لاہور:
بُرے وقت میں سرفرازاحمد سے کوچ اور بورڈ نے آنکھیں پھیرلیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے دورئہ آسٹریلیا سے قبل ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے صوبائی کوچز سے ابتدائی مشاورت کا عمل مکمل کرلیا، سابق کپتان نے فیصل آباد میں قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کیلیے اپنی ٹیموں کے ساتھ موجود کوچز سے کرکٹرز کی فٹنس اور ڈسپلن رپورٹس پر تبادلہ خیال کیا، مصباح الحق ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ اسکواڈز کا اعلان کرنے سے قبل دوبارہ مشاورت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز سلیکٹرز نے ٹیموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سرفراز احمد سے مشاورت کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی، انھیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں برطانوی شاہی جوڑے کے استقبال کیلیے بھی لاہور نہیں بلایا گیا، ٹیسٹ ٹیم سے سرفراز احمد کو ڈراپ کیے جانے کا امکان ہے، قیادت کا تاج اظہر علی یا شان مسعود میں سے کسی ایک سر سجے گا۔
لیفٹ ہینڈرکی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں موجودہ فارم اور بطور کپتان سدرن پنجاب ٹیم کی مایوس کن کارکردگی رکاوٹ بن سکتی ہے، فیصل آباد میں جاری قومی ٹورنامنٹ میں زبردست فارم میں نظر آنے والے محمد رضوان کو نائب کپتان بنائے جانے کا امکان ہے،اسکواڈ میں شمولیت کیلیے عابد علی، امام الحق اور سمیع اسلم کے نام زیر غور ہیں، سلمان بٹ کو ایک بار پھر نظر انداز کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی میں ایک حلقہ ان کی واپسی کے حق میں نہیں، عثمان صلاح الدین اور سعد کو بھی موقع دیے جانے کا امکان ہے، عدنان اکمل کا نام بھی ٹیسٹ اسکواڈ کیلیے زیر غور ہے، دورے کیلیے بولرز کا انتخاب ٹیم مینجمنٹ کیلیے درد سر بنا ہوا ہے۔ حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور محمد عباس کی فٹنس پر تاحال کام جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق چاہتے ہیں کہ محمد عامرٹیسٹ کرکٹ میں واپس آ جائیں،ان کی پیسر سے بات بھی ہوئی ہے۔
دوسری جانب بولنگ کوچ وقار یونس نے ایک انٹرویو میں واضح کیاکہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی طویل فارمیٹ میں واپسی کا امکان نہیں،وہ ممکنہ فاسٹ بولنگ آپشنز راحت علی، محمد موسیٰ، بلاول بھٹی، محمد عرفان، ثمین گل اور عمران خان سینئر کی رپورٹس کا جائزہ لیں گے۔ محمد حسنین کی پیس پاور کو استعمال کرنے پر بھی سنجیدگی سے غور ہونے لگا۔
آسٹریلیا میں کھیلنے کا تجربہ دیکھتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے عثمان قادر کا نام بھی لیا جا رہا ہے،ظفر گوہر، محمد عرفان اور زاہد محمود بھی ابتدائی فہرست میں موجود ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان کو دورئہ آسٹریلیا میں 3ٹی ٹوئنٹی میچز کے بعد 2ٹیسٹ کی سیریز بھی کھیلنا ہے، ٹیم کی روانگی27اکتوبر کو ہوگی۔
سری لنکا کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکستوں سے دوچار ہونے کے بعد چیف سلیکٹر کی جانب سے سخت فیصلوں کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا،نوجوان کرکٹرزکی ممکنہ ناکامی پر تشکیل نو کا روایتی نعرہ لگانے میں آسانی ہوگی۔