کہ وہ ایک صف میں کھڑے ہو جائیں اور میں دوسری صف میں کھڑا ہو جاوں۔ ہم سب اسلام ہی کی صف میں کھڑے ہیں اور ہمارے مقابل کفر اور جاہلیت کی صف ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here