بلے بازی پر نیزہ بازی کی سبقت !!!

0
18
رمضان رانا
رمضان رانا

بلاشبہ نیزہ بازی ہزاروں سالہ قدیم کھیل اور جنگ وجدل کا ہتھیاری ہز ہے جس میں ایتھلٹ پاکستانی کھلاڑی راشد ندیم نے ایک بہت بڑا کارنامہ دیکھایا ہے۔ جنہوں نے دنیا کا ریکارڈ توڑتے ہوئے پوری قوم کا سر بلند کیا ہے کہ آج پاکستان کے شہروں اور دیہاتوں کی گلی کوچوں میں لوگ جشن منا رہے ہیں جس کے سامنے پاکستان میں کھیلا جانے والا برطانوی عہد نو آبادیات کا کھیل بلے بازی مات پڑ چکا ہے۔ جس کے ایک کھلاڑی کو1992کا کپ جیتنے پر ایسا سر پر بٹھایا کہ وہ آج جنرلوں ججوں اہلکاروں اور امیروں کے گھروں کی زینت بن چکا ہے جن کو نکالنا ممکن نہیں رہا ہے حالانکہ اس وقت اس کپ کو جیتنے کے لئے گیارہ مشہور کھلاڑی تھے جس کا سارا کریڈٹ عمران خان کو دے دیا گیا جس کے برعکس ارشد ندیم شخص واحد ہے جو کیپٹن بھی اور کھلاڑی خود ہے جس نے پاکستان کا نام روشن کردیا ہے۔ جب وہ پاکستان واپس آیا تو عام عوام نے انہیں اپنے کندھوں پر اٹھا رکھا ہے۔ جن کا پاکستان میں اُس طرح جشن ختم منایا جارہا ہے۔ جس طرح قاضی میں رستم زماں پہلوان گاما کا پورے ہندوستان میں جشن منایا گیا تھا جب انہوں نے دنیا کے بڑے بڑے پہلوانوں کو کشتی بازی میں شکست دی تھی۔ تاہم بلے بازی اور نیزہ بازی میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔ نیزہ بازی2700ہزار سال پرانا کھیل ہے۔ جس کی باقاعدہ ٹریننگ اور ورزش ہوا کرتی ہے جس کو جنگوں میں استعمال کیا جاتا تھا جس کے مار کو نیزہ باز کے لقب سے پکارا جاتا تھا۔ جبکہ کرکٹ برطانوی لارڈوں اور لاڈلوں کا کھیل ہے جس کو برطانوی لارڈز بطور عیش وعشرت کھلایا کرتے تھے۔ جس طرح ہندوستان میں راجوں، مہاراجوں، جاگیرداروں وڈیروں، نوابوں اور رسہ گیروں کے سامنے خواتین مجروں میں ناچتی تھیں یہ کھیل صرف اور صرف اویاشی کے لیے کھیلا جاتا ہے جو آج برطانوی سابقہ عہد نو آبادیاتی کی نشانی کے طور پر برصغیر میں کھیلا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا وغیرہ کے مقامی کھیل ختم ہوچکے ہیں۔ ہر طرف بلے باز کھیلتے کودتے اور گھومتے نظر آتے ہیں۔ بہرکیف نیزہ بازی جیولیسن کے نام پر کھیل مشہور ہوا جس کو پوری دنیا میں کھیلا جاتا ہے جو ایک قدیم ہتھیار تھا۔ اور مختلف شکلوں میں پایا جاتا ہے جس میں پنجاب کی برچھی نیزہ نما ہوتی ہے جس کے بانس کے اوپر تیز ہتھیار لگا ہوتا ہے جس کو برچھی کہا جاتا ہے جو ہر گھر میں ہوتی تھی جس کا بھی استعمال دشمن یا جنگلی جانوروں کے لیئے کیا جاتا تھا۔ جس کے استعمال سے اکثر وبیشتر لوگ مارے جاتے تھے۔ یا پھر شدید زخمی ہوا کرتے تھے چونکہ جدید زمانے کے ہتھیاروں کے مطابق نیزہ بازی، تیراندازی، تلوار بازی، لاٹھی، کلہاڑی، چھری، چاقو ٹوکہ کا ہتھیار ناکارہ ہوچکے ہیں۔ جس کی جگہ آج کی بندوق، ریوالور، گن، کلاشن کوف، اسٹین گن،میزائل ،بم، ایٹم بم وغیرہ وجود میں آچکے ہیں۔ جن کے استعمال سے منٹوں اور سیکنڈوں سینکڑوں انسان لقمہ اجل بن جاتے ہیں اس لیئے نیزہ بازی اب صرف بطور کھیل پیش کیا جاتا ہے۔ جو کل تک ایک مہک ہتھیار کہلا تھا آج وہ ایک کھیل بن چکا ہے۔ بہرحال بلے بازی پر نیزہ بازی سبقت لے چکی ہے جس کے ماہر شخص واحد ارشد ندیم نے پوری پاکستانی قوم کا سر بلند کیا ہے جبکہ پچھلے دنوں پاکستان کے درجن بھر کرکٹ کے کھلاڑیوں نے پاکستان کی پوری دنیا میں رسوا کیا تھا۔ جس سے ایک ہی خطرہ لاحق ہے کہ کہیں نیزہ باز ارشد ندیم کل کلاں بلے باز عمران خان کی طرح پاکستان پر مسلط نہ کردیا جائے جس سے قوم کو چھٹکارہ پانا مشکل ہوجائے۔ جو آج لوگوں کے کندھوں پر ایسا بیٹھا ہوا ہے کہ اتارنا مشکل ہوچکا ہے۔ عمران خان آج ایک بلے باز سے کلٹ باز بن چکا ہے۔ جس کو بعض پیروکار یوسف ثانی نیلسن منڈیلا ثانی، مجیب ثانی کے القابات سے نوازا ہے۔ بعض نوجوان خواتین اپنا جسم نشاور کرنے کے لئے تیار ہیں۔ لہذا ارشد ندیم سے لاکھوں منتیں کی جاتی ہیں کہ وہ کہیں بلے باز کی طرح نیزہ باز اور ہلڑ باز نہ بن جائے کہ پاکستان مزید مشکلات اور مصائب میں مبتلا ہوجائے جن کی وجہ سے پوراپاکستان تقسیم ہوچکا ہے جس کے ادارے آپس میں الجھے ہوئے ہیں جو عمرانی اور عبرانی سازشوں کا شکار ہوچکے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here