معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ٹرمپ اِن دنوں ٹی وی کے سامنے اپنے بہت سارے پرانے جوتوں کو لے کر بیٹھتے ہیں جب بھی کوئی رپورٹر اُنکے مواخذے ( Impeachment )کی خبر کو منفی انداز میں پیش کرتا ہے، وہ اُس پر جوتے بر سانا شروع کر دیتے ہیں، اور ساتھ ہی ساتھ اُسے ماں بہن کی گالی سے بھی نوازتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بہت سارے رپورٹروں نے اِس خوف سے اُن کی پریس کانفرنس میں شرکت کرنے سے معذرت چاہنا شروع کردیا ہے، کہ کہیں سچ مچ کا جوتا اُنہیں نہ پڑ جائے ویسے گذشتہ کل ہی اُنہوں نے پریس بریفنگ کے دوران ایک رپورٹر کو لتاڑتے ہوے یہ کہہ دیا کہ ”تمہارے جیسے ہی نااہل اور نا شائستہ رپورٹر غلط خبروں کی تشہیر کے موجب ہوتے ہیں “وہ رپورٹر منھ لٹکا کر بیٹھ گیا اِس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اِن دنوں اپنی صدارت کے سب سے برے دِن کا واسطہ پڑا ہے گذشتہ ہفتے وہ اوول آفس کے منظر عام سے اچانک ایک طویل عرصہ کیلئے غائب ہوگئے تھے اُنکے سیکورٹی گارڈ کو کچھ شبہ ہوا اُس نے اوول آفس کے چارسو اُنہیں تلاش کرنا شروع کردیا، لیکن وہ کہیں نہ ملے پھر اُس نے میز کے نیچے ، کلوزٹ کے اندر اُنہیں تلاش کیا، لیکن وہ وہاں بھی موجود نہ تھے وہ ایمرجنسی کا بٹن دبانے والا تھا ہی کہ باتھ روم سے کسی کی ہچکیاں لینے کی آواز سنائی دی اُس نے سوچا کہ شاید صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی سابق صدر بِل کلنٹن کی طرح کسی خاتون سے دھینگا مشتی کر رہے ہیں، اِس لئے وہ کچھ وقفے کیلئے ایستادہ ہوگیا تاہم سیکورٹی گارڈ کے ذہن میں یہ خیال آیا کہ اُس نے تو کسی خاتون کو اوول آفس کے اندرداخل ہوتے ہوے بھی نہیں دیکھا ہے اِس لئے وہ گھبراہٹ میں جاکر باتھ روم کے دروازے کو کھٹکھٹانے لگا اُس نے سوچا کہ ایسا نہ کرنے سے وہ خود بھی اندر جا سکتا ہے ڈیموکریٹس اقدام خود کشی میں معاون کی حیثیت سے اُسے بھی ملوث کر سکتے ہیں بہرکیف باتھ روم کا دروازہ کھلا اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سامنے کھڑے تھے اُن کا چہرا بندر کی طرح چھوٹا سا لگ رہا تھا، جس پر آنسو¶ں کے نشانات واضح طور پر نمایاں تھے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیکورٹی گارڈ کو کہا کہ کیا وہ اُنہیں ٹسو دے سکتا ہے سیکورٹی گارڈ سبک رفتاری سے میز کی جانب بڑھا ، اور چند ٹسو نکال کر اُن کے حوالے کردیا، اور ساتھ ہی ساتھ اُس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کہا کہ ” اگر صدر امریکا اِس طرح روئے گا تو ساری دنیا اُس پر ہنسے گی آنسو پوچھیئے اور ٹوئیٹر پر بیان داغنا شروع کر دیجئےصدر ڈونلڈ ٹرمپ سینہ پھلاتے ہوے اُس کی جانب دیکھا، اور اپنے سر کو ہلا کر اُس کی تائید کی چند لمحہ بعد ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹ سارے امریکا میں ہیجان انگیز کیفیت پیدا کرنے لگا اُنہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ ” ہر دِن کی مسافت کے ساتھ میں اِس نتیجے پر پہنچ رہا ہوں کہ مواخذے کا عمل در حقیقت بغاوت کا اعلانیہ ہے ، جس کے ذریعہ امریکی عوام سے اُن کے اختیارات کو چھیننا مقصود ہے“ اور اُسی کے تھوڑے دیر بعد اُنہوں نے دوسرا ٹوئٹ کرتے ہوے کہا کہ” اگر ڈیموکریٹس صدر امریکا کو اُنکے عہدے سے برطرف کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں ( جو وہ کبھی نہیں کر سکیں گے) تو یہ ایک خانہ جنگی کا پیش خیمہ ہوگا امریکی حکومت میں دراڑیں پڑ جائینگی، جس سے امریکی قوم کبھی نکل نہ پائیگی“
تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹس بھی شدید تنقید کا نشانہ بن گیا ہے ہارورڈ یونیورسٹی کے لاءکے پروفیسر جان کوٹیس نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوے کہا کہ خانہ جنگی کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی
دھمکیاں بذات خود اِمپیچمنٹ کے زمرے میں آتی ہے، اور صدر کو صرف اِس جرم کی پاداش میں برطرف کیا جاسکتا ہے ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ پارٹی کے معزز رہنما اینڈریو واشنگٹن نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خانہ جنگی کے بارے میں دھمکیاں انتہائی تشویشناک ہیں، اور وہ جن
سانپوں کو بھارت سے درآمد کرکے میکسیکو کی سرحد پر چھوڑنا چاہتے تھے، اُن تمام سانپوں کو وائٹ ہا¶س کے سبزہ زار میں بطور سزا چھوڑنے کی ضرورت ہے حتی کہ صدارتی امیدوارسینیٹرکمیلا ہیرس نے صدر ٹرمپ کے ٹوئٹر اکا¶نٹ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اگرچہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کاروائی شروع کرنے کیلئے ڈیموکریٹ پارٹی کے پاس متعدد سنگین الزامات موجود ہیں، لیکن اُن میں سب سے تازہ ترین شدید الزام یہ ہے کہ اُنہوں نے یوکرین کے صدر مسٹر زیلنسکی پر براہ راست یا اپنے وکیل روڈلف جولیانی کے ذریعہ یہ دبا¶ ڈالا تھا کہ وہ اپنے صدارتی انتخاب2020 ءکے متوقع امیدوار جو زف بیڈن اور اُن کے صاحبزادے ہنٹر بیڈن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کرائیں اِس کے علاوہ مواخذے کیلئے جو الزامات اُن پر عائد کئے جاتے ہیںوہ مندرجہ ذیل ہیں
ّA ) اُنہوں نے 2016 ءکے صدارتی انتخابات میں ایک غیر ملک کو مداخلت کرنے کی دعوت دی تھی
B) اُنہوں نے ملک کے حساس رازوں کو غیر ملکی نمائندوں کو افشا کیا تھا C) اُنہوں نے CIA اور
FBI کے ایجنٹوں کی ایک غیر ملکی آمر کے سامنے تذلیل کی تھی D) اُنہوں نے اپنی کابینہ میں ایک ایسے مشیر کو شامل کیا تھا، جس کے بارے میں اُنہیں علم تھا کہ وہ غیر ملک کیلئے کام کرتا ہےE) وہ اپنے اور اپنی فیملی کے فوائد کیلئے غیر ملکی سر براہوں کو اپنے ہوٹل میں قیام کرنے کیلئے لابنگ کیا کرتے تھے