سلو انٹرنیٹ!!!

0
7
عامر بیگ

کچھ نہ کچھ آئی ٹی کی سمجھ تو مجھے بھی ہے سن جاوا سرٹیفکیشن کے امتحان میں صرف دو نمبروں سے رہ گیا تھا ورنہ آج کہیں بیٹھا ویب سائٹ بنا رہا ہوتا۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب پاکستان میں برین نامی کمپنی ڈائیل اپ میں انٹرنیٹ کی سروس مہیا کیا کرتی تھی اب تو فائٹر آپٹک ہے اور وائرلیس ہے ،آئی ٹی انڈسٹری آسمان کو چھونے لگی ہے اس وقت جب میں کہا کرتا تھا کہ کتابیں کوئی نہیں پڑھے گا ،ہر کمرے میں ایک کمپوٹر ہوگا تو بہت سے میرے جاننے والے اس بات ہنستے تھے، انیس ترانوے میں راقم نے پنجاب یونیورسٹی لاہور نیو کیمپس کے ڈیپارٹمنٹ آف میتھمیٹکس میں ابتدائی کمپیوٹر کلاس میں داخلہ لیا جہاں ایک بڑی فلاپی ڈسک اور ایک بڑا سا ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر سامنے پڑا ہوتا تھا اب ہر ایک کے پاس ہینڈی کمپیوٹر ہے دنیا جہان کا نالج جو چاہے دیکھو پڑھو اور جو چاہے کرو کوئی روک ٹوک نہیں مگر ایک شرط ہے کہ انٹرنیٹ سروس موجود ہونا چاہئے اس کے بغیر یہ سب کھلونے بیکار ہیں دنیا اب گلوبل ویلج ہے جو انٹرنیٹ سے جڑی ہے دنیا جہان کا کاروبار انٹرنیٹ نے آسان کر دیا ہے اوبر سے لیکر بینکنگ تک کلاس روم سے لیکر ہسپتال تک فون سے لیکر گاڑیوں کی آمد و رفت تک یو ٹیوب سے لیکر براڈکاسٹنگ تک انٹرنیٹ کی مرہون منت ہے انٹر نیٹ کے بغیر اب زندگی ادھوری ہے پہلے مہمان آتا تھا تو باتھ روم یا کھانے پینے کا پوچھتا تھا اب انٹرنیٹ کا پوچھا جاتا ہے اور اگر انٹرنیٹ سلو ہو تو لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں ، حکومت وقت کی کارکردگی انٹرنیٹ کے سلو ہونے پر ہی جانچ لیں گزشتہ کئی دنوں سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار کچھوے کی رفتار سے چل رہی ہے آئی ٹی کی منسٹر شیزا فاطمہ کہتی ہیں کہ انٹر نیٹ کی رفتار زیادہ وی پی این استعمال کرنے کی وجہ سے سلو ہوئی ہے حکومت کو ڈیجیٹل دہشت گردی کو قابو کرنا ہے مقتدر حلقے اپنا زور لگا رہے ہیں لیکن ڈیجٹل جیالے قابو میں نہیں آ رہے فائر وال لگائی مگر ڈیجیٹل جن کہیں نہ کہیں سے راستہ بنا لیتا ہے پانی ہوا کو روکا جا سکتا ہے پر سوشل میڈیا کو نہیں اس کے علاوہ لوگوں کا روز گار انٹرنیٹ سے وابستہ ہے بہت سی کمپنیوں کے ہر لیول کے ورکرز پاکستان میں بیٹھے انٹرنیٹ کے زریعے ترقی یافتہ ممالک میں کام کر رہے ہیں کئی قاری دنیا بھر میں بچوں کو قرآن کی تعلیم دے رہے ہیں آئی ٹی سے وابستہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جن کا گزر بسر ہی تیز انٹر نیٹ پر ہے پاکستان میں حکومت مخالف جلسوں اور مظاہروں کی کووریج متاثر کرنے کے لیے حکومت وقت انٹرنیٹ کی سروس تک معطل کرتی رہی ہے ریاست پر تنقید کو ڈیجیٹل دہشت گردی کے زمرے میں ڈال دیا گیا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے اور غالبا نئی طرز کے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے انٹرنیٹ سلو کر دیا گیا ہے اس طرح کی حربوں سے عوام کے دلوں میں مقتدر حلقوں کے لیے نفرت پیدا ہوچکی ہے جو آہستہ آہستہ آخری حدو ں کو چھونے والی ہے تجربہ کاری کی دعویدار حکومت مکمل ناکام ہے اور جسے جیل میں ڈالا ہوا ہے وہ کوویڈ جیسی وبا کے باوجود جی ڈی پی کو چھ اعشاریہ چار تک لے گیا تھا اب بھی وقت ہے عوام کی امنگوں کو سمجھو اور اسے لے آ وہ کریزمیٹک ہے وہ سب ٹھیک کر دے گا انٹرنیٹ کیساتھ معیشت بھی تیز تر کر دے گا اور اس نے کر کے دکھایا ہے ایسے ہی دنیا اس کے گن نہیں گاتی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here