واشنگٹن (پاکستان نیوز) ٹرمپ حکومت نے تارکین کے بعد امریکہ میں رہائش پذیر مسلم کمیونٹی کو نشانے پر لے لیا ہے ، وزیر خارجہ مارک روبیو نے اخوان المسلمین ، کیئر سمیت دیگر مسلم تنظیموں پر پابندی پر غور شروع کر دیا جبکہ نیویارک میں میئر کی حالیہ پرائمری جیتنے والے واحد مسلم امیدوار ظہران ممدانی کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے ، سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے منگل کو اعلان کیا کہ امریکہ اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے عمل سے گزر رہی ہے۔”سڈ اینڈ فرینڈز اِن مارننگ” کے سِڈ روزنبرگ سے بات کرتے ہوئے روبیو سے نیویارک کے میئر کے امیدوار ظہران ممدانی کو اخوان المسلمون جیسے گروپوں سے ملنے والی حمایت کے بارے میں پوچھا گیا۔صحافی نے وزیر خارجہ مارک روبیو سے پوچھا کہ آپ لوگ اخوان المسلمون اور CAIR کو نامزد کیوں نہیں کرتے؟ میں صرف ان تنظیموں کو دیکھتا ہوں، میں یہاں نیویارک شہر میں اس سائیکو، اس پاگل ممدانی کے ساتھ میئر کی دوڑ لگا رہا ہوں، یہ دونوں گروپ آپ جانتے ہیں اس کے پیچھے ہیں، خاص طور پر اخوان المسلمین۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہم مستقبل قریب میں شاید CAIR پر اعتماد کر سکتے ہیں، اس سوال کے جواب میں وزیر خارجہ مارک روبیو نے کہا کہ ہاں، یہ سب کام جاری ہے،اور ظاہر ہے کہ اخوان المسلمون کی مختلف شاخیں ہیں، لہٰذا آپ کو ان میں سے ہر ایک کو نامزد کرنا پڑے گا۔روبیو نے نوٹ کیا کہ رسمی عمل طویل ہے اور حکومت کو ان کی تحقیقات میں بہت گہرائی سے کام کرنے کی ضرورت ہے، لیکن یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ہم مسلسل ان گروپوں کا جائزہ لے رہے ہیں کہ وہ کیا ہیں، دہشت گردوں کے حامی، شاید خود دہشت گرد، جو کچھ بھی ہو۔ ہم نے طویل عرصے سے ایسا نہیں کیا ہے، اس لیے ہمیں بہت کچھ کرنا ہے اور آپ نے چند ناموں کا ذکر کیا ہے، خاص طور پر اخوان المسلمون، جو کہ انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔









