کراچی:
عہد ساز شخصیت اور تحریک آزادی کے لیے بیش بہا خدمات انجام دینے والے سر سلطان محمدشاہ آغاخان کی آج(ہفتے)کو142ویں یوم ولادت منائی جا رہا ہے۔
سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوئم 2 نومبر1877 کو کراچی میں پید اہوئے۔محض 9برس کی عمر میں سلطنت برطانیہ نے انھیں ہزہائینس کے خطاب سے نوازا۔ مجموعی طورپروہ ایک غیر معمولی انسان تھے۔سرآغا خان سوئم ان چند اور نمایاں شخصیات میں شامل تھے جو اسلام کو ایک عالمی مذہب قرادیتے تھے۔
ڈائریکٹرآغاخان یونیورسٹی ایگزامینشن ڈاکٹرشہزادجیوا کے مطابق آغا خان سوئم کا نام تاریخ میں ان شخصیات کے ساتھ جڑا ہے،جنھوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے حق کی وکالت بین الاقوامی سطح پرکی۔
سرسلطان محمد شاہ نے روزاول سے ہی تعلیم کی اہمیت کو پرکھ لیا تھا،وہ یہ سمجھتے تھے کہ مسلم امہ کو اقوام عالم میں امتیاز تعلیم کی وجہ سے ہی حاصل ہوسکتا ہے،یہی وجہ ہے کہ سرسید احمد خان نے علیگڑھ یونیورسٹی کے قیام کی ذمہ داری سرسلطان محمد شاہ کودی جس کے دوران آغاخان سوئم سرسطان محمد شاہ نے اس دور میں 4ملین روپے کا فنڈ اکھٹا کیاجبکہ اپنی جانب سے فنڈ کی مد میں ایک لاکھ 20ہزارروپے دیے۔
سرسطان محمد شاہ نے پہلا اسکول سن 1905کو گوادرمیں قائم کیا،اورآج پرنس کریم آغا خان نے اپنے دادا کے نظریے کوحقیقی شکل دی ہے،یہ عہد ساز اور گرانقدر شخصیت 11 جولائی 1957کو جنیوا میں دنیا سے رخصت ہوئے۔