آثار بتا رہے ہیں کہ عمران خان جلد ہی جیل سے باہر آنے والے ہیں، کچھ علاقائی اور انٹرنیشنل تبدیلیاں بھی اس کے پیچھے کار فرما ہیں کہا تو یہی جا رہا ہے کہ ٹرمپ امریکہ کا صدر اب فائنل ہی سمجھیں، یاد رہے مسٹر ٹرمپ جب صدر امریکہ تھے تو عمران خان کا کس والہانہ انداز میں گھر سے باہر آ کر استقبال کیا تھا اور عمران خان کو اپنا دوست قرار دیا تھا، خیر امریکی صرف مطلب کے دوست ہوتے ہیں لیکن پھر بھی کچھ نہ کچھ تو بھرم بازی ایکسپیٹ کی جا سکتی ہے اور اب بھی صدر ٹرمپ خان کے بارے میں اپنی تقریروں میں کچھ نہ کچھ اچھا کہتا ہی رہتا ہے دوسرا بشتون جرگہ جسے پشتون بیلٹ کی حمایت حاصل ہے وہ اعلیحدگی کی طرف مائل نظر آتا ہے خیبر پختون خواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت اور فالوؤنگ ہے جسے وہ استعمال کر سکتے ہیں تو پھر آرمی مشکل میں آئے گی جس کا سد باب ضروری ہے اور سلگتا بلوچستان جہاں دھرنے پر دھرنا چل رہا ہے وہ بھی علیحدگی کی طرف بڑھ سکتے ہیں اس سب کے سد باب کے لیے عمران خان کا دوبارہ سے وزیر اعظم بننا بہت ضروری ہے لگتا ہے کہ یہ بات بڑوں کے دماغوں میں آ گئی ہے ،تیسرا ملک کی معاشی حالت جب عمران خان وزیر اعظم تھا تو اس نے کرونا جیسے حالات میں معیشت کو ڈوبنے نہیں دیا تھا، ملکی جی ڈی پی چھ اعشاریہ چار تک لے گیا تھا ،فارن کرنسی اکاؤنٹ میں چار ارب تک بیرون ملک رہنے والوں نے جمع کروا دئیے تھے جیسے ہی عمران خان کی حکومت گئی سب واپس لے گئے اور اب جس مشکل حالات سے پاکستانی معیشت گزر رہی ہے بجٹ خسارہ سترہ ارب ڈالرز تک پہنچ گیا ہے اور بقول وزیر خزانہ کوئی ملک اور آئی ایم ایف ہاتھ نہیں پکڑا رہا موجودہ حکومت کی کریڈیبیلٹی پر تو چائنا کو بھی اعتبار نہیں یہاں سے جو سائفرز غیر ملکی سفارت کار اپنے اپنے ملکوں میں بھجتے ہیں ان کے بارے میں لوکل صحافی کئی دفعہ زکر کر چکے ہیں لہٰذا شہباز شریف کی حکومت جو کہ فارم سینتالیس کے ذریعے وجود میں آئی ہے ،عدالت کی ایک ہیرنگ کی مار ہے جسے سب جانتے ہیں تو کیونکر معیشت میں بہتری آئیگی کیونکر بولڈ فیصلے کرے گی جس سے معیشت پھلے پھولے یہ صرف عوام کے ووٹ کے زریعے سے آنے والی حکومت ہی کر سکتی ہے جس پر عوام کو اعتبار ہوتا ہے اور عوام کو اعتبار صرف اور صرف عمران خان پر ہی ہے سب کچھ کر کے دیکھ لیا اندر کھاتے میں بہت کچھ چل رہا ہوگا اسی لیے تو جنرل سیکریٹری عمر ایوب نے ایک مراسلے کے زریعے تمام پی ٹی آئی ورکرز کو فوج اور آرمی چیف کے خلاف کسی قسم کی کوئی بھی پوسٹ لگانے سے منع کر دیا ہے اور عمران خان نے بھی اپنی بہن کے ذریعے سپہ سالار پاکستان جنرل منیر کو نیوٹرل ہو جانے کا کہہ دیا ہے لگتا یہی ہے کہ برف دونوں طرف سے پگھلی ہے تبھی تو اس طرح کے بیانات آ رہے ہیں اوپر سے شہباز شریف کی طبیعت کی خرابی کی خبریں ،آثار بتا رہے ہیں کہ عمران خان جلد ہی جیل سے باہر آ جائیں گے۔
٭٭٭