صدر اور سابقہ صدر کی غیر اخلاقی بحث!! !

0
17
کامل احمر

جمعرات27جون کی شام امریکہ کے مقبول چینلCNNسے، موجودہ صدر بائیڈین اور سابقہ صدر ٹرمپ کے درمیان انتخابی مورچہ کی پہلی بحث ہوئی جس کا چرچہ بہت تھا۔ ڈیڑھ گھنٹے کی اس بحث میں دونوں فریقین ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہے، بائیڈن جو موجودہ صدر ہیں پہلے سوال پر ہی بوکھلا گئے انکی یادداشت اور ذہن میں کوئی ایسی بات نہ تھی جس سے وہ امریکن کو متاثر کرتے وہ ہر سوال ہر بوکھلائے ہوئے تھے جسے دیکھ کر ہمیں ترس آرہا تھا۔ اس لئے کہ ہم نے امریکہ کے51 سالہ سفر میں کبھی کسی کو اتنا کمزور نہیں پایا ہم ہمیشہ کمزور کے ساتھ رہے ہیں لیکن صدر بائیڈن کے ساتھ نہیں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وہ بھول گئے بالکل اس طالبعلم کی طرح جو مباحثہ میں رٹی میں لائن بھول جاتا ہے وقفہ دیا، تو تتلائے اور پھر بولے میڈی کیڈ، حالانکہ کوئی ربط نہ تھا۔ ان کے پاس امریکن کو بتانے کے لئے کچھ بھی نہ تھا سوائے اس کے کہ انہوں نے طلباء کاLOANمعاف کیا اور کالے اور ہسپانوی عوام کو مکان خریدنے میں دس ہزار دیئے۔ کسے ملے کسے نہیں ملے۔ اس بات کا جاننا ضروری نہیں۔ سیاست میں یہ جائز ہے کبھی کبھی ہمیں لگنا تھا۔ جیسے سندھ کے جالباز سیاست داں اور پنجاب کے لیٹروں کے درمیان بحث چھڑ گئی ہے اور ایک دوسرے پر اس طرح وار کر رہے ہیں جیسے سابقہ صدر، مجھے نہیں معلوم کیا بکواس کر رہے ہو تمہارا بیٹا سزا یافتہ ہے۔ صدر بائیڈین، تم جھوٹے ہو۔ سابقہ صدر ٹرمپ نے چہرے سے چہرہ ملا کر کہا”یہ سب سے بے کار صدر ہے” اس نے جنوبی بارڈر کھلا چھوڑ دیا ہے مڈل کلاس سب سے بڑی مشکل میں ہے۔ صدر بائیڈین کھسیا کر جواب دیتا۔ تم نے خون چوسا ہے۔ اور صدارت کے عہدہ پر فیل ہو اور یہ تاریخ کا سب سے بدترین صدر ثابت ہوا ہے۔” سابق صدر نے کھل کر کہا ”میں نے بائیڈین جیسا کوئی نہیں دیکھا۔ یہ جھوٹا ہونے کے ساتھ ناکام بے عزت اور خون چوسنے والا ہے” ایسا لگ رہا تھا کہWWFکا مقابلہ بازیانی ہو رہا ہے جہاں گھونسے، لاتیں لفظوں میں چل رہی تھیں۔ صدر ٹرمپ نے بائیڈین کے بیٹے ہنٹر بائیڈین جیسے پر بھی جملے کسے، جوGUNخریدتے وقت منشیات استعمال کئے ہوئے تھا اور جیوری نے اسے مجرم قرار دیا ہے سزا اگست میں سنائی جائے گی۔ صدر بائیڈین نے حماس اور اسرائیل کی بے تحاشہ بمباری میں مرنے والوں کا ذکر نہیں کیا یہCNNکی شرارت تھی جو اسرائیل کے تابع ہے۔ امریکن کو درپیش مسائل کے بارے میں سوال نہیں تھا۔ ہیلتھ کیر مہنگائی، ادویات کے بارے میں معمولی طور پر سوالات کئے گئے۔