نئی دہلی:
بھارت کو بھاری جرمانے اور پابندی کا خوف ستانے لگا،ڈیوس کپ ٹائی کیلیے ٹیم پاکستان بھیجنے پر غور شروع ہوگیا۔
پاکستان اور بھارت میں ڈیوس کپ ٹائی آئندہ ماہ کے آخر میں اسلام آباد میں شیڈول ہے، کچھ بھارتی پلیئرز دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کی وجہ سے دورے کیلیے تیار نہیں، وہ اس حوالے سے اپنی ملکی ٹینس باڈی کو خط بھی لکھ چکے، جس کے بعد آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن نے انٹرنیشنل باڈی کو تحفظات سے آگاہ کرنے کا عندیہ دیا تاہم ساتھ میں اس نے پاکستانی ویزوں کے حصول کا عمل بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز اے آئی ٹی اے کے آفیشلز کی میٹنگ ہوئی جس میں نان پلیئنگ کپتان مہیش بھوپاتی بھی شریک ہوئے، اس میں فیصلہ کیا گیاکہ ٹائی کو نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کیلیے انٹرنیشنل فیڈریشن پر دباؤ بڑھانے کے ساتھ ویزوں کا عمل شروع کیا جائے۔
بھوپاتی نے کہاکہ آل انڈیا باڈی پلیئرز کے تحفظات کو سمجھتی ہیں، کھلاڑی چاہتے ہیں کہ اگر انٹرنیشنل باڈی ہمیں اسلام آباد کیلیے جہاز پر بیٹھانا چاہتی ہے تو پھر ہماری سیکیورٹی ذمہ داری قبول کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر سینئر کھلاڑی تیار نہیں ہوئے تو جرمانے اور پابندی سے بچنے کیلیے بی ٹیم بھی بھیجی جا سکتی ہے، آئی ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کی سیکیورٹی کا جائزہ 4 نومبر کو لیا جائے گا جس کے بعد نئی ٹیم سلیکشن ہوگی۔
ذرائع نے کہا کہ تمام پلیئرز پاکستان جانے کے خلاف نہیں بلکہ کچھ کھلاڑی اور اسٹاف اسلام آباد جانے کو تیار ہے، اگر ہم نے ٹائی فورفیٹ کی تو کم سے کم ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد ہونے کے ساتھ2 برس کی پابندی لگادی جائے گی،ساتھ ایشیا اوشیانا کے گروپ 3 میں تنزلی ہوجائے گی، ہم جس مقام پر آج ہیں یہاں پر دوبارہ پہنچنے میں ہمیں 4 برس لگیں گے۔