شمیم سیّد،بیوروچیف ہیوسٹن
کمیونٹی لیڈر سعید شیخ پھر بازی لے گئے
رمضان المبارک اس دفعہ کورونا وائرس کا شکار ہے نہ افطار پارٹیاں ہو رہی ہیں اور نہ ہی مسجدوں میں وہ افطاری کی رونقیں ہو رہی ہیں، ہر کوئی اپنے گھروں پر افطار کر رہا ہے مجھے معلوم ہے کہ ہیوسٹن میں بہت ساری فیملیاں ایسی ہیں جو پورے 30 دن مساجد میں افطار کراتی ہیں ان کیلئے واقعی بڑا امتحان ہے لیکن اللہ تعالیٰ ہماری کمیونٹی کو ہمیشہ خوش رکھے جس طرح مختلف جگہوں پر افطاری مفت تقسیم کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ان تمام فیملیوں کی سفید پوشی قائم و دائم ہے۔ ہیوسٹن میں ویسے تو بہت سی افطار پارٹیاں ہوتی ہیں لیکن ہیوسٹن کی ایک افطار پارٹی ایسی ہے جس کا لوگوں کو بے چینی سے انتظار رہتا ہے اور وہ ہے گزشتہ بیس سالوں سے میئر آف ہیوسٹن کے نام سے شروع ہونےوالی افطارپارٹی ہوتی ہے جس میں تمام شہر مذہبی، سماجی، انٹرفیتھ انجمنیں حصہ لیتی ہیں اور لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوتے ہیں۔ جب سے ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی کے صدر سعید شیخ نے چارج سنبھالا ہے اس افطار کا لطف دوبالا ہو گیا ہے۔ ہیوسٹن کے خوبصورت بائیو سٹی سنٹر کے ہال میں یہ تقریب ہوتی ہے پہلے کُھلے میدان میں ہیوسٹن سٹی ہال پر اس کا انعقاد ہوتا تھا۔ اس کے بانیوں میں منظور میمن اور غلام محمد بمبئے والا کے نام قابل ذکر ہیں۔ اس دفعہ جو حالات چل رہے تھے لگتا یہی تھا کہ شاید اس سال یہ پروگرام نہ ہو سکے لیکن اچانک یہ خبر آئی کہ کرونا وائرس کی وجہ سے افطار ڈنر تو نہیں ہو سکے گا لیکن اسی طرح سے تمام رجسٹرڈ افراد کو ان کی فیملی کیئے افطار بکس دیئے جائینگے چونکہ سعید شیخ جس شخص کا نام ہے لوگ کچھ بھی کہیں اس کی ذہانت، محنت اور ایمانداری کے اس کے مخالف بھی قائل ہیں۔ میئر نے ارادہ ظاہر کیا کہ یہ افطار اس کو Virtual کے طور پر آرگنائز کیا جائے جس پر سعید شیخ نے میئر آف ہویسٹن کو اپنی گذارشات پیش کیں جس کو میئر آف ہیوسٹن کی ٹیم نے غور و خوض کے بعد منظور کر لیا۔ اور اس افطار کو Virtual افطار ڈنر کا نام دیدیا گیا۔ تمام کمیونٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ پہلے رجسٹریشن کروائیں اور اپنا فارم ساتھ لائیں جس میں فیملی کی تعداد لکھی ہوئی ہے اور جو انتظام وہاں کیا گیا وہ بے حد منظم طریقے پر والنٹیئر حضرات نے خوبصورتی سے نبھایا۔ گاڑی پر نمبر ڈالے گئے جس میں فیملی تعداد کےساتھ کارڈ لگا ہوا تھا اور جیسے ہی گاڑی اندر آتی فوراً والنٹیئر بکس لے کر اس گاڑی میں رکھ دیتے تھے اور پھر دوسری گاڑی یہ سلسلہ 3 بجے سے شروع ہوا اور شام 6 بجے تک تقریباً 2 ہزار افطار ڈنر بکس بانٹے گئے۔ گاڑی میں کون تھا اور کس نے کیا لیا کسی کو نہیں پتہ لوگ آتے جا رہے تھے اور کمیونٹی لیڈران بکس رکھ رہے تھے۔ ایک بات جس کا ذکر کرنا ضروری ہے وہ یہ ہے کہ ہیوسٹن کی جتنی بھی مذہبی، سماجی، تنظیمیں ہیں انہوں نے اس دفعہ فنڈ دینے سے معذرت کر لی ہے کچھ لوگوں نے اپنے تئیں کچھ فنڈز دیئے اللہ خوش رکھے ہمارے ممتاز آئل ٹائیکون جاوید انور کا جنہوں نے ہمیشہ کیسے ہی حالات کیوں نہ ہوں کبھی نا نہیں کی چاہے وہ کرونا وائرس، زلزلہ، سیلاب زدگان کی مدد بلکہ پاکستانی سیاست میں بھی بڑا رول ادا کرتے ہیں جب عمران خان ہیوسٹن آئے تھے تو پورے ہال کا خرچہ انہوں نے دیا تھا ہر کسی کی مدد کو کھڑے ہوتے ہیں انہوں نے 99% اخراجات خود اٹھائے ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے میئر افطار ڈنر کے اخراجات وہی پورا کرتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو اس کا صلہ دیتا ہے ہمارے ہیوسٹن میں بڑے بڑے نام ہیں بے تحاشہ پیسہ ہے لیکن دل نہیں ہے دل تو چاہتا ہے کہ نام لکھ دوں لیکن دل آزاری سے ڈرتا ہوں، اور سب سے بڑی تعریف ان والنٹیئرز حضرات کی ہونا چاہیے جنہوں نے سارا دن ٹیمپورا ریسٹورنٹ کے اسرار سعید اور ان کے اسٹاف کےساتھ افطار ڈنر بکس بنوائے جہاں کہیں کوئی سوشل پروگرام ہو اور والنٹیئرز کی ضرورت ہو وہاں ہماری اسماعیلی کمیونٹی ایک ہر اول دستے کی طرح کام کرتی ہے ممتاز آغا خان کمیونٹی رہنما مراد آجانی اپنے تمام والنٹیئرز کےساتھ موجود تھے ڈاکٹر حنا اعطم ابن سینا فاﺅنڈیشن کی طرف سے اپنے والنٹیئرز کو کنٹرول کر رہی تھیں اور دوسری طرف پی اے جی ایچ کی طرف سے میاں نذیر اپنے والنٹیئرز کےساتھ گاڑیوں کو چیک اور ان پر اسٹیکرز لگوا رہے تھے۔ اس موقع پر میئر سلوسٹر ٹرنر کےساتھ سعید شیخ، مراد آجانی، احمد ال یاسین، سہیل علی، عمران علی، سعد انصاری، الیاس چودھری، کرس آلسن،اے روحی از گل نے گاڑیوں میں بکس رکھے۔ اس موقع پر سٹی آف ہیوسٹن کا تمام میڈیا پاکستانی میڈیا سب موجود تھے جن میں بول ٹی وی کے کامران جیلانی، اے آر وائی کے غضنفر ہاشمی، پی ٹی وی کے طارق حمید، دیسی ٹی وی کے تنویر، این ٹی وی کے عاطف اور ٹی وی ون کی فرح اقبال موجود تھیں۔ پرنٹ میڈیا سے شمیم سید، محمود احمد، جمیل صدیقی اور نجم شیخ موجود تھے۔ میئر ہیوسٹن نے اس موقع پر جاوید انور اور سعید شیخ کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ افطار ڈنر کا منفرد انداز میں انعقاد جو کہ کئی دہائی پرانی روایت کو برقرار رکھ کر ہم نے ثابت کر دیا کہ کورونا ہمارے عزائم اور جذبوں کو شکست نہیں دے سکا۔ انہوں نے تمام تنظیموں کا شکریہ ادا کیا جس طرح لوگوں نے جسمانی فاصلوں کی پابندی کی وہ بھی قابل ستائش ہے۔ آخر میں یہی کہونگا کہ ہیوسٹن میں اگر کسی چیلنج کو قبول کرنے والا شخص ہے تو وہ ہے سعید شیخ، اور اسکے پیچھے جاوید انور جیسے ہمدرد اور عظیم انسان کھڑے رہتے ہیں یہی ان کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ اللہ تعالیٰ دونوں کو صحت و تندرستی اور لمبی عمر عطاءفرمائے۔ آمین۔
یہی وجہ ہے کہ میں نے لکھا ہے سعید شیخ پھر بازی لے گیا جس کی وجہ وہ جس طرح ایونٹ آرگنائز کرتا ہے وہ اسی کا خاصہ ہے ٹیمپورا ریسٹورنٹ اور فادیز (Fadis)کے عمدہ کھانوں نے بھی دھوم مچا دی۔
٭٭٭