” ڈیمنشیا” ایک ایسی بیماری ہے کہ بڑھاپے میں ہر تین میں سے ایک بندے کو الزائمر یا ڈیمنشیا ہونا ہی ہونا ہے ۔ آپ میں سے بھی بہت سارے لوگ اس کا شکار ہو سکتے ہیں، لہٰذا اسے دھیان سے پڑھیں ، یہ دونوں بیماریاں دماغی کمزوری کی وجہ سے ہوتی ہیں، افسوس یہ ہوتا ھے کہ میں اپنی والدہ کی خود خدمت نہیں کر سکی ملک سے باہر شفٹ ھونے کی وجہ سے۔مجھے خود بھی سائنس کا مسئلہ تھا اور الرجی کی پرابلم تھی، بار بار چھینکیں آتی تھیں، ناک سے پانی بے انتہا آتا تھا اور تقریبا 15 سال تک یہی مسئلہ رہا جو کہ لڑکپن میں ہی شروع ہو گیا تھا۔بہرحال والدہ صاحبہ کا تو انتقال ہو گیا اور میں اپنی کم علمی کی وجہ سے اور یورپ میں ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کر پائی۔ اس کا افسوس ہمیشہ رھے گا،اب کم از کم یہی افسوس ان کے لئے نیک اعمال کرنے، اس طرح کا علم بانٹنے اور استغفار کرنے اور کروانے پر آمادہ کرتا رہے گا۔ان کی وفات نے گہرا اثر چھوڑا جو ابھی تک باقی ہے اور ان کی یاد ستاتی ہے، ایک دن اتفاق سے ہی ایک مسلمان ڈاکٹر کی ویڈیو دیکھی جس میں انھوں نے بتایا کہ دماغی کمزوری کو دور کرنے کا واحد طریقہ لمبا سجدہ کرنا ھے، یہ معلومات نئی تھیں ، دلیل کے طور پر انہوں نے یہ کہا کہ ھمارا دل کشش ثقل کے خلاف خون کو دماغ تک پمپ اتنے ٹھیک طریقے سے نہیں کر پاتا کہ جتنا جب ہم سجدے میں چلے جاتے ہیں تب کرتا ھے، یہ بات تو بھلی معلوم ھوئی پھر کچھ ان کی ویڈیوز دیکھیں تو معلوم ھوا کہ میری اپنی پرابلم رائنائٹس والی الرجی کا بھی یہی حل ہے۔بہرحال واحد طریقہ تو یہی تھا کہ میں آزما کر دیکھ لیتی ۔آپ یقین جانئے میری 15 سالہ پرانی پرابلم اور الرجی کا مسئلہ تو ایک ماہ میں ہی لمبا سجدہ کرنے سے حل ھو گیا، نماز تو الحمدللہ پہلے بھی پڑھتی تھی لیکن نماز کے بعد سجدہ شکر کو لمبا کر دیا اور دیگر کئی اذکار بالخصوص 100 مرتبہ درود پڑھنے میں ہی پانچ سے دس منٹ کا سجدہ ہو جاتا تھا۔ اس سے اور کئی مسائل حل ھوئے۔ چہرہ خون کی سپلائی کی وجہ سے تازہ رہنے لگا اور بڑی عمر کے اثرات تقریبا ختم ھو گئے ۔ بالوں کو خون ملنے کی وجہ سے بال گرنے کم ھو گئے۔ بلغم کا مسئلہ تھا، وہ بالکل ختم ھو گیا۔ کانوں کے مسائل اور آنکھوں کی کمزوری کے مسائل کم ہو گئے اور ساتھ ہی ساتھ آنکھوں کے نیچے گذشتہ ایک سال سے کالے رنگ کے ہلکے نہیں دیکھے کبھی۔سبحان اللہ!یہ مذہب ہی تھا جس کے ایک سجدے کے عمل کے پاس ھماری اتنی بیماریوں اور نہ جانے کن کن بیماریوں کا علاج ھے۔ورنہ یورپ کے بڑے سے بڑے ڈاکٹر کو میری الرجی کا علاج نہیں ملا۔ الرجی کے خلاف موثر ترین طریقہ لمبا سجدہ کرنے کا یہ ھے کہ دونوں پلکوں کے درمیان والی جگہ کو سجدے گاہ پر رکھ کر سجدہ کیا جائے تو بہترین نتائج ملتے ہیں ۔آخر میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا قول نقل کر دوں کہ اگر انسان کو پتہ چل جائے کہ سجدے میں کن کن نعمتوں نے اسے گھیرا ہوا ہے تو وہ سجدے سے سر اٹھانا ہی نہ چاہے گا۔سبحان اللہ، عزیزدوستو!یہ تحریر کہیں پڑھی تو سوچا شیئر کر دوں تاکہ ان بیماریوں سے بچا جا سکے۔
٭٭٭













