ایکسٹینشن کا کھیل ختم ہونا چاہئے!!!

0
41
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن ! آج کل ملک میں ایک طرف چیف جسٹس قاضی کی ایکسٹینشن کا شور ہے دوسری جانب میر سپاہ جرنل عاصم منیر کی ایکسٹینشن کا شور ہے تاریخ بتاتی ہے کہ ایکسٹینشن کسی کے کام نہ آئی بلکہ اس سے تو ملک اور اداروں کو سخت نقصان ہی ہوا ہے، ایوب خان سے لے کر اور جرنل باجوہ تک ایکسٹینشن کی آڑ میں کیا کیا، ملک کی سیاست اور اداروں کے ساتھ کھلواڑ کرتے رہے یہ لوگ اور آج دیکھیں ملک کی سیاست اور حکومت ان لوگوں نے مافیا کے ہاتھ میں دی ہوئی ہے اور عوام توکچل کر رہ گئی ہے، ان بدمعاشوں کی حکمرانی سے نہ ملک کی معیشت اور نہ ہی ادارے اپنی سہی سمت میں ہیں لہٰذا خدارا اس ایکسٹینشن کے کھیل کو اب بند ہونا چاہئے صرف ایک دفعہ میرٹ پر فوج اور عدلیہ کو چلنے دیں ملک کسی کنارے پر چلنا شروع ہو جائے گا اور یہ کام اس وقت عدلیہ کر سکتی ہے اس کو کرنے دیں ۔
قارئین وطن ! جرنل ایوب سے شروع ہونے والا یہ مکرو کھیل جس نے نہ صرف ملک کو دو لخت کیا بلکہ ہمارا پولیٹیکل فیبرک ہی تباہ کر دیا اس نے پاکستان کی بانی جماعت مسلم لیگ کو برباد کیا اور اپنے اقتدار کو دوام دینے کے لئے اپنی مسلم لیگ بنائی اور آج ملک کی سیاسی بساط پر یونینسٹو اور ان کے طفیلیوْں کا راج ہے بس اب اس کھیل کو رُک جانا چاہئے اور ایک بار آزاد اور منصفانہ الیکشن کروا کر حکومت عوام کے حقیقی نمائندوں کے سپرد کر دیں کہ اب زمانہ بدل رہا ہے،1791 کے بعد اب قوم کسی اور سانحہ کی متحمل نہیں ہوسکتی یہ بار بار 9 مئی کا جھوٹا کھیل رچا کر کہ یہ بہت بڑا سانحہ ہے بس کر دیں1791 سے بڑا کوئی سانحہ نہیں ہے ان جرنلوں کو اب سمجھنا چاہئے ہم سب کے لئے ٥ اگست کو بنگلہ دیش میں ہونے والا واقعہ ہماری آنکھ کھولنے کے لئے کافی ہے عوام انقلاب کی دہلیز پر کھڑی ہے ظلم اور جبر ایک حد تک ہی چل سکتا ہے ہمیشہ نہیں جرنل عاصم اور اس کے ساتھیوں کو سمجھناچاہئے ۔
قارئین وطن ! آج کی تازہ خبر جرنل فیض حمید کی گرفتاری ہے جو کہ ملک کے قریہ قریہ میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے اچھا تو یہ ہوتا کہ جب ہمارے سیاست دان بشمول عمران خان سب اس کی غیر سیاسی حرکتوں سے فیض یاب ہو رہے تھے اس وقت اس کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچاتے تو آج ملک کی سیاسی صورت حال یہ نہ ہوتی جو اب ہے جرنل عاصم کو اپنے ادارے کا سربراہ بنے کے ساتھ ہی اس کی کرتوتوں پر گرفتار کرنا چاہئے تھا اس سے اس کی اور ادارے کی ساکھ بحال ہوتی اس وقت اس کی گرفتاری گوگلوں سے مٹی جھاڑنے کے مطابق ہے ـ چلیں اگر ایسا کر ہی لیا ہے تو ایوب خان کی قبر سے لاش نکال کر یحییٰ خان ضیاالحق مشرف ادر حمید گل اور ان سب کی لاشوں کو لٹکا کر عبرت کا نشان بنا نا چاہئے جنہوں نے پاک سر زمین کو برباد کیا ہے ٤١ اگست نزدیک ہے ہو سکتا ہے کہ قائد اعظم اور ان کے رفقا کو عالم ارواح میں تھوڑا سکون مل جائے اور آئیندہ کے لئے دوسروں کو سبق مل جائے کہ پاکستان عوام کی ملکیت ہے چند لٹیروں اور بدمعاشوں کی آماجگاہ نہیں ہے ”پاکستان زندہ باد” ۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here