صدربائیڈن نے اوچھے ہتھیار الفاظ بنا کر استعمال کئے جیسے سابق صدر ٹرمپ کی طوائف کے ساتھ سرگرمیاں جبکہ اس کی بیوی حاملہ تھی۔ یہ الزام ایک جرم کے طور پر عدالت میں لایا گیا تھا لیکن صدر بائیڈن جب دماغ سے خالی اپنی یادداشت کھو چکے تھے۔ تو انہوں نے یہ حربہ استعمال کیا جو کسی صدر کو زیب نہیں دیتا۔ سابقہ صدر نے بائیڈن کی کارکردگی منفی انداز میں بتاتے ہوئے کہا، اس کے دور میں امریکہ کو سب سے بڑا مالی خسارہ ہوا۔ اٹھارہ ملین امریکن نشہ آور دوائیں لے رہے ہیں۔ سب سے بڑا الزام جو شروع سے دہرایا جارہا ہے وہ صدر بائیڈین کی بارڈر کھلے چھوڑ دینے کی پالیسی تھی جس تحت٢ملین لوگ جن میں قاتل، مجرم فراڈی شامل ہیں وہ ملک میں گھس آئے ہیں اور امریکہ میں تباہی مچانے کے لئے کافی ہیں۔ یہاں کے رہنے والوں کو وہ آسائشیں میسر نہیں جب کہ وہ مین ہٹن کے بڑے بڑے ہوٹلوں میں رہ رہے ہیں اور پورے شہر میں دنگا فساد پھیلا رہے ہیں بتاتے چلیں کہPIAکا روز ویلٹ ہوٹل جو5اسٹار تھا میں ان غیر قانونی لوگوں کو بسایا گیا ہے اور فی کس خرچہ ا یک امریکی کی تنخواہ سے بھی کہیں زیادہ ہے نیویارک سٹی نے خرچہ کا تخمینہ سال2023 میں1045 Billionبتایا ہے۔ علاج معالجے کے علاوہ اسکے علاوہ شکاکو اٹلانٹا اور لاس انجلز کے اعدادوشمار بھی کافی ہیں۔
ڈیڑھ گھنٹہ کی اس تکرار کے بعد جو اٹلانٹا جارجیا سے براڈکاسٹ ہو رہی تھی جاننے سے قاصر ہیں۔ اس کا حاصل کیا جب مسائل پر بات نہ ہو جو امریکن سننا چاہتے تھے۔ ہم یہ کہنے میں غیر جانب اور امریکہ کے ذمہ دار شہری کی حیثیت سے دکھی ہیں کہ کہہ سکتے ہیں یہ سب ڈرامہ کروایا گیا تھا۔ کہ تین دن بعد یہ بات عرف عام ہوگئی کہ ڈیموکریٹ بائیڈین کی جگہ کسی اور کی تلاش میں ہیں۔ لگتا ہے اسرائیل لابیAIPECسرگرم ہے پہلے سے زیادہ وہ جاننا چاہتی ہے کہ عوام کا اس پر کیا اثر ہوا۔ جو اب کچھ بھی نہیں امریکی عوام بھی پاکستانی عوام کی طرح اپنی دھن میں مست ہیں۔ جب صدر ٹرمپ نے صدر بائیڈین پر مہنگائی کا الزام لگایا کہ وہ دو اور تین گنا ہوگئی ہیں۔ لیکن پیٹرول پر کوئی بات نہیں ہوتی جو ساڑھے تین ڈالر سے چھ ڈالر تک نیویارک سے کیلیفورنیا تک کی فی گیلن قیمت ہے خیال رہے امریکی گیلن پونے چار سے کچھ زیادہ لٹر کا ہے اور نہ ہی کاروں کی قیمت پر دونوں میں سے کسی نے آواز نہیں اٹھائی اور بڑی کارپوریشن کو مود الزام نہیں ٹہرایا گیا جن کےCEO,S 20سے40ملین ڈالر سالانہ مراعات(تنخواہ سمیت) لیتے ہیںحیرانی کی بات یہ ہے کہ ورمانٹ ریاست کے مشہور ینسیٹر برنی سینڈرس کا نام نہ تو ڈیموکریٹ کی یادداشت میں ہے اور نہ سیاستدان ذکر کرتے ہیں جو پچھلے کئی سالوں سے موجودہ حکومتوں پر میڈیکل اور فارمیسی کے نظام پر کڑی تنقید کرتے رہے ہیں اور ایک سازشیں کے تحت انہیں اچانک پرائمری میں اوپر سے نیچے لا کر صدر بائیڈین کو صدارت کی کرنسی پر بٹھایا تھا۔ جو اپنے36سالہ دور میں سوائے ماحولیاتی بل کے کچھ اور نہ کرسکے۔ ریاستی طور پر کچھ کیا ہو تو امریکن کو یاد نہیں ایک صحافی نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صدارتی انتخاب کی بجائے نرسنگ ہوم میں ہونا چاہئے تھا انہوں نے غلطی سے کہا ”خدا ملکہ کی حفاظت کرے” اور ایک خواب کو انجام پہنچانے کا بھی بتایا کہ وہ امریکہ سے ریل روڈ بحرالکاہل سے انڈین سمندر سے انڈیا لے جائینگے۔ کب ہونگے یہ خواب پورے جب کہ صدر بائیڈن نے امریکن کو سکون سے رکھنے والے اداروں سوشل سکیورٹی اور میڈی کیر کا ستیاناس کر چکے ہیں ایک تفصیل ہے دوائوں کی قیمتوں پر کھلی آزادی ہے کمپنیوں کو اور کوئی روک تھام نہیں۔ لوگوں کو آزادی ہے ٹیکس نہ دینے کی بددیانتی کے لئے۔ دس لاکھ میں سے ایک کی پکڑ ہے۔ صدر ٹرمپ نے یہ کہہ کر بہت بڑا خطرہ لیا ہے کہ وہ صدر بننے کے فوراً بعد بارڈر بند کرینگے اور غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کو نکال باہر کرینگے۔ بائیڈین صدر نے بارڈر کھول کر اور غیر قانونی افراد کو بسا کر انکے لواحقین اور رشتہ داروں کو اپنی طرف کرلیا ہے جن میں زیادہ تعداد ہسپانوی اور جنوب کے دوسرے جزائر سے آنے والوں کی ہے۔
سابقہ صدر کے سابقہ دشمن جن کی تعداد19ہے جس میں ریٹارڈ جنرل، بیورو کریٹ شامل ہیں صدر کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک درخواست دی تھی کہ صدارت سے اترنے کے بعد انہیں جرائم پر چھوٹ نہ دی جائے اور یہ سب کمپنیوں کے لابیسٹ(ترغیب کار) ہیں اور مہنگائی اور جنگوں کو بڑھاوا دینے والے۔ مباحثہ کے دوسرے دن کافی اخبارات اور مختلف پول والوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بائیڈن پر67فیصد کامیاب فرار دیا اور صدر بائیڈین کو33فیصد نمبر دیئے۔
یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس مباحثے کی امریکن کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں لگتا ہے یہاں بھیAIPECاسرائیل لابی ہے انتخابات میں چار ماہ باقی ہیں اور امیدوار کو بدلنے کی کوشش ہو رہی ہے۔انتخابات میں چار ماہ باقی ہیں اور امیدوار کو بدلنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ بائیڈن نے نہ صرف عوام کی جیبیں خالی کی ہیں بلکہ یوکرین اور اسرائیل کو منہ مانگی مالی امداد(ہتھیاروں کے ساتھ) دے کر خزانے کو خالی کیا ہے کہ امریکہ کے پاس اصل زر نہیں نوٹ چھاپتے رہو۔ اور بانٹتے رہو غیر قانونی طور پر۔۔۔۔
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here