کوئٹہ:
صوبائی حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اور ڈاکٹرز کے مابین ہونے والے مذاکرات کام یاب ہوگئے اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنی خدمات بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی وزیر زمرک اچکزئی نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خان خوستی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کا وزیر اعلیٰ نے نوٹس لیا۔ ڈاکٹر پاکستان سمیت دنیا بھر کورونا وبا سے مقابلے میں اولین کردار اداکیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو یقین دہانی کرائی ہے تشدد کرنیوالوں کے خلاف انکوائری ہوگی۔ کنٹریکٹ پر تعینات ڈاکٹرز کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کریں گے۔ ناقص حفاظتی سامان کی فراہمی کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔ حکومت ڈاکٹر زکے جائز مطالبات پورے کرے گی۔
ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر خان خوستی نے کہا کہ جس طرح ہمیں ڈنڈوں سے مارا گیا یہ انسانیت کی تذلیل ہے۔ جمہوری حکومت میں ایسے اقدامات کا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت ٹیم کے ساتھ مذاکرات کام یاب ہونے کے بعد اپنی سروسز بحال کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ پیر کو کوئٹہ میں سرکاری اسپتالوں میں خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹر اور طبی عملے نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی کٹس کی فراہمی کے لیے احتجاج کے دوران سول اسپتال سے وزیراعلی سیکریٹریٹ تک مارچ کیا تھا جہاں پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ پولیس کی جانب سے تشدد اور گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا۔