شمیم سیّد،بیوروچیف ہیوسٹن
رمضان المبارک کا پہلا عشرہ ختم ہوا دوسرا عشرہ شروع ہو گیا ہے اور کرونا ہے کہ جانے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے تمام امت مسلمہ انتظار میں ہے کہ کب ثریا ستارہ نکلے گا اور بیماریوں کو ساتھ لے جائےگا کوئی کہتا ہے کہ درختوں سے بیماریاں دور ہو جائینگی کو کہتا ہے کہ تمام بیماریاں ختم ہو جائینگی بہر حال اگر ہمارا یقین پختہ ہے اور حدیث شریف میں اس بات کا ذکر ہے تو انشاءاللہ ضرور ہوگا اور اللہ کرے رمضان کی برکتوں سے اس آفت سے نجات مل جائے۔ مگر پھر وہی بات لوگوں کو احتیاط کرنی چاہیے پاکستان میں جو حالت ہے جبکہ وہاں شدید گرمی شروع ہو گئی ہے اس کے باوجود کچھ بہتری نہیں آرہی ہے۔ لوگوں کو موقع مل جاتا ہے باہر نکلنے کا تو پھر ایک اژدہام لگ جاتا ہے ہماری خواتین کو شاپنگ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے کس طرح وہ ایک دوکان میں تھیں پولیس نے دوکان کو سیل کر دیا تو وہ کس طرح سے چھلانگیں لگا کر مردوں کے ہاتھوں میں گر رہی ہیں ہماری قوم کہاں جا رہی ہے اسی طرح ہمارے ہیوسٹن میں کچھ کاروبار کُھل گئے ہیں ریسٹورنٹ کو بھی اجازت مل گئی ہے اور وہ اپنے حساب سے بوفے لگا کر اور ایک فاصلہ رکھتے ہوئے کھانا کھلا رہے ہیں اللہ کرے کہ احتیاط کےساتھ یہ کام ہوتا رہے۔ افطار اور ڈنر کا اہتمام کیا جا رہا ہے ویسے تو ہمارے ہیوسٹن میں لوگ خاموشی سے کام کر رہے ہیں اور جگہ جگہ افطار اور ڈنر بکس دیئے جا رہے ہیں سوشل میڈیا پر تشہیر بھی کی جا رہی ہے ہونا یہ چاہیے کہ لینے والوں کی ضرورتوں کے باعث ان کی تشہیر نہیں ہونی چاہیے خاموشی سے آپ مدد کریں۔ کانگریس مینوں کو بلا کر تصویریں ڈالنا کچھ اچھا نہیں لگتا لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنا کام اللہ کی خوشنودی کیلئے کر رہے ہیں ادارہ منہاج القرآن یو ایس اے ہیوسٹن کی طرف سے ان کی تمام مساجد میں لوگوں کو گروسری افطار بکس دیئے جا رہے ہیں۔ مسجد غوث اعظم، مسجد طیبہ، مسجد فاطمة الزہرہ میں مستقل روزانہ کی بنیاد پر گروسری تقسیم کی جا رہی ہے کسی سے ان کی آئی ڈی نہیں پوچھی جا رہی اور ان کے والنٹیئر گھروںپر بھی گروسری پہنچا رہے ہیں جو لوگ ضرورت مند ہیں وہ بتا دیتے ہیں اور وہ لوگ گھر کے باہر سامان رکھ دیتے ہیں تاکہ لینے والے اور دینے والے کا سامنا نہ ہو اللہ تعالیٰ ان کو اس کا اجر دے گا۔ ڈاﺅن ٹاﺅن میں بھی امام وزیر کی مسجد میں بھی فوڈ ڈرائیو کا اہتمام کیا گیا جہاں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلموں نے بھی وہاں سے گروسری حاصل کی۔ سوائے ریسٹورنٹ کے باہر بھی چند لوگ مل کر روزانہ افطار ڈنر دے رہے ہیں اور کوئی تشہیر نہیں کر رہے لوگ گاڑیوں میں آتے ہیں اور اپنے ڈبے لے کر چلے جاتے ہیں۔ چائے شائے ریسٹورنٹ کے معز حبیب جو اپنی محنت اور مدد کی وجہ سے ہیوسٹن میں بہت مقبول ہو گئے ہیں وہ ہمہو قت لوگوں میں گروسری تقسیم کر رہے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی اس محنت کو قبول فرمائے۔ ہمارے کراچی میں جو سندھ اور وفاق کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے روزانہ کچھ نہ کچھ غلط خبریں لگ رہی ہوتی ہیں جو پروفیشنل لوگ ہیں وہ سامان جمع کر کے ہول سیل مارکیٹ میں بیچ دیتے ہیں اور جو مستحق ہیں وہ رو رہے ہیں انہیں نہ تو پیسہ مل رہا ہے اور نہ ہی گروسری مل رہی ہے اللہ تعالیٰ ہمارے رہنماﺅں کو ہدایت دے اور ایسے سخت قانون نافذ کر دیئے جائیں تاکہ کسی کی ہمت نہ ہو مال ذخیرہ کرنے کی اور مہنگے داموں بیچنے کی۔ اگر یہی حالات رہے تو وہ دن دور نہیں جب گورنر راج کا نفاذ ہو جائےگا۔ عمران خان نے جو تبدیلیاں کی ہیں اس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے کیونکہ جس طرح عاصم باجوہ کو لایا گیاہے وہ ایسے اینکروں کی ناک میں نکیل ڈالنے کیلئے لایا گیا ہے جو اپنے آپ کو بہت پارسا اور دوسروں کو جھوٹا قرار دیتے ہیں جبکہ سب سے زیادہ جھوٹ خود بولتے ہیں عاصم باجوہ کے پاس تمام اینکروں کی فائلیں ہیں ار سب دیکھیں گے کہ رمضان کے بعد کون کون اس شکنجے میں جکڑا جاتا ہے بس فی الحال تو اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس موذی مرض سے نجات مل جائے اس کے بعد تمام سیاسی کھلاڑیوں کو جو اپنی سیاست چمکا رہے ہیں اور فنڈز فنڈز کا راگ الاپ رہے ہیں ان کا محاسبہ کیا جائے گا اس کیلئے جو بھی سخت قانون بنائے جائیں ان پر فوری عمل ہو۔
٭٭٭