کراچی:
’’ سیفی بھائی میرا وہ مطلب نہیں تھا‘‘ تنازع کے بعد امام الحق حریف کپتان کو وضاحتیں دینے پہنچ گئے۔
قائد اعظم ٹرافی میں اوپننگ بیٹسمین امام الحق بلوچستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، پیر کو پریس کانفرنس میں جب ان سے سست سنچری کے بارے میں سوال ہوا تو وہ بپھر گئے،انھوں نے اس کا ذمہ دار حریف ٹیم سندھ کی منفی بولنگ اور فیلڈ سیٹنگ کو قراردیا، گوکہ امام الحق نے نام نہیں لیا مگر ان کا اشارہ واضح طور پر حریف کپتان سرفراز احمد کی جانب تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ امام الحق کے بیان پر حریف کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ نے سخت ردعمل ظاہر کیا، ان کا کہنا تھا کہ اپنی خودغرضانہ اننگز کا ملبہ ہم پر گرانا درست نہیں، ہم نے قوانین کے مطابق ہی بولنگ کی، پوائنٹس کے حصول کی کوشش کوئی غلط بات نہ تھی۔
دوسری جانب منگل کو میچ ختم ہونے پر امام الحق سندھ کے ڈریسنگ روم گئے اور سرفراز احمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’سیفی بھائی میری بات کا وہ مطلب نہیں تھا جو اخذ کیا گیا‘‘، ساتھ موجود ایک کھلاڑی نے بتایا کہ سرفراز نے امام الحق کو سمجھایاکہ بولتے ہوئے احتیاط سے کام لیا کرو، تنازعات سے جتنا بچو گئے اتنا اچھا ہوگا، بعد میں میڈیا کے نمائندوں کو ’’سب اچھا ہے‘‘ کا پیغام دینے کے لیے امام الحق قومی کپتان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر ڈریسنگ روم کے باہر ٹہلتے بھی دکھائی دیے۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق پی سی بی امام الحق کی پریس کانفرنس کا جائزہ لے رہا ہے، اگر ان کے کمنٹس کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پایا گیا تو جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