ناصر علی سید!!!

0
124
عامر بیگ

بچپن میں میرے بہن بھائیوں نے میری چھیڑ ”جانی” رکھی ہوئی تھی وجہ میری ماں مجھے محبت سے جانی کہتی تھیں شاید وہ اس پر جلتے تھے، میں سب سے چھوٹا بیٹا تھا ،سو میں ماں کے بہت ہی قریب تھا اور جب میں نے سیدی کا یہ شعر سنا کہ !
میں اپنی ماں کے بہت ہی قریب رہتا تھا
تو بچپنے سے محبت مزاج میرا ہے
تو سیدی سے پیار و محبت کا رشتہ استوار ہو گیا اور پھر ساقیا آج مجھے نیند نہیں آئے گی
سنا ہے تیری محفل میں رت جگا ہے
ستمبر انیس سو ننانوے میں سیدی ناصر علی سید حلقہ ارباب ذوق نیو یارک کی دعوت پر پہلی دفعہ امریکہ آئے تھے ستمبر دوہزار تیئس اور اب کی بار بھی سیدی حلقہ ارباب ذوق پسکاٹوے نیو جرسی اور مربی عتیق صدیقی کی انویٹیشن پر امریکہ آئے ہیں وہ ہر سال امریکہ آتے ہیں ہم سب انہیں خوش آمدید کہتے ہیں دو ہزار سترہ سے ہر سال میرے مہمان بنتے ہیں اس دفعہ تو میں نے انہیں کہہ ہی دیا کہ چونکہ آپ یہاں کے مستقل رہائشی بن چکے ہیں لہٰذا اب آپ میرے ہاں ہی مستقل قیام فرمائیں یا پھر کم از کم چھ ماہ ڈینور اور چھ ماہ یہاں۔ میں اپنی کچی پکی شاعری فیس بک پر پوسٹ کر کے لائیک کے انتظار میں بیٹھا رہتا تھا ،کراچی سے نصیرترابی صاحب کے ہونہار شاگرد ، شاعر اور صحافی احتشام انور نے نوٹس کیا اور کہا کہ میرے پاس جاندار مضامین ہیں مگر مجھے ایک” گرو” کی ضرورت ہے۔ طلب سچی ہو تو سب کچھ مل جاتا ہے۔نیویارک سے محمد حسین اور شاہد کامریڈ کے ایک پروگرام میں سیدی سے ملاقات ہوگئی، میں نے زرا بھی دیر نہیں کی اور عرضی ڈال دی ”پراپر” ملاقات بنگھیمپٹن میں عتیق صدیقی صاحب کے ہاں ہوئی۔ میں نے انہیں اپنے ہاں سائیریکیوس اپ سٹیٹ نیو یارک آنے کی دعوت دی، صدیقی صاحب کی مہربانی کہ انہوں نے نہ صرف اپنا مہمان میرے حوالے کیا بلکہ اس ملاقات کو یادگار بھی بنا دیا، ہم تینوں نے چاروں طرف برف سے ڈھکے ہوئے لاگ ہوم میں ساقیا آج مجھے نیند نہیں آئے گی سنا ہے تیری محفل میں رت جگا منایا ،کونسے سے کلاسیکل گیت ہوں گے جو کہ نہیں گنگنائے گئے، شعر وشاعری ہوئی، ایک یادگار رات جو آج بھی ہماری یادوں کو مہکائے ہوئے ہے ۔ پھر وہیں سے خیبر سوسائٹی نیویارک کے اجلاس میں ہم شرکت کرنے برفباری میں چار گھنٹوں کا سفر سات گھنٹوں میں طے کر کے نیویارک پہنچے اور پھر چل سو چل۔ دارالعلومِ عشق ومحبت کے جید ناصر علی سید ایک پارس ہیں جو کسی کو بھی سونا بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں منبعِ علم و محبت ہیں ان کی کمپنی میں گزارا ہوا ایک ایک لمحہ یادگار ہے علم حاصل کرنے کیساتھ ساتھ آپ کی تربیت بھی ہوجاتی ہے چلتا پھرتا دبستان ہیں اور مجھے یہ شرف حاصل ہے کہ میں اس کا گریجوایٹ ہوں۔ اللہ سے سیدی کے لیے صحت کیساتھ لمبی عمر کی دعا ہے اور یہ کہ دبستانِ سیدی ایسے ہی آباد رہے اور میرے ساتھ ساتھ ادب کے متلاشی بھی فیض پاتے رہیں سیدی کا شعر ملاحظہ فرمائیے !
تکلفات کو اب بھول جائیے صاحب یہ میرا دل ہے سہولت سے آئیے صاحب بہت شکریہ عامر بیگ نیو جرسی۔
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here