مملکت کا بجٹ اور قوم کا رونا !!!

0
8
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! اہل وطن اور اپنے قارئین کو عید الاضحی کی بہت بہت مبارک ہو اللہ پاک سب کی قربانیاں اور عبادت قبول فرمائے آمین ملک کے قریہ قریہ میں بجٹ کا زور شور ہے جعلی حکومت نے جعلی بجٹ پیش تو کر دیا ہے اعداد و شمار کے گھورکھ دھندے نے قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے فارم کا وزیر اعظم کہتا ہے کہ اس نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا ہے یہ جملہ اس کے منہ سے پی ڈم ایم کی ماہ کی حکومت میں بھی بڑا سننے کو ملا اور اب بھی وہی رٹ لگائی ہوئی ہے لیکن غریب عوام بلکہ مڈل کلاس کی تو کمر توڑ کر رکھ دی ہے اگر مجھ جیسا شخص جس کا پانچ مرلہ کے گھر کا بجلی کا بل روپے آیا ہے اور میری چیخیں نکل گئیں ہیں تو سوچتا ہوں کہ ملک میں بسنے والوں کا کیا حشر ہو گا حکومت دعوی کر رہی ہے کہ مہنگائی کم ہو گئی ہے جس عزیز سے بات کی ہے سب رو رہے ہیں کہ ایک طرف مہنگائی کا بوجھ اور دوسری طرف فارم کی مسلط کردہ حکومت ۔ قوم دوہرے عذاب کی زد میں ہے کس گناہ کی سزا پاکستانیوں کو مل رہی ہے نہ ہماری دعائیں رب جلیل سن رہا ہے نہ فریاد کس طرح اپنے گناہوں کا کفارا ادا کریں ہر شخص کا ایک ہی رونا ہے ایک ہی چیخ ہے بس اللہ رحم کر دے ہمیں معاف کر دے ان مسلط کردہ شیطانوں سے نجات دے دے مقتدران کے حافظ صاحب کے دل میں رحم ڈال دے کہ یہ ملک بڑی قربانیوں کا ثمر ہے یہ انا اور بغض کی پیدا وار نہیں ہے ۔
قارئین وطن! ایک طرف دوستوں اور احباب کے عید پر تہنیت کے پیغام وصول ہو رہے ہیں اور دوسری طرف ہر گھر سے مہنگائی نے آہ و بکا مچا رکھی ہوئی ہے حکومت کا دعوی سب ٹھیک کا اور ماہر معیشت دانوں نے ٹیکسوں کے انبار کو حکومت کے دن بھی گنے جا چکے ہیں ،بتا دیا ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ریاست کب تک ایسے چلے گی کب تک ایک شخص عمران خان کو پابند سلاسل رکھ کر اور اس کا مینڈٹ چرا کر اور شکست خردہ لوگوں کو زبردستی کا حکمران بنا کر عوام پر مسلط کرکے میر سپاہ اور ان کے کور کمانڈرز سمجھتے ہیں کے وہ اپنے حلف کا حق ادا کر رہے ہیں اور دوسری طرف اگر عدلیہ کو آئین کی پاسداری کے حلف کا اِحساس ہو گیا ہے تو خدارا ان کو قانون کے مطابق فیصلہ کر نے دیں نہ کہ ان کی راہ میں روڑیں اٹکائیں جرنل صاحبان یقین جانیے آپ کا جبر بہت جلد ڈھل جائے گا لہازا غور کیجئے میری گزارشات پر اور نوازی ذہن کی پیداوار مئی کے ڈرامہ کو اب بند ہونا چاہئے اور قیدی نمبر سے لے کر ایک ایک پولیٹکل ورکرز کو خاص طور پر خواتین کو فورا رہا کر دیں اس سے پہلے کہ ہر زبان زدہ عام پر #حمود ارحمان کمیشن کی رپورٹ # ہو اور پھر ایک بار پوری قوم کے سر نگوں ہو جائیں پلیز عدلیہ کو اپنا کام کرنے دیں تاکہ ملک کی سیاسی ساکھ بحال ہو جائے ۔
قارئین وطن! اچھی کتاب اگر پڑھنے کو ملے تو آپ کے شوق مطالعہ کو زندہ رکھنے کے لئے کافی ہے بڑے بڑے دانشوروں کا قول ہے کہ کتاب آپ کا بہترین دوست ہے شہر میں شور ہے ”گفتار قمر”کا صاحب کتاب رئیس شہر قمر بشیر صاحب کا ممنون ہوں کہ کتاب کی رونمائی سے پہلے میرے ذوق مطالعہ کو پر لگانے کے لئے کتاب میل میں بھیجی اس وقت تک مجھ کو پتا نہیں تھا کہ رئیس شہر نے عکس قمر کے بعد ایک اور کتاب لکھی ہے لفافہ کھولا تو ایک خوبصورت ریشمی ورک پر گفتار قمر کندہ تھا منہ سے واہ نکلا میں نے سب کام چھوڑ کر گفتار قمر پڑھنا شروع کر دی اور جیسے جیسے ورق بدلتا ہندوستان کی سیر ان کا دھڑ کر رہا تھا اور ٹانگیں میری ہیں رئیس شہر جو بھی لکھتے ہیں دل سے لکھتے ہیں تاکہ قاری کے دل میں اتر جائے اور ان کا ہمنوا بن جائے یہ ایک اچھے لکھاری کا خاصہ ہے ۔ اب قمر بشیر صرف رئیس شہر ہی نہیں بلکہ شہنشاہ گفتار بھی ہیں زندہ باد۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here