آئی ایس جی ایچ اور پی اے جی ایچ الیکشن!!!

0
35
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ابھی شوگر لینڈفورٹ بینڈ کائونٹی کے الیکشن کی تھکن دور نہیں ہوئی تھی کہ دو بڑے الیکشن کی گہما گہمی نے شوگر لینڈ اور ہیوسٹن میں آئی ایس جی ایچ اور پی اے جی ایچ الیکشن کا ہنگامہ شروع ہو گیا، باوجود سردی اور بارش کے لوگوں کا جوش و خروش دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ آئی ایس جی ایچ میں مقابلہ عربی گروپ اور پاکستانی گروپ کے درمیان تھا اور سخت مقابلے کے بعد پاکستانی گروپ عمران غازی گروپ جیت گیا اور سب سے بڑی خوشی جنرل سیکرٹری کے امیدوار اور ہمارے پیٹی بھائی دنیا نیوز کے ہیوسٹن میں نمائندہ محمد علی جو پچھلے کئی سالوں سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے اور بالآخر کامیاب ہو گئے وہ ایک نہایت ہی نفیس انسان ہیں اور بولنا خُوب جانتے ہیں امید ہے کہ نئی قیادت مسلمانوں میں اتحاد اور اتفاق کی فضا کو برقرار رکھے گی اور کمیونٹی کیلئے کام کریگی اور شفافیت کو ترجیح دیگی۔ اب چلتے ہیں ہماری اپنی جماعت پی اے جی ایچ کی طرف جو پچھلے دو سالوں سے آپسی اختلافات کا شکار ہیں صدر سلمان رزاقی اور بورڈ کے درمیان اختلافات رہے، دونوں کا اپنا اپنا مؤقف ہے بہرحال جو کچھ ہوا وہ کمیونٹی کیلئے اچھا نہیں تھا میں کسی لمبی بحث میں نہیں پڑنا چاہتا تھا۔ اب جبکہ جنرل سیکرٹری عامر عسکری اوربارہ منتخب ہو گئے ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نئے آنے والے صدر سراج نارسی کیساتھ مل کر پی اے جی ایچ کا کھویا ہوا وقار واپس لائیں اور پچھلی دفعہ جو غلطیاں ہوئی ہیں اس کا اعادہ کیا جائے۔
پی اے جی ایچ پرجوقانونی مقدمہ ہوا ہے اس کی تفصیلات سے کمیونٹی کو آگاہ کیا جائے تاکہ ممبران کو معلوم ہو سکے کہ بائیس ہزار ڈالر کا جو نقصان پی اے جی ایچ کو ہونیوالا ہے اس کے پیچھے کون لوگ تھے۔ سابق صدر ہارون شیخ سے بھی بات ہوئی تھی اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ یہ سب پی اے جی ایچ نہیں دیگی بلکہ جو بھی اس کی تاخیر کی وجہ بنے گا وہ ادا کریگا۔ وہ پوری طرح سے اس لاء سو کو دیکھ رہے ہیں۔ پی اے جی ایچ کے الیکشن میں ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ جو بھی اپنے ممبر زیادہ بناتا ہے وہ الیکشن جیت جاتا ہے ہماری بدقسمتی یہی ہے کہ ہمارے لوگ خود سے ممبر نہیں بنتے بلکہ جو الیکشن میں حصہ لیتے ہیں وہ ممبر بناتے ہیں اور پیسے بھی خود دیتے ہیں کیونکہ لوگوں کا یہی سوال ہوتا ہے کہ ہمیں ممبر بننے کا کیا فائدہ، پی اے جی ایچ سوائے میلوں کے کیا کرتی ہے پہلے عید کی نماز ہوتی تھی وہ بھی بند کروا دی گئی کافی لوگ عید کی نماز وہاں پڑھتے تھے اس لیے جب تک لوگوں کا اعتماد بحال نہیں ہوتا اور پی اے جی ایچ کمیونٹی کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی لائحہ عمل نہیں بناتی لوگ اس طرف راغب نہیں ہونگے مزہ تو جب ہے کہ لوگ خود پیسے دے کر ممبر بنیں جیسا کہ سراج نارسی نے اپنی کنونسنگ کے دوران کہا تھا کہ ہم پی اے جی ایچ کے ممبر شپ کارڈ ایشو کرینگے اور ہیوسٹن کے وینڈرز کو آمادہ کرینگے کہ وہ پی اے جی ایچ کے ممبران کو ڈسکائونٹ دیں تاکہ لوگوں میں ایک اچھا رحجان پیدا ہو اور دوسری مراعات حاصل ہوں۔ اس دفعہ جو مقابلہ ہوا وہ واضح طور پر یکطرفہ رہا کیونکہ دل دل پاکستان گروپ نے اپنے ممبران بڑی تعداد میں بنائے جبکہ دوسرے گروپ نے اس دفعہ ممبر شپ میں زیادہ دھیان نہیں دیا جہاں تک میاں نذیر کا تعلق ہے وہ پی اے جی ایچ کیلئے لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتے ہیں وہ چاہے پی اے جی ایچ میں ہوں یا نہ ہوں وہ ہمیشہ وہاں ہوتے ہیں اور ہر ایک کسیاتھ تعاون کرتے ہیں انہوں نے بھی کوئی تیاری نہیں کی تھی نہ ہی ممبر بنائے تھے پہلے تو یہی سمجھا جا رہا تھا کہ میاں صاحب نہیں کھڑے ہوئے اس لیے ان کے قریبی ساتھیوں نے دوسرے امیدوار سے وعدے کر لیے تھے بہر حال دو دن تک باوجود سردی اور بارش کے لوگوں نے خُوب انجوائے کیا۔ 4500ووٹروں میں سے صرف 1299 ووٹرز نے حصہ لیا اس کا مطلب تو یہی ہے کہ کچھ نہ کچھ تو ہے جو لوگ ووٹ ڈالنے نہیں آئے اس کی خاص وجہ یہی ہے کہ آپ نے ممبر تو بنا لیے لیکن گھروں سے نہیں نکال سکے۔ بہرحال جو کچھ ہوا اچھے ماحول میں ہو رہا تھا اب ایک دورے کیخلاف باتیں کرنے کے بجائے مل جل کر ایک دوسرے کے ہاتھ مضبوط کریں تاکہ ہماری کمیونٹی کا وقار بحال ہو سکے ،اب سب سے بڑی ذمہ داری موجودہ بورڈ کی ہے کہ حلف برداری کے بعد جنرل باڈی میٹنگ بلائی جائے جو کہد و سال سے نہیں ہوئی جو ضروری ہوتی ہے اور وہاں لوگ اپنے دل کی بات کر سکیں۔ آخر میں اس ناخوشگوار واقعہ پر کمیونٹی سے معذرت خواہ ہیں کہ بچے جذبات میں غلطیاں کر جاتے ہیں اس کو بھول جائیں بعد میں پچھتاوا ہی ہوتا ہے محبت کو پروان چڑھائیں بیچ میں لوگ آگ بھڑکانے والے بھی ہوتے ہیں تاکہ کمیونٹی یکجا نہ ہو سکے سب قابل احترام ہیں۔ ایک دوسرے کا احترام کریں اور پاکستانی کمیونٹی کو آگے بڑھائیں ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here