ویسے تو ہیوسٹن میں میئر افطار ڈنر کا اہتمام میئر لی برائون کے وقت سے شروع ہوا تھا جس کے انعقاد میں غلام محمد بمبئے والا اور منظور میمن نے کلیدی کردار ادا کیا تھا، شروع میں لوگوں کی اتنی بڑی تعداد نہیں ہوتی تھی پھر یہ افطار ڈنر سیاست کی نظر ہونے لگا گروپ بن گئے لیکن جب سے کراچی سسٹر سٹی کے صدر سعید شیخ نے اس افطار کی باگ ڈور سنبھالی ہے یہ میئر افطار ڈنر روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور لوگوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہوتا رہتا ہے جس کی وجہ سے انتظامات میں دُشواریاں پیش آتی رہی ہیں لیکن ایک بات تو طے ہے جس طرح سعید شیخ محنت کرتے ہیں اور اس ایونٹ کو آرگنائز کرتے ہیں۔ یہ صرف ان کا ہی حصہ ہے ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے جو دو تین مہینے پہلے سے اس کی تیاریوں میں لگ جاتے ہیں دن رات محنت کرتے ہیں جس کی وجہ سے یہ پروگرام ہو پاتا ہے اور اس میں ان تمام آرگنائزیشن کا بھی ہاتھ ہوتا ہے جو اس پروگرام کو کامیاب کرواتے ہیں خاص طور پر مڈ لینڈ انرجی کے جاوید انور کی معاونت کے بغیر اتنا بڑا پروگرام نہیں ہو سکتا۔ وہ ہمیشہ سے سعید شیخ کی معاونت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی محنت اور ایمانداری سے اب پچھلے کئی سالوں سے پاک فوڈ انڈسٹریز کے مالک تنویر احمد بھی شامل ہو گئے ہیں اور پورے امریکہ میں اس افطار ڈنر کی دھوم ہو جاتی ہے جس طرح کا انتظام ہوتا ہے تمام مذاہب کے لوگ اس میں حصہ لیتے ہیں۔ اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن اور دیگر مسلم جماعتوں کا تعاون جس طرح تمام مسلمان کمیونٹی کو یکجا کرتا ہے اور خاص طور پر اسماعیلی کمیونٹی کے والنٹیئرز اس پروگرام کو کامیاب کرواتے ہیں سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس بار 26 واں سالانہ افطار ڈنر کا انعقاد کیا گیا بائیو سٹی ایونٹ سنٹر میں میئر ہیوسٹن اور سسٹر سٹیز ایسوسی ایشن کے اشتراک سے عمل میں آیا اور تقریباً ڈھائی ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔ افطار ڈنر کے مہمان خصوصی میئر ہیوسٹن جان وٹ مائیر تھے افطار ڈنر میں رکن کانگریس ایل گرین، امریکی بزنس مین مڈ لینڈ انرجی کے جاوید انور، بزنس ٹائیکون تنویر احمد سمیت لا تعداد سفارت کاروں، اعلیٰ سرکاری حکام اور پاکستان کے قونصل جنرل چودھری اافتاب بھی موجود تھے۔ تقریب میں لوگوں کی قطاریں شام ساڑھے چار بجے سے لگ گئی تھیں خوبصورت ہال میں خوبصورت انتظام کیا گیا تھا لوگ اپنا اپنا رجسٹریشن کروا رہے تھے اور اندر جا رہے تھے جلد ہی ہال لوگوں سے کھچا کھچ بھر گیا تھا۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا گورنر ٹیکساس گریک ایبٹ کا ویڈیو پیغام بھی بڑی اسکرین پر دکھایا گیا جس میں گورنر نے امریکی مسلمانوں کو رمضان المبارک کی مبارکباد دی۔ افطار ڈنر کے کوآرڈینیٹر سعید شیخ نے بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے اس کی افادیت پر روشنی ڈالی اور تمام جماعتوں اور اپنے اسپانسرز کا شکریہ ادا کیا اور تمام میڈیا کے تعاون کے بغیر وہ اس پروگرام کو پایۂ تکمیل تک نہیں پہنچا سکتے تھے۔ باہر کچھ فلسطینی مسلمان مظاہرہ کر رہے تھے جس کی وجہ سے یہی لگ رہا تھا کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی کچھ ہنگامہ نہ ہو جائے لیکن جب میئر جان وٹ مائر اسٹیج پر آئے اور اپنی دھواں دھار تقریر شروع کی اور غزہ کے بارے میں اظہار خیال کیا تو جس طرح انہوں نے نفرت انگیزی کے بارے میں کہا تو ماحول بہتر ہو گیا اور کسی نے کوئی نعرہ بھی نہیں لگایا، نعرے بازی اور فلسطین کی آزادی کیلئے اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن کے صدر عمران غازی نے کافی جذباتی تقریر کر دی تھی۔ اس وقت ماحول بڑا جذباتی ہو گیا جب ہر دل عزیز کانگریس مین ایل گرین کا نام لیا گیا تو پورا ہال ایل گرین ایل گرین کے نعروں سے گونج اٹھا اور ایل گرین نے ہاتھ اُٹھا کر تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا تمام لوگوں نے کھڑے ہو کر استقبال کیا۔ ایل گرین نے بھی اپنی جذباتی تقریر میں فلسطین اور اسرائیل کے بچوں کی موت پر غصہ کا اظہار کیا اور مسلمانوں کی سفری پابندیوں پر اختلاف کیا اور کہا کہ اگر مذہب کی بنیاد پر سفری پابندی عائد کی جاتی ہے تو اس کی حمایت نہیں کرونگا۔ اس موقع پر انہوں نے سعید شیخ کو تعریفی اسناد بھی پیش کیں۔ میئر جان وٹ مائر نے بھی 9 مارچ کو رمضان المبارک کا دن قرار دیتے ہوئے تعریفی اسناد سے بھی نوازا۔ جاوید انور نے بھی میئر آف ہیوسٹن، کانگریس مین ایل گرین، سعید شیخ کو بھی مبارکباد دی بہترین انتظامات کرنے پر تمام شرکاء کا بھی شکریہ ادا کی۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے عمدہ اور لزیذ کھانوں سے لوگوں کی خاطر مدارت بھی کی گئی۔ فادی ریسٹورنٹ کے کھانے بھی موجود تھے بزنس مین احمد الیاس نے بھی خطاب کیا۔ اس طرح یہ خوبصورت تقریب نہایت خوش اسلوبی کیساتھ اپنے اختتام کو پہنچی اسی طرح یہ سلسلہ لوگوں کی آمد کا جاری رہا تو اگلے سال جگہ تبدیل کرنی پڑے گی اس دفعہ لوگوں کی تعداد زیادہ تھی اور کھانے کے وقت افرا تفری نظر آئی اتنے لوگوں کو کنٹرول کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ یہ سعید شیخ کی محنت کا ہی نتیجہ ہے کہ یہ پروگرام خوش اسلوبی سے اختتام کو پہنچا۔ اور تمام ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