آنکھوں دیکھا
عامر بیگ
جس رات مشرف کا ک±و ہوا، میں اس وقت تائیوان کے دارالخلافہ تائیپی میں تھا وینکو¿ور برٹش کولمبیاکے لیے پرواز بھرنے کو ہی تھا کہ مشرف کی پرواز کو ڈائیورٹ کر کے انڈیا پہنچانے کا ڈرامہ رچائے جانے کی خبر آئی پاکستان میں مارشل لا جب بھی لگا بیرونی قوتوں کے ایما پر لگا جس نے پاکستان میں حکومتی استحکام کو کاری ضرب لگائی جس سے نہ صرف ادارے کمزور ہوئے بلکہ اکانومی کو بھی ناقابل برداشت نقصان پہنچا، نواز شریف پر کیس چلا سزا ہوئی جو کہ معاف کر دی گئی اور وہ پردیس سدھار گئے، مشرف کے آنے پر مٹھائیاں بانٹی گئیں، کرپش کے خلاف سات نکاتی ایجنڈا تیار ہوا جس کی آڑ میں کیو لیگ تیار کی گئی جس نے مشرف حکومت کو جواز حکومت فراہم کیا مشرف کو موجودہ سپیکر پنجاب اسمبلی وردی میں بیسیوں دفعہ صدر منتخب کرنے کے دعوے کرتے رہے موجودہ وزیر اعظم پاکستان مشرف کے دور حکومت کے آخری دنوں میں انہیں غدار کہتے رہے کوئی بھی حکمران اپنے دور حکومت میں اچھے برے کام کرتا آیا ہے وہ اپنا ایک امپیکٹ چھوڑتا اپنے حامی اور مخالف بھی پیدا کرتا ہے ،ڈرامے بازیاں بھی ہوتی ہیں اور رئیل کام بھی مشرف کے اسی دور حکومت میں بےبی بش نے ڈیزی کٹرز سے افغان بچوں کے ساتھ ساتھ پورا افغانستان ادھیڑ دیا ۔اسی مشرف کے دور میں کراچی میں ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر قتل خون کا بازار سجایا گیا ،لال مسجد کا عفریت ہوا بگٹی کو پتا بھی نہیں چلا کے راکٹ کہاں سے داغا گیا، عافیہ صدیقی کی طرح کئی بہنیں بیٹیاں رل گئیں، کئی بیٹیوں کے سہاگ اور کئی ماو¿ں کے بیٹے اٹھا لئے گئے اور ان میں سے کچھ ارزاں نرخوں کے عوض بیچ بھی دئیے گئے جس سے نفرت پھیلی خود کش کلچر پروان چڑھا فوجی اڈے اور فوج کا بے جا استعمال ہوا ستر ہزار جانیں جان سے گئیں اور سو بلین ڈالرز کا نقصان بھی ہوا فوج وردی میں فوج سول ایریاز میں آنے سے کترانے لگی اس کے ساتھ ساتھ کچھ اچھے کی بھی رپورٹ ہے دونوں بڑی پارٹیوں کی ہائی کمان کی چھٹی رہی واپسی پر این آر او کے ذریعے سات خون معاف بھی کر دئیے گئے فوجی طاقت میں اضافہ ہوا کارگل اور سیاہ چن کے محاذ پر کامیابی نے انڈیا کے کان کھڑے کر دئیے کہ پاکستان کو کمزور سمجھنے کی غلطی مت کرنا کشمیر کے مسئلہ کے حل میں صرف ایک لمحے کا فاصلہ رہ گیا تھا ،غیر ملکی امداد جھولیاں بھر بھر کر ملنے لگی تھی ،کمانڈو نے ملکی استحکام کو یقینی بنایا، ایٹمی اثاثوں کی لیکج کی خبروں کے پیش نظر اس معاملے کو عمدگی سے ہینڈل کیا بھلے اس کے لئے ایک ہیرو کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی پھر جیسے حکومت لی تھی ویسے ہی ایک قطرہ خوں بہائے بغیر واپس بھی کر دی ۔
٭٭٭