تہران گر ہو مشرق کا جنیوا!!!

0
139
سردار محمد نصراللہ

قارئین اور عزیزان وطن!عالم اسلام اس وقت کرب کے عالم میں ہے اس کی بنیادی وجہ کہ ہم بکھرے ہوئے ہیں ٹوٹے ہوئے ہیں اور خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ تمام تر معدنی دولت کی بھر مار ہونے کے باوجود ہم استعماری طاقتوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں اس کی ایک اور وجہ کہ ہمارے پاس کوئی سنٹرل مرکز نہیں ہے جہاں ہم اپنے مسائل نمٹا سکتے آج اسرائیل اپنے مربی امریکہ کے ساتھ مل کر مسلمان ملکوں اور اس کی عوام پر ظلم ڈھا رہا ہے جس کی سب سے بڑی مثال حالیہ ایران پر اس کا خونی حملہ جہاں اس نے ایران کے ایٹمی خوف کا بہانہ بنا کر ایران میں موساد جو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی ہے کہ پھیلائے ہوئے بھارتی جاسوسوں کی مدد سے ایرانی جرنلوں اور سائینس دانوں کا قتل عام کیا اور عام شہریوں کو بھی شہید کیا اسرائیلیوں نے حملہ تو کر دیا لیکن ایرانی حوصلہ اور انتقامی آگ کو نہ سمجھ سکے ایران نے تنہا اسرائیل پر ایسا حملہ کیا کہ یہودیوں کی چیخیں نکل پڑی اور وزیر اعظم نیتھن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی مدد کے لئے پکارا جس طرح دوسری جنگ عظیم کے دوران ہٹلر کی مار سے بچنے کے لئے چرچل نے امریکی صدر فیڈرل ڈی روذویلٹ کو مدد کے لئے پکارا نیتھن یاہو نے اسی انداز میں امریکی فوجی کمانڈروں کو آواز دی کہ ہمارا دشمن تمھارا ہے اور تمھارا دشمن ہمارا ہے – کاش ہمارے مسلمان رہنما امریکی استعمار کے سامنے جھکنے کے بجائے اقبال کا کہا مان تے !
تہران ہو گر مشرق کا جنیوا
شاید کرہ ارض کی تقدیر بدل جائے
ایرانی جذبہ نے امریکی ویلکن اسلحہ بارود کی پرواہ کئے بغیر ایسا جوابی حملہ کیا کہ کہ چین روس پاکستان سعودی عرب اور تقریبا سب ہی اور آزاد ملک اور مسلمان ملک ایران کے پیچھے کھڑے ہو گئے ہیں ایران زندہ باد انشاللہ کامیابی تمھارے قدم چومے گی لیکن بقول فیض !
وصال یار بڑی چیز ہے مگر ہمدم
وصال یار فقط آرزو کی بات نہیں
اہل ایران کو سب سے پہلے اپنی سرزمین میں پھیلے ہوئے جاسوسوں اور غداروں کو نکالنا ہو گا پھر جیت ہی جیت ہے ایران کی۔ قارئین اور عزیزان وطن! 14 جون 2025 ایک طرف امریکی صدر کی سالگرہ پر فوجی پریڈ دوسری طرف خود ساختہ پاکستانی فوج کے نئے نئے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے خلاف تحریک انصاف کے امجد نواز شاہ صاحب اور ڈاکٹر شہباز گل اور برکی کی محنتوں نے ایسا احتجاج بلند کیا کے واشنگٹن کی فضا عمران خان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے جگمگا اٹھی میں اپنی بیچارگی کی وجہ سے !
نہ اس صف میں تھا اور نہ اِس صف میں تھا
راستے میں کھڑا ان کو تکتا رہا اور رشک کرتا رہا
اور چپ چاپ آنسو بہاتا رہا کہ ایک دن عشق مجھے بھی اس قافلے میں کِشاں لے جائے گا !واشنگٹن پولیس کی رپورٹ کے مطابق تقریبا ًپانچ ہزار شریک قافلہ تھے، میں نے ایک رفعت سمیٹنے والے کو بتایا کہ بھئی عمران خان کے جانباز امریکہ اور کنیڈا کی مختلف ریاستوں سے پانچ ہزار جمع ہوئے ہیں فیلڈ مارشل کو جتانے کے لئے کہ صاحب بہادر عاصم منیر تم نہ ہی ہمارے جرنل ہو اور نہ ہی فیلڈ مارشل ہو تو صاحب رفعتی نے کہا کہ سارے افراد تھے اب کوء ایسی کور آنکھوں کو کیا کہئے جس کے لئے خود رضوی کہہ گیا ہے !
تجلی بے نقاب اور کور آنکھیں کیا قیامت ہے
کہ سورج سامنے ہے اور سیہ بختی نہیں جاتی !
ہر دور میں یزیدی قافلوں میں رفعتیں سمیٹنے والوں کا ہجوم ہوتا ہے اور حسینی کم ہوتے ہیں پھر بھی پزیرائی حسینیوں کے مقدر میں ہوتی ہے – ہمارے سفیر اعظم نے جرنل صاحب کی خفگی مٹانے کے لئے نام نہاد بزنس مینوں اور سرکاری دسترخوانوں کو چاٹنے والوں کا ایک ہجوم جمع کیا ہے جس میں تقریبا سو ڈیر سو ان لوگوں کو بلا یا گیا ہے جو سوچتے بھی نہیں خواب دیکھتے بھی نہیں ان پر جرنل صاحب سے سوال کرنے پر کڑا پہرہ ہے بس اپنے ڈرائنگ روم کے لئے تصویر کھنچوا سکتے ہو خیر ہو رفعت سمیٹنے والوں کی، پاکستان زندہ باد !
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here