پاکستانی قرضے؛ 32 ہزار ارب کی ضرورت

0
72

اسلام آباد (نیوز) وفاقی حکومت کو رواں مالی سال کی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے 32 ہزار ارب روپے قرض کی ضرورت ہے، اس کا انحصار آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کے اجراء اور چین کی آمادگی پر ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت کو بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے 8.5 ہزار ارب، میچور قرضوں کی ادائیگی کیلئے 23.4 ہزار ارب روپے کی ضرورت ہے، یو اے ای کا 3.7 ارب ڈالر، چین کا 4.2 ارب ڈالر اور آئی ایم ایف کا 90 کروڑ ڈالر کا قرض میچیور ہوچکا ہے، جو کہ روپیہ میں 2.6 ہزار ارب بنتا ہے، 32 ہزار ارب روپے کی یہ مالی ضروریات جی ڈی پی کا 26 فیصد ہیں، جوکہ ترقی پذیر ملکوں کیلئے جی ڈی پی کے 15 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی مالی حالت کافی خراب ہے۔ پاکستان نے چین کو کل 7.9 ارب ڈالر ادا کرنا ہیں، ان میں 4 ارب ڈالر کا کیش ڈیپازٹ اور 3.9 ارب ڈالر کے تجارتی قرضے شامل ہیں، انہیں پاکستان رول اوورکرانا چاہتا ہے،ان کا بروقت رول اوور ہونا وزارت خزانہ کیلئے ایک چیلنج ہے، حکومت سعودی عرب سے بھی 5 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانا چاہتی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے قرضوں،سود کی ادائیگی و دیگر مالی ضروریات کیلئے داخلی و بیرونی ذرائع سے 8500 ارب روپے حاصل کرنے کا پلان تیار کرلیا، اس میں 92 فیصد مقامی، 8 فیصد بیرونی ذرائع سے حاصل کیا جائیگا، مقامی ذرائع میں انویسٹمنٹ بانڈز، اجارہ سکوک شامل ہیں۔ ایشین بینک سے کلائیمٹ اینڈ ڈیزاسٹر ریزیلینس پروگرام کے تحت 40کروڑ، وومن انکلوسیو فنانس پروگرام کے تحت 10کروڑ، ڈومیسٹک ریسورس موبلائزیشن پروگرام کے تحت 30 کروڑ ڈالر قرض حاصل کئے جائیں گے،1.2 ارب ڈالر کا کمرشل قرض لیاجائیگا، عالمی مارکیٹ میں گرین اور چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے، چینی مارکیٹ میں 30 کروڑ ڈالر کے بانڈز جاری کئے جائینگے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here