کراچی:
پولیس میں تبادلوں اور تقرریوں کے اختیارات حاصل کرنے کیلیے سندھ حکومت پرویز مشرف کاقانون نافذ کرنے کی تیاری کررہی ہے جب کہ پولیس آرڈر 2002کی بحالی کا بل سندھ اسمبلی میں متعارف کرادیا گیا۔
وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ نے بل پیش کیا۔ بل کی منظوری سے پولیس ایکٹ 1861 منسوخ ہوجائے گا پولیس آرڈر 2002 ،13 جولائی 2011 والی پوزیشن پر بحال ہوجائے گاپولیس آرڈر 2002 کے تحت گریڈ 19 اور اس سے اوپر کے افسران کے تبادلے و تقرری کا اختیار وزیراعلیٰ کو حاصل ہوجائے گا۔
پورے صوبے میں ایک بار پھر پولیس کے آپریشن اور انویسٹی گیشن کے شعبے الگ الگ ہوجائیں گے۔ اس وقت صرف کراچی میں آپریشن اور انویسٹی گیشن الگ الگ ہیں۔ پولیس آرڈر 2002 کی بحالی اور پولیس ایکٹ1861 کی منسوخی کا بل مزید غور کیلیے اسمبلی کی سلیکٹ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے سلیکٹ کمیٹی اپنی سفارشات کے ساتھ دوبارہ یہ بل اسمبلی میں پیش کرے گی سلیکٹ کمیٹی حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان پر مشتمل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس آرڈر 2002 میں بعض ترامیم تجویزکی جائیں گی جبکہ پولیس کے عہدوں کے موجودہ نام برقرار رکھے جائیں گے۔
جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی نے جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپنے ایک نکتہ اعتراض پر اس امر کی نشاندہی کی کہ 5 روز ہوگئے احتجاج پر بیٹھے نرسنگ اسٹاف سے مذاکرات کیے جائیں۔
ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ کراچی کے اسکولوں میں فرنیچر نہیں ہے ،حکومت نے 2012 سے جو نئے اسکول قائم کیے ان کو بھی فرنیچر نہیں دیا گیا جس کے باعث بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
جی ڈی اے کے اقلیتی رکن نند کمار نے نشاندہی کی کہ محکمہ ریونیو میں سسٹم متاثر اور عملہ ہڑتال پر ہے۔ عملے کے رٹائرمنٹ اور پروموشن کے ایشوز ہیں جن کو حل نہیں کیا جارہا۔
پیپلز پارٹی کے ذوالفقار شاہ نے کہا کہ گرمی آتے ہی بجلی زیادہ جارہی ہے اور اندرون سندھ گرمی کی شدت زیادہ ہے۔ اس کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ ہم نے گرمی کے باعث ہیٹ اسٹروک سینٹر قائم کیے ہیں بجلی بندش پر ہم اداروں کو لکھیں گے۔
پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں نے حیدرآباد میں ایڈز کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس تین ماہ قبل دیا تھاکاش اس وقت نوٹس لیا جاتا تو لاڑکانہ جیسے واقعات نہ بڑھتے۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ہم نے ایڈز کی روک تھام کے لیے اقدام کیے ہیں۔ ایچ آئی وی اور ایڈز میں فرق ہے اور یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ ایچ آئی وی اور ایڈزکے درمیان 5 برس کا فاصلہ ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیرفواد چوہدری نے سندھ اسمبلی کا دورہ کیا اورپی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ وفاقی وزیرنے سندھ اسمبلی کی اپوزیشن لابی میں ایم پی ایز سے ملاقات کی اورسندھ میں تنظیمی امورپرسمیت سیاسی معاملات پرتبادلہ خیال کیا۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران جمعہ کو پی ٹی آئی کی خاتون رکن سدرا عمران کی ایک تحریک التوا جو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ابترکارکردگی سے متعلق تھی خلاف ضابطہ قرار دے کر مسترد کردی گئی۔
سدرا عمران کا کہنا تھا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہاہے اس اتھارٹی کی کارکردگی کو ایوان میں زیربحث لایاجائے۔ سندھ اسمبلی میں دعا کے وقفے کے دوران نرسوں پر ہونے والے لاٹھی چارج کی مذمت اور زخمیوں کی صحتیابی کے لیے دعا کی گئی۔
کشمور میں10 سالہ بچی کی شادی کرائے جانے پر جی ڈی اے کی رکن نصرت سحر عباسی نے بددعا کی اور کہا کہ خدا ایسا کرنے والوں کو نیست ونابود کرے۔ پاک فوج کے شہید جوانوں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ عالمی یوم صحافت کی مناسبت سے ایوان میں دعا کی گئی اور شہید صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔سندھ اسمبلی کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا ۔
سندھ اسمبلی نے جمعہ کو عالمی یوم صحافت کے موقع پر ایک قرارداد جو تمام ارکان نے مشترکہ طور پر پیش کی تھی متفقہ طور پر منظور کرلی۔قرار داد میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ الیکٹرونک میڈیا سے لوگوں کو اس حکومت کے دور میں نکالا جارہا ہے ،پیمرا اور وزیر اطلاعات وفاق کے ماتحت ہے اور وہ وفاق اس معاملے کو حل کرے۔ قرارداد کی منظوری کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس 15 مئی تک ملتوی کردیا گیا۔