جنگ کھیڈ نیئں ہوندی زنانیاں دی!!!

0
446
جاوید رانا

نریندر مودی نے پاکستان اور مسلم دشمنی اور حالیہ پہلگام سانحہ کے تناظر میں پھر بکواس شروع کر دی ہے، انڈس واٹر ٹریٹی کے تعطل اور پاکستان کیخلاف محاذ آرائی اور ختم و تہس نہس کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے، پاکستانی قوم، سیاسی و سلامتی کی اشرافیہ و ذمہ داران کا سخت رد عمل اور جوابی اقدام ہندتوا کے شیطانوں کو ان کی اوقات یاد دلانے کیلئے کافی ہے اور ہمارے لوگوں کے میمز جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کر رہے ہیں ”مودی جی! چتائونی تو دے دی، یہ بتائو حملے کیلئے کب آرہے ہو اور کتنے لوگ ساتھ لا رہے ہو، ہم نے تمہارے استقبال کیلئے دھوم دھام کیساتھ چائے کا بھی انتظام کر رکھا ہے، تمہارے لوگوں کو ہماری چائے فنٹاسٹک لگتی ہے نا، یہ تو مثال کے طور پر ایک میم تھا جو ہم نے قارئین کی دلچسپی کیلئے پیش کر دیا، حقیقت یہ ہے کہ مودی کی اس لَنّ ترانی کے جواب میں پاکستانی عوام اور سوشل میڈیا نے بے حساب میمز کے توسط سے اپنی بے خوفی اور زندہ دلی کا بھرپور اظہار اظہار کر دیا ہے، ہمیں اپنے زمانہ طفلی کے ترانے یاد آرہے ہیں، آج ہندیاں جنگ دی گل چھیڑی، اکھ ہوئی حیران حیرانیاں دی، مہاراج اے کھیڈ نیو کلیئر دی ہے جنگ کھیڈ نیئں ہوندی زنانیاں دیاں”۔ ”پاکستانی بڑے لڑیا ان کی سہی نہ جائے مار”۔
خیر یہ معروضات تو ازراہ تفنن تھیں اور اس حقیقت کا مظہر کہ اقبال کے بقول مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے، سپای، پلوامہ کے فالس فلیگ ڈرامے کے انجام کو ابھی چند برس ہی تو گزرے ہیں لیکن ہندتوا کے پجاریوں نے پہلگام کا تماشہ رچا ڈالا ہے کہ آر ایس ایس کے جن سنگھیوں کے پاس دراصل اس حربے کے سواء اپنی کامیابی کا کوئی اور راستہ ہی نہیں ہے، پہلگام کا یہ قتل عام بھی اس وجہ سے ہوا کہ بہار کے ہونے والے الیکشن میں کامیابی کیلئے ہندو ازم کی آگ بھڑکا کر ہندو آبادی کے ووٹ حاصل کئے جائیں اور تاریخ اس حقیقت کی شاہد ہے کہ BJP کامیابی کیلئے ہمیشہ پاکستان دشمنی اور نفرت کو اپنا ہتھیار بناتی ہے۔ پہلگام کے سانحے پر بھی پاکستان کو ذمہ داری کا دشنام دے کر یہی حرکت کی گئی اور انڈس واٹر معاہدے کو معطل کرنیکی دھمکی دی گئی لیکن پاکستانی ریاست کی جانب سے دبنگ جواب اور سانحہ کی آزادانہ انکوائری کے مطالبہ پر بشمول جعفر ایکسپریس انکوائری پر بھارتی سورمائوں کو جواب دیئے ہیں، قارئین ان تفاصیل سے یقیناً واقف ہیں کہ ایل او سی سے 400 کلومیٹر دور واقع پہلگام تک فوجی چوکیوں، فورس کی موجودگی کے باوجود پاکستانی حملہ آوروں کے بھارتی حکومت کے الزام کو خود مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی سیاسی اشرافیہ، تجزیہ کاروں اور عوام نے من گھڑت اور جھوٹ قرار دیا، حد تو یہ ہے کہ جس وقت ہم یہ سطور تحریر کر رہے ہیں بھارتی حکومت اب تک ان چار افراد کے نام افشاء نہیں کرسکی ہے جو قتل عام کے ذمہ دار رہے، اس کی واحد وجہ یہی ہے کہ مودی سرکار نے خود ہی یہ کارنیج کرایا ہے اور یہ عجیب بات ہے کہ سراغرساں ٹیموں، کتوں، ایئریل ڈرونز کی تمام کوششوں کے باوجود وہ چار حملہ آور جنہیں پاکستانی قرار دیا جا رہا ہے انہیں زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔ سیدھی سچی بات ہے کہ 28 معصوم بھارتیوں (ہندوئوں) کی بلّی اس لیے چڑھائی گئی کہ اس طرح پاکستان سے نفرت کو ہندو آبادی کے بہار الیکشن میں کامیابی کیلئے استعمال کیا جاسکے۔ کہ حقیقت یہ ہے کہ ہلاک ہونیوالوں میں مسلمان اور عیسائی بھی تھے۔ خبروں کے مطابق اب مقبوضہ کشمیر میں ہلاکتیں اور تباہی عروج پر ہیں۔
