امریکی وزارت انصاف کا انصاف!!!

0
437
کوثر جاوید
کوثر جاوید

 

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

دنیا میں کوئی بھی ملک ہو کوئی بھی معاشرہ ہو اس وقت تک کامیابی سے قائم رہتا ہے۔جب تک ریاست کے ہر شہری کو انصاف ملتا رہے ۔ امریکہ کی خوبصورتی اور ترقی کی بڑی وجہ بھی یہی ہے یہاں کی عدالتیں اور محکمہ انصاف ہر شہری کو برابری کے حقوق، مذہبی آزادی، بولنے کی آزادی، امیگرینٹس اور اقلیتوں کے حقوق کےلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہےں۔ ورجینیا میں آل مسلم ایسوسی ایشن آف امریکہ نان پرافٹ آرگنائزیشن گزشتہ تیس سال سے قائم ہے اس آرگنائزیشن کے تمام ٹرسٹیز ،اراکین ،فاﺅنڈرز پاکستانی امریکن ہیں۔ تین دہائیوں سے سٹیفورڈ کاﺅنٹی میں مسلمانوں کےلئے قبرستان قائم کیا ہے۔اس قبرستان میں قبر کی جگہ بالکل فری ہے صرف باکس معمولی قیمت ہے۔ قبرستان کےلئے تمام قانونی طریقہ کار اور کاﺅنٹی سے پرمٹ اور اجازت کے بعد1996میں پہلی قبر سے قائم ہوئی۔ آج تک علاقہ کے تمام ممالک سے اکثریت میں مسلمان اپنے فوت شدگان کی اسی قبرستان میں تدفین کرتے ہیں۔اس علاقہ میں مسلمانوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے موجودہ قبرستان میں قبروں کےلئے جگہ ختم ہو رہی بالکل تھوڑی سی جگہ باقی ہے۔آل مسلم ایسوسی ایشن آف امریکہ نے قبرستان کےلئے اسی سیٹفورڈ کاﺅنٹی میں آئندہ قبرستان کے لئے45ایکڑ جگہ 2015میں خریدی گئی۔ یہ جگہ قبرستان کےلئے نہایت موزوں ہے اس اراضی کی نوٹنگ کمرشل ہے۔اور گالف کلب آرگنائزیشن نے2015میں آدھی رقم ادا کر دی۔ بعدازاں بقیہ رقم ادا کرنے کے بعدزوننگ کےلئے درخواست دینے کےلئے اہل ہوگئے جب پوری رقم ادا کردی تو کاﺅنٹی نے قبرستان زوننگ کےلئے درخواست پر اعتراض لگا کر واپس کر دی کہ پانی کے نل سے نو سوفٹ کے فاصلے تک کوئی قبر نہیں بنا سکتے۔ یہ صورتحال آرگنائزیشن اور علاقہ کے مسلمانوں کےلئے پریشان کن ہے اس اراضی کے قریب ہی کاﺅنٹی کی سپروائزری بورڈ کی ممبرہے۔ آرگنائزیشن کے ممبران زوننگ پرمٹ کےلئے کوششوں میں مسلم ایڈوکیٹس کی مدد کے ساتھ ساتھ امریکی وزارت انصاف سے رابطہ کیا اور تمام صورتحال سے آگاہ کیا امتیازی سلوک وجوہات بدنیتی پر مبنی ہیں اور امریکی آئین اور قانون کے مطابق اس جگہ پر قبرستان کے لئے کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔امریکی وزارت انصاف نے اس صورت کے بعد سیٹفورڈ کاﺅنٹی پر اسلام فوبیہ اور امتیازی سلوک کا مقدمہ دائر کردیا ہے اس مقدمے کا مدعی خود محکمہ انصاف ہے جس میں مو¿قف بیان کیا گیا ہے کہ علاقہ کے مسلمان گزشتہ تین دہائیوں سے کامیابی سے امریکن مسلم کمیونٹی کی خدمت کر رہے یہ کمیونٹی علاقہ کی تعمیر ترقی اور بہتری کےلئے بہت اہم کمیونٹی ہے۔یہ بھی کہا ہے کہ مسلمانوں کی اس آرگنائزیشن کو قبرستان زوننگ پرمٹ میں رکاوٹ ڈالنا یا نہ دینا ان کے ساتھ امتیازی سلوک ہے اور اسلام فوبیہ کی جھلک ہے۔ امریکی آئین کے مطابق ہر اقلیت اور شہری کے برابر کے حقوق ہیں۔ لہذا کسی بھی رکاوٹ کے بغیر آل مسلم ایسوسی ایشن آف امریکہ کو مذکورہ اراضی پر قبرستان کےلئے زوننگ پرمٹ اور دیگر مذہبی اور معاشرتی رسومات ادا کرنے کی فوری اجازت دی جائے۔ مسلمانوں کے حقوق کےلئے امریکی محکمہ انصاف کے سٹفورڈ کلونٹی اس لاسوٹ سے اندازہ کرسکتے ہیں امریکہ میں ادارے کتنے مضبوط اور آج بھی اقلیتوں اور دیگر امیگریشن کو برابری کے حقوق کےلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ پولیس گردی اور سفید فام سپرمیسی کے واقعات ضرور ہوئے ہیں۔مسلمان ممالک پر ویزہ پابندی اور بغیر دستاویزات کے تارکین وطن ہوں، میڈیکل انشورنس ہو امریکی عدالتیں اور محکمہ انصاف پوری طرح حرکت میں آکر ہر شہری کو برابر کے حقوق دلوا رہے ہیں۔امریکی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے اور وزارت انصاف کا مسلمانوں کےلئے یہ لاسوٹ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ امریکہ میں آج بھی مذہبی آزادی، شخصی آزادی اور انسانی حقوق کی بھرپور طریقے سے حفاظت ہو رہی ہے اور ادارے عدالتیں آزادی سے انصاف کے حصول کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here