کراچی:
نقصان کا شکار ہیں منافع میں زیادہ حصہ دیں، پی ایس ایل فرنچائزز نے بورڈ سے مطالبہ کردیا۔
پی ایس ایل فرنچائزز نے آمدنی میں حصے کو ناکافی قرار دے کر بڑھانے کا مطالبہ کر دیا، ان کے مطابق ٹیمیں نقصان کا شکار ہیں لہذا انھیں سینٹرل انکم پول و دیگر سے90 فیصد حصہ دیا جائے،اس حوالے سے10 اکتوبر کو مشترکہ تجاویز پیش کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ پیر کو کراچی میں منعقدہ اجلاس کے دوران پی سی بی نے تقریباً 270 ملین روپے فی فرنچائز منافع کا بتایا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ بیشتر ٹیمیں اس سے خوش نہیں، ان کے مطابق پلیئرز کی فیس، ہوٹلنگ، سفری اخراجات و دیگرکی رقم منہا کرنے پر انھیں بہت کم رقم ہی ملے گی، وہ مسلسل خسارے میں چل رہی ہیں لہذا اس برس ریلیف دیا جائے، پی سی بی مستحکم ادارہ ہے وہ اگر 10فیصد شیئر بھی اپنے پاس رکھے تو نقصان نہیں ہوگا، البتہ بورڈ نے اس تجویز کو قبول نہیں کیا، میٹنگ میں اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ مجوزہ فارمولے کی گورننگ بورڈ سے منظوری لی جا چکی اب تبدیل کرنا ممکن نہیں۔
اس پر ایک ٹیم اونر نے کہا کہ ’’آپ تو بورڈ کا آئین تک بدل دیتے ہیں کوئی پوچھتا نہیں پی ایس ایل میں اگر فرنچائزز کا کچھ بھلا ہو جائے تو کیا غلط ہوگا‘‘۔ بورڈ نے ایک نیا فارمولہ بنا لیا مگر اس کا اطلاق اگلے برس سے کرنے کا کہا ہے، مگر فرنچائزز نے اسے زیادہ پسند نہیں کیا اور مشترکہ طور پر تجاویز تیار کر رہی ہیں، انھیں دیکھنے کے بعد ہی پی سی بی کوئی قدم اٹھائے گا۔