پھر وہی دو عیدیں!!!

0
51
شمیم سیّد
شمیم سیّد

آج بڑے دکھی دل کے ساتھ یہ لکھنے پر مجبورہوں کہ عالم اسلام کے ایک بڑے عالم دین اسکالر مفتی عبدالرحمن قمر مرحوم لکھتے ہوئے دل نہیں کرتا مگر سب کو ایک دن جانا ہے ۔ مفتی صاحب نیویارک میں پچھلی تین دہائیوں سے اپنی علمیت اور یکجہتی کی بے مثال قیادت کو فروغ دیتے رہے اور ہمیشہ تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے پر لگے رہے ، خاص طور پر دو روئیت ہلال کے سلسلے میں ہیوسٹن سے بھی لوگ ان کو فون کر کے معلومات حاصل کرتے تھے اور اس دفعہ ان کا آخری بیان بھی چاند کے سلسلے میںتھا کہ ذی الحج کا چاند کہیں نظر نھیں آیا ہے اس لیے عید الاضحیٰ پیر کو ہوگی جبکہ دوسرے مکاتب فکرنے سعودی عرب کیساتھ اتوار کو عید منائی۔اللہ تعالیٰ علامہ مفتی قمر کے درجات بلند اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے۔ مرحوم پچھلے پچیس سال سے پاکستان نیوز سے وابستہ تھے اور کالم لکھتے تھے۔ ہمارے ہیوسٹن میں دو مکتبہ فکر کے لوگ زیادہ ہیں ایک ہمارا سب سے بڑا ادارہ اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن ہے جس کے بارے میں بہت دفعہ لکھ چکا ہوں کہ وہ سعودی عرب اور کلینڈر کے ساتھ چلتے ہیں چاند کی روئیت سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جیسا کہ عید الفطر کے موقع پر ہوا تھا چاند پورے امریکہ میں نظر نہیں آیا لیکن انہوں نے اعلان کردیا اور اس باربھی ایسا ہی ہوا ہے پورے امریکہ میں چاند کہیں بھی نظر نہیں آیا اس کے باوجود سعودی عرب کے مطابق یوم عرفہ ہفتہ کے دن ہوا اور زیادہ تر لوگوں نے اتوار کے دن عید الاضحیٰ منائی جبکہ علماء اکرام یہ کہتے ہیں کہ حج پر جو حاجی ہوتا ہے یوم عرفہ ان لوگوں کیلئے ہوتا ہے۔ اس سے تمام دنیا کے مسلمانوں کا کوئی تعلق نہیں ہے وہ اپنے حساب سے چاند دیکھ کر روزہ رکھیں اور اپنے حساب سے چاند دیکھ کر عید منائیں۔ جہاں تک چاند کا تعلق ہے پاکستان اور سعودی عرب میں تو دو گھنٹے کا فرق ہے وہاں چاند کیوں نظر نہیں آیا وہاں بھی پیر کے روز عید الاضحیٰ منائی گئی۔ جب دوسرے دن چاند نظر آیا تو یہ بہانہ بنایا گیا کہ چاند موٹا تھا زیادہ دیر نظر آیا ہے اب عام قاری کیا کرے کس پر عمل کرے ہماری نئی نسل اسی وجہ سے دین سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ کچھ علماء کے نزدیک یوم عرفہ اتوار کو تھا۔ اور اگر اتوار کا روزہ رکھتے ہیں تو وہ جائز نہیں ہوگا، کیونکہ اتوار کو عید الاضحیٰ ہو رہی ہے یہ سب کس کے سر جائیگا۔ ہر گھرمیں ہی جھگڑا چل رہاہے بچے اتوار کو عید کر رہے ہیں کیونکہ چھٹی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ بڑے پیر کو عید کر رہے ہیں ہمارے علماء اکرام کمیونٹی کو بانٹ رہے ہیں بیٹھ کر ایک پلیٹ فارم پر بات کیوں نہیں کرتے، تاکہ جو بھی فیصلہ ہو وہ سب کیلئے ہو۔ آئی ایس جی ایچ والے کہتے ہیں کہ مسجد النور والے ہمارے ساتھ بیٹھتے نہیں ہیں۔ ائی ایس جی ایچ والے اتوار کو عید منا رہے ہیں، مسجد عرفات اور مسجد اعلیٰ کے روح رواں ڈاکٹر عظیم ہیں ایک اتوار کو اور دوسری پیر کو عید منا رہی ہے۔ گھروں میں جھگڑے ہو رہے ہیں خدا کیلئے کچھ کریں کم از کم عید الاضحیٰ تو ایک دن منائیں تاکہ لوگوں کے روزے خراب نہ ہوں، 80% لوگوں نے اتوار کو عید منائی، کیونکہ چھٹی تھی، رہ گئے بیس فیصد تو انہوں نے پیر کے روز اپنی مساجد میں عید کی نماز پڑھیں، اللہ سب کو ہدایت عطاء فرمائے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here