صنعتی حلقوں کا خود کار نظام ’’فاسٹر‘‘ پر تحفظات کا اظہار

0
317

کراچی:

صنعتی حلقوں نے ایکسپورٹرز کو سیلز ٹیکس کی واپسی کیلیے وفاقی حکومت کے متعارف کرائے گئے خودکار نظام ’’فاسٹر‘‘ پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے آغاز پر 5 برآمدی صنعتوں کو حاصل سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کردی تھی اور سیلز ٹیکس کی واپسی کے لیے خودکار نظام متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے ایکسپورٹرز کو 72 گھنٹوں میں سیلز ٹیکس کی واپسی کی یقین دہانی کرائی گئی تھی تاہم برآمد کنندگان نے انکشاف کیا ہے کہ سسٹم تاحال فعال نہیں ہوسکا اور اب تک اس نظام سے ایکسپورٹرز کو کسی قسم کی ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔

سائٹ ایسوسی ایشن انڈسٹری کے صدر سلیمان چاؤلہ نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کئی برآمدکنندگان کو جولائی 2019کے ریفنڈ نہیں ملے جو کہ تاجروصنعتکار برادری کے لیے واقعی تشویشناک اور مایوس کن امرہے کیونکہ فاسٹر ماڈیول 72گھنٹوں میں ریفنڈ کی ادائیگی یقینی بنانے کے وعدے پر متعارف کروایا گیا تھا لیکن ایسا نہیں ہوا جس کی وجہ سے برآمدکنندگان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے اور ان کے لیے ریفنڈ کلیمز کی ادائیگی میں تاخیر اور 31 دسمبر 2011کے ایس آر او 1125(I)2011 جس کے تحت 5برآمدی شعبوں کے اِن پٹس پر زیرو ریٹنگ کی اجازت تھی اس ایس آر او کومنسوخ کرنے سے برآمدکنندگان کے لیے اپنی بقا قائم رکھنا تقریباً ناممکن ہوگیا ہے۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here