شوبز میں کام کرنے کی وجہ سے والد نے8 سال تک بات نہیں کی، مایا علی

0
324

لندن:

نامور پاکستانی اداکارہ مایا علی کا کہنا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں کام کرنے کی وجہ سے ان کے والد ان سے بہت ناراض ہوگئے تھے یہاں تک کہ انہوں نے مایاعلی سے بات کرنابھی بند کردی تھی۔

پاکستان شوبز انڈسٹری کی خوبرو اداکارہ مایا علی نے حال میں بی بی سی ایشین نیٹ ورک کو دئیے گئے انٹرویو میں شوبز میں انٹری کے وقت پیش آنے والی مشکلات اوراپنے کیریئر کے حوالے سے کھل کر باتیں کیں۔ مایا علی نے بتایا کہ کیریئر کی ابتدا میں انہیں لوگوں سے اتنی محبت نہیں ملی تھی بلکہ الٹا ان پر تنقید ہوتی تھی اور لوگ کہتے تھے کہ مایا کو اداکاری نہیں آتی یہ کیا کام کررہی ہے، تاہم بعد میں لوگوں نے انہیں اور ان کے کام کو بے حد سراہا۔

مایا علی نے بتایا کہ شوبز میں کام کرنے کے فیصلے کی وجہ سے ان کے والد بہت ناراض ہوگئے تھے اور8 سال تک ان سے بات نہیں کی۔ مایا علی نے اس وقت کی تکلیف کے بارے میں بتایا کہ وہ اپنے والد سے بات کرنے کی کوشش کرتی تھیں لیکن وہ جواب نہیں دیتے تھے اور یہ چیز انہیں بہت تکلیف پہنچاتی تھی۔ لیکن وہ اب دنیا میں نہیں ہیں تاہم میری خواہش ہے کہ کاش وہ ہوتے اور میری کامیابیاں دیکھتے اور بہت خوش ہوتے۔

 

مایا علی نے بتایا کہ برسوں تک ناراض رہنے کے بعد میرے والد بھی میری اداکاری کے معترف ہوگئے تھے اور وفات سے 6 ماہ قبل انہوں نے بالآخر مجھ سے بات کی اور میرے ایوارڈ نہ جیتنے پر مجھے دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بات نہیں اگلے سال تم ایوارڈ ضرور جیتوگی اور ایسا ہی ہوا،  لیکن اس وقت میرے والد میرے ساتھ نہیں تھے۔

مایا علی نے تمام والدین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ مہربانی کرکے اپنے بچوں کو ان کے خواب پورے کرنے سے نہ روکیں وہ جو کرنا چاہتے ہیں انہیں کرنے دیں تاکہ زندگی کے کسی مقام پر انہیں اپنے خواب پورے نہ ہونے کا پچھتاوا نہ ہو۔

مایا علی نے بتایا کہ وہ ماہرہ خان کو بہت پسند کرتی ہیں اور ان کی بہت بڑی مداح ہیں اور خوش ہیں کہ بڑی عید پر ان کی ماہرہ کی اوراداکارہ حریم فاروق کی فلمیں ریلیز ہورہی ہیں، بالآخر اب ہماری انڈسٹری نے آگے بڑھنا شروع کردیاہے۔

واضح رہے کہ عیدالضحیٰ پر اداکارہ مایا علی،  شہریار منور اور ماہرہ خان کی فلم’’پرے ہٹ لو‘‘، ماہرہ خان اور بلال اشرف کی ’’سپر اسٹار‘‘اور حریم فاروق اور علی رحمان خان کی فلم’’ہیرمان جا‘‘ریلیز ہورہی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here