قرآن اور ہماری زندگی!!!

0
75

آپ نے کبھی قرآن مجید کی آخری دو سورتوں پر غور فرمایا؟سورہ فلق میں چار چیزوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگی گئی ہے اور وہ چاروں بڑی خطرناک،خوفناک اور ہلاکت خیز چیزیں ہیں جبکہ سورہ الناس میں صرف ایک چیز سے پناہ مانگی گئی ہے مگر وہ ایک چیزاپنی تباہی اور ہلاکت میںسورہ فلق والی چار چیزوں سے بھی زیادہ خطرناک ہے ،اب غور کریںسورہ فلق میں چار چیزوں سے پناہ مانگی گئی مگر اس کے آغاز میں اللہ تعالیٰ کی صرف ایک صفت کا وسیلہ پکڑا گیا*اعوذ بِربِ الفلقِ*میں پناہ مانگتا ہوں صبح کے رب کی ان چار چیزوں سے!
(١)تمام مخلوق کے شر سے!
(٢)چھا جانے والے اندھیرے کے شر سے!
(٣)جادوگر عورتوں کے شر سے!
(٤) حسد کرنے والوں کے شر سے جب وہ اپنے حسد پر چل پڑیں!
اب سورة الناس کو دیکھیںاس میں پناہ صرف ایک چیز سے مانگی گئی مگر آغاز میں اللہ تعالیٰ کی تین صفات کا وسیلہ پکڑا گیا”اعوذ بِربِ الناسِ، ملکناسِ، اِلہناسِ میں پناہ مانگتا ہوںتمام انسانوں کے رب کی تمام انسانوں کے بادشاہ اورمالک کی تمام انسانوں کے حقیقی معبود کی صرف ایک چیز سے اور وہ چیز ہے خناس کا وسوسہ اے تمام انسانوں کے رب! اے تمام انسانوں کے شہنشاہ! اے تمام انسانوں کے معبود برحق! مجھے خناس کے وسوسے کے شر سے بچالے یہ خناس یعنی چھپا ہوا دشمن انسان ہو یا کوئی جن یا شیطان خناس اسے کہتے ہیں جو سیدھا آپ کے دل پر وار کرے اور آپ کو پتا ہی نہ چلے اور وہ یہ وار کرکے چھپ جائے چھپ جانے کا مطلب یہ ہے کہ یا تو نظر ہی نہ آئے یا بظاہر دوست اور خیر خواہ نظر آئے مگر حقیقت میں وہ آپ کے دل میں کوئی برائی اتار دے،بڑا خطرناک معاملہ ہے بہت ہی خطرناک دل میں وسوسہ اتر گیا تو پھر تباہی ہی تباہی ہے یہ جو آج کل ملک شام میں لمبی داڑھیوں اور گھنی مونچھوں والے دروزی نظر آرہے ہیں جو بے دردی سے مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں،صہیونیوں کے ساتھ مل کر اہل اسلام کے خلاف لڑتے ہیں یہ کون ہیں؟ایک خناس آیااس نے انہیں امام برحق سے ملانے کا وعدہ کیاان کے دل میں وسوسے کا بیج بویا اور لاکھوں انسان ایمان سے محروم ہوگئے،مرزا قادیانی نام کا ایک خناس آیااس نے وسوسہ کی سوئی بعض افراد کے دلوں تک پہنچائی اور دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں مسلمان کائنات کی سب سے سچی اور حسین ہستی حضرت محمد ۖ سے کٹ کرایک بدصورت اور بدسیرت انسان کا کلمہ پڑھنے لگے،خاوند، بیوی محبت سے رہ رہے ہوتے ہیں کوئی آتا ہے ہنستے کھیلتے دو لفظ بول کران میں سے کسی کے دل میں وسوسے کا بیج بوتا ہے اور چلا جاتا ہے ، اس کے دو لفظ کا وسوسہ اتنے حسین اور قریبی رشتے کو برباد کر دیتا ہے اور محبت فنا ہوجاتی ہے۔ دکھ،غم اور شکوے جنم لے لیتے ہیں،آپ کسی اچھے انسان سے محبت کرتے ہیں اس کی محبت سے آپ کو دینی فائدہ ہوتا ہے ، ایک چغل خور آتا ہے ،باتوں باتوں میں غیر محسوس طریقے سے آپ کے کان میں وہ ڈال جاتا ہے کہ آپ کی محبت ،نفرت اور شک میں تبدیل ہوجاتی ہے اور سالہا سال کی محنت اور محبت کا منٹوں میں جنازہ نکل جاتا ہے ،اسی طرح شیاطین جو جنات ہیں،نظر نہیں آتے آپ کو کسی ایسی بدگمانی میں ڈال دیتے ہیں کہ پھر آپ خود کو روک نہیں سکتے اور اس بدگمانی کے طوفان میں آپ کے کتنے رشتے،نعمتیں اور محبتیں تنکوں کی طرح بہہ جاتی ہیں
*بِسمِ اللہِ الرحمنِ الرحِیمِ*
*قل عوذ بِربِ الناسِ *
کہہ دیجئے: میں لوگوں کے رب کی پناہ مانگتا ہوں۔
*ملِِ الناسِ *
لوگوں کے بادشاہ کی۔
*ِلہِ الناسِ *
لوگوں کے معبود کی۔
*مِن شرِ الوسواسِ الخناسِ *
وسوسہ ڈالنے والے خناس (چھپ کر وسوسہ ڈالنے والے) کے شر سے۔
*الذِی یوسوِس فِی صدورِ الناسِ *
جو لوگوں کے سینوں میں وسوسے ڈالتا ہے۔
*مِن الجِنِ والناسِ *
خواہ وہ جنات میں سے ہو یا انسانوں میں سے
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here