کراچی:
آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پرتاجروں کے لیے شناختی کارڈکی لازمی شرط کرپشن کے نئے دروازے کھولنے کا ذریعہ بنے گا جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
حکومت کی ہٹ دھرمی کیخلاف کراچی کے تاجر بھی 29،30اکتوبر کو ملک گیر ہڑتال میں شامل ہوکر مکمل شٹرڈاؤن کریں گے۔
اس بات کا فیصلہ ہفتے کو آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریزکے مرکزی جنرل سیکریٹری محبوب اعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیاجس سے خطاب کرتے ہوئے محبوب اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے،معیشت تباہی کی جانب رواں دواں ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ آرمی چیف آگے بڑھ کر معاملات کو سنبھالیں تاکہ اصلاح ہوسکے۔انھوں نے کہا کہ 29،30اکتوبر کو کراچی سے خیبر تک مکمل شٹرڈاؤن کیا جائے گا۔
محمود حامد نے کہا کہ ایف بی آرکی نااہلیت کی تصدیق چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی کردی ہے 20فیصد ٹیکسوں کی وصولی کے لیے 22ہزار ملازمین ایف بی آرکے ملازم ہیں،اس ناقص کارکردگی اور کرپشن کے باعث ٹیکس گزاروں کی تعداد 24لاکھ سے نہیں بڑھ سکی،70 سالہ نااہلی کی سزا پوری قوم کو بھگتنا پڑرہی ہے۔
انھوں نے کہا حکومت فوری طور پر تاجر مطالبات تسلیم کرے۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر حکومتی پسپائی کے سبب معیشت جمود کا شکار ہے تاجرمسلسل نقصانات اٹھارہے ہیں،مقروض ہوکر فاقہ کشی کاشکارہیں،ملک میں بیروگاری بڑھ رہی ہے۔
انھوں نے کہاکہ تاجروں کی 2روزہ ہڑتال حکومتی پالیسیوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگی،کراچی سے خیبر تک تاجر مکمل شٹر ڈاؤن کرکے تاجر تحریک کی نئی تاریخ رقم کریں گے۔