بہرحال اب صورتحال اس حد کو پہنچ گئی ہے کہ سرحدوں پر کشیدگی بہت بڑھ چکی ہے، ایل او سی پر جھڑپیں جاری ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ جس وقت ہم یہ سطور تحریر کر رہے ہیں آئندہ دو تین روز نہایت اہم ہونگے، لیپا وادی پر جھڑپوں میں بھارت کو نقصان کا سامنا ہوا ہے جبکہ پاکستان فضائیہ نے للکار مومن اور فضاء بدر کی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ 23 اپریل کو وکرانت اپنے ٹھکانے سے کھلے سمندر میں آیا لیکن پاک فضائیہ کی پروازوں پر واپس اپنے ٹھکانے پر پہنچ گیا۔ پاکستان کے J-10 طیاروں کیلئے چین نے 200 میل تک مار کرنیوالے لانگ رینج میزائل مہیا کر دیئے ہیں جبکہ آذربائیجان نے اپنی افواج پاک فوج کی کمان کے حوالے کر دی ہیں، ادھر ترکی کا C-130 بھی ڈرونز اور میزائلوں کیساتھ پہنچ چکا ہے۔ سب سے بڑھ کر پاکستان کے عوام اور تمام ادارے و ارباب حل و عقد، سیاسی قوتیں اور میڈیا بند مٹھی کی طرح متحد و بے خوف ہیں، خوشی کی بات ہے کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا بھی پاکستان اور عساکر کیساتھ یکجہتی، اتحاد کا مظاہرہ کر رہا ہے، سچ یہی ہے کہ وقت کے تقاضے کے مطابق ساری قوم بلا لحاظ سیاست، حکومت، اختلاف و غرض متحد ہو کر ازلی دشمن کیخلاف صف آراء ہو، بات تو یہ بھی اہم ہے کہ چین، ترکی، سعودی عرب، ایران، وسط ایشیائی ممالک و دیگر اسلامی ممالک بھی پاکستان کیساتھ ہیں۔ بھارت اپنی پاکستان دشمنی اور خطے میں چودھراہٹ کیلئے امریکہ پر انحصار کرتا رہا ہے مگر اس بار صدر ٹرمپ نے انہیں اپنا فیصلہ خود کرنے دو، کہہ کر دھتا بتا دیا ہے، اب یہ ریمارکس اپنے مفہوم میں واضح ہیں یا درپردہ کہانی کچھ اور ہے اور صورتحال ٹرمپ کی ڈیل کی سوچ کے مطابق ہے، ویسے بھی بھارت کے ایک سابق جرنیل اور سابق کرنل نے بھی پاکستان کی عسکری و عوامی سبقت کو تسلیم کرتے ہوئے مودی کو محاذ آرائی سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے لیکن جنونی مودی اور ہندوتوا کے بکائو میڈیا والے نفرت کا جو زہر اُگل رہے ہیں اس کے اثرات مثبت ہرگز نہیں ہو سکتے۔ ویسے بھی دو نیوکلیئر ممالک کی جنگ ممکنات میں نہیں اور ہو گئی تو یہ متحارب ممالک کو ہی نہیں پورے خطے بلکہ دنیا بھر کو کسی نہ کسی حوالے سے متاثر کرے گا تو کیا ایسا ممکن ہے جو اب نفی میں ہی آئے گا اور عالمی ادارے و قوتیں ایسا ہونے نہیں دینگے، جنونی مودی کو اس پاگل پن کے حوالے سے ہم یہی سمجھا سکتے ہیں!
اسیں سندھی، پنجابی، بلوچ پٹھے
اسیں پُت پنجاب دے پانیاں دے
اسیں نسل محمود جئے غازیں دی
دودھ پیتے نے ماواں پٹھانیاں دے
پہلوں چھیڑے ہنھ پئے نسدے او
سٹھ سہوتے سہی پاکستانیں دی
مہاراج اے کھیڈ جذبیاں دی اے
جنگ کھیڈ نیئں ہوندی زنانیاں دی
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here