لاہور:
ای میل، ای میل کا کھیل ختم، پاکستان اور بنگلادیش کرکٹ بورڈز کے سربراہان کا فون پر رابطہ ہوگیا، باہمی سیریز کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان ہے جب کہ بی سی بی تاحال صرف ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کی ضد چھوڑنے کو تیار نہیں۔
فیوچر ٹور پروگرام کے تحت بنگلہ دیشی ٹیم کو رواں ماہ 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کیلیے پاکستان آنا ہے، مگر بی سی بی کی جانب سے مسلسل ٹال مٹول کا سلسلہ جاری ہے، بورڈ عہدیدار بھی ایک کے بعد ایک ایسا بیان دیتے رہے جس سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوتی رہی،دوسری جانب سے پی سی بی نے ای میل کا جواب طلب کرنے اور پھر ای میل ارسال کرنے کا طریقہ کار اپنائے رکھا۔
اتوار کے روز بنگلادیشی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہا تھاکہ ہم پاکستان میں صرف ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کے موقف پر قائم ہیں۔ حکومتی کلیئرنس ملی تو اصولی طور پر مختصر فارمیٹ کے مقابلوں کیلیے رضا مند ہوں گے، سیریز مکمل ہونے کے بعد جائزہ لیں گے کہ کیا ٹیسٹ میچز کیلیے پاکستان جا سکتے ہیں یا نہیں۔
پی سی بی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین احسان مانی کا بنگلہ دیش بورڈ کے صدر نظم الحسن سے فون پر رابطہ ہوا ہے، باہمی سیریز کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ رواں ہفتے ہی ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان بھی انگلینڈ میں چھٹیاں گزانے کے بعد لاہور واپس آچکے ہیں، انھوں نے بنگلادیش سے معاملات کے بارے میں احسان مانی کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا، پی ایس ایل کا آغاز 20 فروری کو ہوگا، پی سی بی بنگال ٹائیگرز کے ساتھ باہمی سیریز کا حتمی فیصلہ جلد کرنا چاہتا ہے۔