عنادل باغ کے !!!

0
113
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! پاک بھارت مڈ بھیڑ کو تقریبا 26/27 دن ہونے کو ہیں لیکن مودی کو اپنی شکست پر ذرا بھر ندامت نہیں، مودی صاحب کے شرمندگی پاس سے بھی نہیں گزر کر دکھا رہی ہے، وہی اوچھے بیانات کی بھر مار ابھی تک جاری ہے اور دوسری طرف میں اپنا سر پٹک کر رہ گیا، جب ہمارے شو شو وزیر اعظم کا بیان کے ہم نے بھارت سے 1971 کا بدلہ لے لیا ہے ،کوئی اس بد بخت سے پوچھے کہ بھارت کے 5یا6 جہاز گرا کر ہم بھارت کا منہ تو کالا کر سکتے ہیں 1971 کا بدلہ ابھی بہت دور ہے – مشرقی پاکستان ہمارے ملک کا ایک حصہ ہی نہیں بلکہ پاکستان کی 60 پرسنٹ آبادی کا سنہرا حصہ تھا جو آنجہانی اندرا گاندھی کی مقروہ سازش کا نتیجہ تھا، شہباز شریف جب تک ہم کشمیر آزاد نہیں کر وا لیتے اور سکھوں کا خالصتان بنانے میں ان کی مدد نہیں کرتے 1971 کا بدلہ ابھی دور ہے،تم اور تمھارا بھائی بابا کھدا نواز شریف اور خیراتی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف تو مودی کا نام لینے سے گھبراتے ہو تو 1971 کا بدلہ کس کو کہتے ہو ، معاف کرنا جیسے نکمے تم ہو تمھارے مشیر بھی ایسے ہی ہیں ،ابھی تک تو تم اور خاندان شریف یہی فیصلہ نہیں کر سکے کہ ہماری ائیر فورس کی کامیابی کا ڈیزائین کس نے بنایا ،تم نے نواز نے یا مریم نے یا ہمارے شاہینوں نے مانا کہ ہماری فوج کے جوان بہت بہادر ہیں تم جتنا مرضی جرنل عاصم کی وردی کے پیچھے چھپ کر جرنل صاحب کی تعریفوں کے پل باندھتے رہو پوری قوم کیا دنیا جانتی ہے کہ یہ کارنامہ ائر ماشل بابر سندھو اور جوان پائیلٹوں کے سر جاتا ہے جنہوں نے آسمانی جنگ کا نیا نقشہ ڈیزائین کیا ہے اپنے برادر چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر میرے مرشد علامہ اقبال نے135 سال پہلے بتا دیا تھا!
چھپا کر آستیں میں بجلیاں رکھی ہیں گردوں نے عنادل باغ کے غافل نہ بیٹھیں آشیانوں میں،میاں شہباز اپنے لفافی صحافیوں اور مشیروں کے چنگل سے نکل کر اپنے قد اور سوچ کے مطابق بیان دیا کرو اور 1971 جیسی گفتگو سے پرہیز کیا کرو ، قارئین وطن! جمعہ کی دوپہر اور وطن عزیز میں رات کا وقت کہ میرے بڑے ہی پیارے دوست اور اردو اخباروں کے جھرمٹ کے بہت بڑے اخبار کے پتر کار نے اطلاع دی کہ سردار صاحب جن کے اپ ویل ویشر ہیں عمران خان صاحب کی چند دنوں میں رہائی کا حکم ہو گیا ہے ایک منٹ کے لئے میں مذاق سمجھا کے جیسے 1965 کی جنگ کے سب سے پہلے شہید اوپی جو اس وقت کے جرنل سرفراز کو اطلاع دے رہے تھے کہ بھارت کی فوج لاہور کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے اور اتنے میل رہ گئی ہے جرنل صاحب یہ کہتے رہے کہ تم نشے میں ہو ہندو کی جرات اور پھر دیکھتے دیکھتے ہندو فوج لاہور میں داخل ہو گئی میں نے اپنے عزیز کی بات کو سچ جانا کہ وہ تو کسی قسم کا نشہ نہیں کرتے اور انفارمیشن کی دنیا کے بڑے منصب پر براجمان ہیں عمران کی رہائی کے بارے بلکل سہی خبر ہو گی لیکن ابھی تک آثار نظر نہیں آرہے کیا کریں پاکستان ہے اور اس کی اسٹیبلشمنٹ بھی جرنل سرفراز کی طرح ہے کہ اوپی سہی خبر دے رہا تھا اور جرنل صاحب کا موڈ کچھ کہ رہا تھا – اب تو ہر کونے سے ہمارے دوست کی بتاء ہوئی خبر کی سب گواہی دے رہے ہیں کہ غیر سیاسی بہت اونچے رینک کا بندہ خان صاحب کی خدمت میں پیش ہوا اور ان کو کلین چٹ دے دی ہے کہ یو آر گڈ بوائے نا اللہ کی شان خان صاحب کو کلین چٹ اور غنیموں کو فارم 47 اب دیکھیے کہ کب اڈیالہ کا بڑا گیٹ کھلتا ہے یہ سب کچھ نظام مملکت خدا داد پاکستان ہے ۔
قارئین وطن! ابھی تو پاک پائلیٹوں نے مودی کی شرم رکھ لی اور 5 جہاز ہی گرائیں ہیں لیکن مودی صاحب پنڈت جی آپ کے ملک میں 21 ویں صدی میں چھوٹی ذات بڑی ذات کا مسلہ حل نہیں ہوا آپ کیوں اتنا شور ڈال رہے ہیں اور آپکی پالکی شرما اور اس جیسے کئی گودی میڈیا کا شور کہ پاکستان کو ختم کر کے دم لیں گے میرا مشورہ مانے کہ آپ اپنے ملک کے ایک کریڈیبل جنگی تجزیہ نگار اور وی لاگر پروین شہانی کو سنا کریں تاکہ آپ کو اور آپ کی سینا کو اس چار روز مڈ بھیڑ کی حقیقت معلوم ہو جائے گی اور اگر انٹیرنیشنل انڈیپنڈنٹ ویو سننا ہے تو کرن تھاپر کے ساتھ ہونے والی گفتگو پروفیسر کرسچن فئیر جو ہاورڈ یونیورسٹی کی سیکیورٹی سٹڈیز کی ڈین ہے لگ پتا جائے گا کہ آپ اور آپ کی سینا کے ساتھ کیا ہوا ہے -مشکل یہ ہے کہ آپ بھی بڑبولے ہیں اور ہمارا نیکو بھی بڑبولا ہے جس کو 1971 کی بھارتی واردات کی سمجھ ہے وہ یہ سمجھا کہ چار بھارتی جہاز میرے مشرقی پاکستان کی قیمت ہے – ابھی تو بھیا جی پانی پر آپ کے ساتھ ید ہونا ہے کشمیر کی آزادی کا فیصلہ ہونا ہے خالصتان بننا ہے پھر ہم بنگلہ دیش کا بدلہ پورا کریں گے اس وقت تک پتا نہیں آپ کی حکومت ہو گی بھی یا نہیں پاکستان زندہ باد ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here