مربوط کوشش!!!

0
6
عامر بیگ

گو کہ پی ٹی آئی پاکستان کی ایک مضبوط اور بڑی سیاسی پارٹی ہے جس کی سربراہی پچھلے پچیس سالوں سے عمران خان کرتے آئے ہیں انکے پائے کا ایک بھی آدمی ایسا نہیں جو جیل سے باہر انکی عدم موجودگی میں قیادت کا حق ادا کر سکے ان جیسی کرزیمیٹک پرسنیلٹی کہیں دیکھنے کو نہیں ملتی کہ ان کے جیسی کوششیں بھی تو کسی نے آج تک نہیں کی ہیں میں کوشش ہی کہوں گا آپ سنگ میل بھی کہہ سکتے ہیں ایک عرصے تک پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے انکی خدمات جس میں ایک بیسٹ آل راونڈپرفارمنس پھر کپتان اور پھر ورلڈکپ میں تاریخی فتح والدہ کی کینسر سے وفات پر ان کے نام پر شوکت خانم کینسر رسرچ ہسپتال کی ایک سیریز کھڑی کر دینا جہاں پر 75 فیصد غریبوں کا مفت علاج ہوتا ہو، میانوالی کے سنگلاخ پہاڑوں میں جہاں دوردراز علاقے تک میں ایک پرائمری سکول بھی نہ ہو وہاں انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کی یونیورسٹی قائم کر دینا سیاسی جدو جہد کے طور پر پاور میں آنا اور جی ڈی پی کو چھ اعشاریہ چار تک لے جانا، تعلیم زراعت صنعت و حرفت بزنس اور ایکسپورٹ میں ترقی ریمٹینسز اور بیرون ملک پاکستانیوں کی تکریم میں اضافہ انہیں ووٹ کا حق دینا پاکستان کے لیے ایک فارن پالیسی کا قیام یکساں تعلیمی نظام نوجوانوں کے لیے پروگرام لنگر خانے پناہ گاہیں مریضوں کے لیے انصاف کارڈ جہاں ہر فیملی کے لیے سالانہ دس لاکھ کی ہیلتھ پالیسی اور سب سے بڑھ کر اقوام متحدہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر دن کے انعقاد کے ساتھ ساتھ مغرب کو باور کروانا کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت پر کوئی کمرومائز نہیں ہوگا جس پر اللہ خود اور ملائکہ سلام پیش کرتے ہوں اور ہر ایک کو کرنے کا حکم ہو ان کی حرمت پر کسی کو سوال اٹھانے کی اجازت نہ ہوگی یہ اتنا بڑا کارنامہ ہے کہ آج تک کسی سربراہ مملکت کو توفیق نہ ہو سکی اللہ سبحان و تعالی نے یہ کوشش بھی عمران خان کے حصہ میں رکھ دی تھی تو کیوں نہ اللہ اس پر مہربان ہو اور اللہ اپنے خاص بندوں کا امتحان لیا کرتا ہے ہو سکتا ہے کہ جیل میں جانا بھی اسی چیکنگ کا نتیجہ ہو کہ دیکھتے ہیں کہ وہ کتنا صابر ہے کتنا مستقل مزاج ہے کتنا ثابت قدم ہے جی ہاں اللہ امتحان لیا کرتا ہے اپنے خاص بندوں کا اور مجھے لگتا ہے کہ وہ اس امتحان میں بھی پاس ہو جائے گا اکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نومینیشن ایسے ہی نہیں مل جاتی اکیلے انڈیا اور چائنا کی کل آبادی دنیا کی آدھی آبادی جتنی ہے وہاں ایک سے بڑھ کر ایک انٹیلیکچوایل ہے کسی میں ہمت نہیں کہ وہ اکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلرشپ کے لیے کاغذات نامزدگی ہی جمع کروا دے سروے بتاتے ہیں کہ وہ جیل میں بیٹھا ہوا بھی جیت جائے گا گو کہ یہ عہدہ نامینل ہی ہوتا ہے مگر اس سے پہلے اکسفورڈ نویورسٹی کو اتنا ڈسکس کبھی بھی نہیں کیا گیا جتنا عمران خان کے نام سے اب کیا جا رہا ہے پھر بھی کوئی چارج نہ ہونے کے باوجود اسے جیل سے باہر نکالنے کی کوئی سبیل نہیں ہو رہی کوئی مربوط کوشش بھی کہیں نظر نہیں آ رہی جن لوگوں نے اسے پابند سلاسل کیا ہوا ہے وہ منظم ہیں پجہتر سالہ تجربہ کار ہیں طاقتور ہیں لیکن پچیس کروڑ عوام بھیڑ بکریاں ہرگز نہیں ہیں ایک مربوط کوشش ہی اس صدی کے عظیم لیڈر کر جیل کی سلاخوں سے باہر نکال سکتی ہے صرف مربوط کوشش۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here