چلی ہے امریکا میں ایک نئی رسم کہ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئس) کے اہلکار غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرنے کیلئے گھر گھر کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں، گرفتار کئے جانے والے تارکین وطن کو بلا کسی قانونی کاروائی کے ڈیپورٹ کیا جارہا ہے، آج سے چند عرصے قبل تک جب کسی غیر قانونی تارکین وطن کو ڈیپورٹ کرنے کیلئے گرفتار کیا جاتا تھا تو اُسے تمام قانونی سہولتیں فراہم کی جاتیں تھیں، حتی کہ اُسے ضمانت پر رہا بھی کردیا جاتا تھا۔ یہ اور بات ہے کہ عدالت میں پیشگی کے دِن اُس کی کوئی صورت نظر نہیں آتی تھی، سابق صدر جو بائیڈن نے امریکی بارڈر کا دروازہ کھولا ہے، اُنہوں نے امریکی امیگریشن کے نظام کو تہس نہس کر کے رکھ دیا ہے۔ چند ماہ کے مختصر عرصے میں پانچ لاکھ کے قریب غیر قانونی تارکین وطن امریکا میں داخل ہوگئے ہیں، اُن میں سے اچھی خاصی تعداد عادی مجرموں کی بھی ہے. صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا امیگریشن کے بارے میں اپنا ایک نقطہ نظر ہے اور وہ اُس پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ کرنے کے مجاز نہیں، بعض ممالک کے غیرقانونی تارکین وطن جو مختلف جرائم کے ارتکاب میں گرفتار ہوئے ہیں ، ٹرمپ ایڈمنسٹریشن اُن ممالک کے تمام غیر قانونی افراد کو واپس بھیج دینا چاہتی ہے،اِن ممالک میں وینزویلا ، کیوبا، ہنڈوراس ، جمیکا، پناما، ایلسلواڈور اور میکسیکو شامل ہیں۔تازہ ترین صورتحا ل میں مظاہرین نے لاس اینجلس کے شہر کا محاصرہ کردیا ہے جیسا کہ لوگوں کو معلوم ہیں کہ صدر ٹرمپ اور کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم کے مابین اختلافات انتہائی پرا نی ہے ، لہٰذا اِسی وجہ سے اُنہوں نے ایل اے کے گورنر کو پہلا ہدف بنایا ہے ، صدر ٹرمپ نے تنبیہہ دی ہے کہ اگر لاس اینجلس کے گورنر راہ راست پر نہیں آتے تو اُنہیں گرفتار کر لیا جائیگا اُدھر گورنر گیون نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ضرورت نہیں تھی کہ لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز کو بلایا جائے اور اب مزید سات ہزار میرینز کو لاس اینجلس کے شہر میں مارچ کرنے کیلئے پیش کیا جارہا ہے، حالات اِس سے مزید کشیدہ ہورہے ہیں، گورنر گیون نیوزوم قوم سے خطاب کرتے ہوئے تمام حالات کا تفصیل سے جائزہ لیاہے، اُنہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا آئس کے چھاپے کے خلاف مظاہروں کو کچلنے کیلئے فوج کو بھیجنا امریکا کو مطلق العنانیت کے دہانے پر لے جانے کے مترادف ہے،کیلیفورنیا کے گورنر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے خلاف کھڑے ہوجائیںکیونکہ یہ جمہوریت کیلئے ایک انتہائی نازک موقع ہے، اُنہوں نے کہا کہ کیلیفورنیا سرفہرست ہے اور اُس کے بعد دوسرے اسٹیٹس کی باری آئیگی اور پھر جمہوریت کی، اُنہوں نے کہا کہ جمہوریت ہماری آنکھوں کے سامنے شدید حملے کی زد میں ہے، ہمیں جس خطرے کا انتظار تھا وہ آن پہنچا ہے، اُنہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے کیلیفورنیا کے نیشنل گارڈز ، فوج اورسات سو میرینز کو بلا کر حالات کو اشتعال انگیز بنا دیا ہے، اُنہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ لاس اینجلس کے اطراف فوجی کاروائی کر رہے ہیںجو اُن کے اِس بیان سے تجاوز کررہا ہے کہ وہ صرف جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں، اُن کے ایجنٹس ڈِش واشر، باغبان اور درزنوں کو گرفتار کر رہے ہیں، لوگوں کو یہ قیاس ہے کہ کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم2028 ء میں صدارتی انتخابات میں حصہ لینگے اور اُن کی تقریر ” جمہوریت چوراہے پر” اُسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، خوش قسمتی سے گیون نیوزوم کو ایک سجا سجایا ہوا پلیٹ فارم دستیاب ہوگیا ہے اور وہ حالات کو اپنے حق میں سازگار بنانے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں،متعدد ایوانوں میں اُن کی طبع آزمائی ریپبلکن پارٹی کے اراکین بشمول صدر ٹرمپ سے ہوچکی ہے۔امروز فردا میں صدر ٹرمپ اور گیون نیوزوم کے اختلافات تمام ایوانوں کو عبور کرکے عدالت کے کٹہرے پر منتقل ہوجائینگے کیونکہ گیون نے صدر ٹرمپ کے خلاف سپریم کورٹ میںمقدمہ دائر کردیا ہے، گورنر گیون نیوزوم کا موقف ہے کہ صدر ٹرمپ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اُنکے اسٹیٹ میں اُن کی اجازت کے بغیر فوجی مداخلت کریں،میگن اورٹیز ایک نن پرافٹ گروپ کی ایگز یکٹو ڈائریکٹر حالات حاضرہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور اُن کی ٹیم آئس کے اہلکاروں سے دو دو ہاتھ مقابلہ کرنے کی باضابطہ طور پر تربیت لی ہے، اُن کا نیٹ ورک لاس اینجلس کے گارمنٹ ڈسٹرکٹ کے پانچ مقامات پر متحرک ہے، اُنہوں نے کہا کہ وہ آئس کے اہلکار کی روپ میں اپنا کردار ادا کرتی رہی ہیں، اُنہوں نے کہا کہ وہ اندازہ لگایا کرتی تھیںکہ دوسری جانب سے سڑک کو عبور کرنے میں کتنا وقت لگے گا ، اور پھر ویئر ہاؤس کے اندر داخل ہوکر اندر سے دروازہ بند کرنے میں کتنے وقفہ کی ضرورت ہے۔ باالفاظ دیگر غیر قانونی تارکین وطن کو کِن حالات سے دوچار ہونا ہے وہ اُس سے آگاہ ہوتے ہیں،6 جون کے بارے میں بھی وہ واقف تھے کہ نقاب پہنے ہوئے فیڈرل ایجنٹس لاس اینجلس کے گارمنٹ ڈسٹرکٹ میں داخل ہوئے، چار بچوں کا والد جو ویئر ہاؤس میں اپنے شفٹ کیلئے آیا ، لیکن فورا”اپنی بیوی کو یہ ٹیکسٹ کرتا ہے کہ ”آئس یہاں ہے، وہ لوگ سُبک رفتاری سے لوگوں کو گھیرے میں لے رہے ہیں، وقت بہت کم رہ گیا ہے، یہ تھا آخری ٹیکسٹ جو وہ گرفتار ہونے سے قبل اپنی فیملی کو بھیجا تھا تاہم کمیو نٹی کے سرکردہ افراد دوسروں کو آگاہ کرنے میں کسی غفلت کا مظاہرہ نہیں کرتے، وہ بُل ہارن، ہانکنگ اور ڈرم بیٹس کے ذریعہ سارے کمیونٹی کو جگا کر رکھ دیتے ہیں۔













