تحسین جعفری سے مقصود جعفری تک!!!

0
50
ڈاکٹر مقصود جعفری
ڈاکٹر مقصود جعفری

محترم تحسین جعفری کاذکربہت عمدہ پیرائے میں جناب ذاکر ملک بھلیسی صاحب نے کیاہے۔ مجھے اس اعلی پائے کے مصنف، ادیب، شاعراورشعلہ بیان مقررکودیکھنے، ان سے ملنے اوران کی اردو اورکشمیری زبان میں پرمغز تقاریر اور دلربا شاعری سننے کا فخروامتیازحاصل رہا ہے۔ آپ کی کشمیری شاعری کی کتاب پوش تھر کے علاوہ اردو غزلوں اور نظموں کی کتاب دلِ لخت لخت اور حمد، و نعت، منقبت، سلام اور نوحوں کے کتاب سفین نجات شائع ہو چکی ہیں۔ نثر میں آپ کی کتاب اقبال اور مسلکِ شبیر بہت مشہور تصنیف ہے۔ جناب تحسین جعفری آزاد کشمیر ریڈیوتراڑکھل تشریف لاتے تھے اورہمارے ساتھ بہت شفقت ومحبت سے ہمیں اپنی صحبت سے فیضیاب فرماتے تھے۔ ان کاانداز بیان سادہ، جامع اور بہت دلنشین ہوتاتھاکہ سننے والامبہوث ہوجاتا۔ اتناعرصہ گزرنے کے بعدبھی جبکہ میں بھی ریڈیوپاکستان اور آزادکشمیرریڈیو سے اپنی سرکاری خدمات سے سبکدوش ہو چکا ہوں لیکن آج بھی ان کی زبان کی شیرینی اورچاشنی کانوں میں رس گھولتی محسوس ہوتی ہے اورجب میں بہترین نشریاتی مقررین کی درجہ بندی کرتا ہوں توبلامبالغہ علامہ تحسین جعفری ہی سرفہرست نظرآتے ہیں اوران کی جھلک مجھے ان کے فرزند ارجمند پروفیسر ڈاکٹرمقصودحسین جعفری میں نظرآتی ہے۔ وہ تحسین جعفری کی فکر کے صحیح وارث ہیں اورانہوں نے اپنی محنت اور ریاضت سے اپنے آپ کواس کا اہل بھی ثابت کیاہے۔ پروفیسرڈاکٹرمقصودحسین جعفری کے انہی اوصاف وکمالات کی وجہ سے ہی اس وقت کے وزیراعظم آزادریاست جموں وکشمیرمجاہداول سردارمحمدعبدالقیوم خان نے انہیں اپنا مشیر مقررکیا چونکہ جناب مجاہداول خودبھی اعلیٰ پائے کے مصنف، منتظم اورمقرر تھے اور انہوں نے اپنی دوربین نگاہوں سے اپنی مشاورت کے لیے بھی پروفیسر مقصود جعفری صاحب جیسی نابغہ روزگار شخصیت کاہی انتخاب کیا۔ اس عرصے کے دوران مجھے بھی اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کیلئے اکثرکشمیر ہاوس جانے کااتفاق ہوتاتھااورجناب ڈاکٹرصاحب جیسی باغ وبہاراوردلکش شخصیت سے ملاقات کا شرف بھی حاصل ہوتا۔ پروفیسرڈاکٹرمقصود حسین جعفری آج بھی علم وقلم کی حرمت کا پرچم اٹھائے ہوئے ہیں اوراس وقت سات زبانوں میں اپنے35شعری، فکری اورعلمی فن پارے علم وادب کی دنیاکی نذرکرچکے ہیں جوکہ یقینی طور پر اہل علم وعمل کیلئے ایک عظیم سرمایہ ثابت ہوں گے۔ ان کے تازہ شعری مجموعہ شورشِ جنوں میں میری ڈاکٹر مقصود جعفری کی شاعری اور شخصیت پر مضمون شامل ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here