Ramzan Rana. Legal Analyst. M. A , LLB & LLM (USA
پی آئی اے جو پاکستان کی شناخت اور ایٹم بم کی ساخت کو بین الاقوامی طور پر ایسا بدنام کیا کہ آج پی آئی اے پوری دنیا میں بند ہو چکی ہے پاکستانی پائلٹوں کو شک کی بناءپر مشرق وسطیٰ، ملائیشیا، ویت نام، صومالیہ اور دوسرے ممالک کی ایئر لائنوں سے ہٹا دیا گیا، پی آئی اے پروازیں بند کر دی گئیں صرف اور صرف عمران خان کی ایماءپر ہوا جس کے وزیر ہوا بازی کرنل سرور خان نے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کی بجائے پائلٹوں کے پیچھے پڑ گئے حالانکہ حادثے میں ہلاک پائلٹ عرصہ دراز سے جہاز اڑا رہا تھا پی آئی اے کے پائلٹوں کے جعلی لائسنسوں کے بارے میں وہ وزیر کرنل سرور خان جن کی اپنی جعلی ڈگری کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے جنہوں نے مشرف کے دور میں جعلی ڈگری جمع کر کے انتخاب لڑا تھا جب امیدوار کی شرط گریجویٹ رکھی گئی تھی جس میں زیادہ تر فوجی افسران جنرل مجید ملک اور کیپٹن گوہر ایوب بھی الیکشن سے باہر ہو گئے تھے اب شاید عمران خان کے دوسرے وزیر تعلیم شفقت محمود پاکستان میں جعلی ڈگریوں کی پریس کانفرنس کرینگے پاکستان میں ہزاروں لوگوں کے پاس جعلی ڈگریاں ہیں تاکہ دنیا بھر میں زیر تعلیم پاکستانی طلباءکو یونیورسٹیوں سے نکال دیا جائے غیر ملکوں میں حصول تعلیم کیلئے جانے والے طلباءکے داخلے منسوخ کر دیئے جائیں جن لوگوں نے غیر ملکیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے وہ مشکوک ہو جائیں جو لوگ غیر ملکوں میں کام کاج کر رہے ہیں انہیں برطرف کر دیا جائے جس میں امریکہ، برطانیہ، مشرق وسطیٰ، امریکہ میں ملازم ڈاکٹروں پروفیسروں، ماہرین، سائنسدانوں کو شک کی بناءپر نوکریوں سے ہٹا دیا جائے جن لوگوں نے غیر ملکوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے وہ مشکوک ہونے کے ناطے اپنے آپ کو احساس کمتری تصویر کریں تاہم دو سال پہلے جب ایک شخص صادق اور امین کو پاکستان کا حکمران بنایا گیا تو انہوں نے دنیا بھر کے پلیٹ فارموں پر کھڑے ہو کر اعلان کیا کہ میرے ملک میں بے تحاشہ کرپشن ہے جس کے سیاستدان کرپٹ ہیں جن کو میں چُن چُن کر جیلوں میں ڈالوں گا جس پر انہوں نے عمل کرتے ہوئے تمام حزب اختلاف کے رہنماﺅں کو جیلوں میں ڈالنا شروع کر دیا جس کے نتائج برآمد ہوئے کہ پوری دنیا نے پاکستان میں سرمایہ کاری روک لی پاکستانی سرمایہ کاری بیرون ملک منتقل ہو گئی کہ جس کے نتائج یہ نکلے کہ پاکستان کی برآمدات زیرو، سرمایہ کاری زیرو، پیداواری اور ترقی زیرو ہو چکی ہے۔ کرپشن کا واویلا وہ شخص مچا رہا ہے جس کے ارد گرد آٹا، چینی، تیل اور ادویات کے چوروں کا گھٹا لگا ہوا جو عمران خان کی مالی اخراجات برداشت کرتے چلے آرہے ہیں جس میں جہانگیر ترین علیم خان، فیصل واوڈا، خسرو بختیار، بابر اعوان، رزاق داﺅد، پرویز خٹک، اعظم سواتی، زلفی بخاری، فہمیدہ مرزا اور نہ جانے کتنے وزیر اور مشیر ہیں جو کرپشن کی دولت میں لت پت ہیں۔ عمران خان وہ صادق اور امین ہیں جو چوروں اور ڈاکوﺅں کو پناہ دیتا ہے ان سے بھتہ وصول کرتا ہے 350 کنال (45 ایکڑ) کے محل کے لاکھوں روپے کے اخراجات وصول کرتا ہے مگر وہ ایماندار ہیں کیونکہ وہ براہ راست ناجائز مال بنا رہا ہے لیکن جہاز کے استعمال، تحفے تحائف، دوسرے مفادات پورے کر رہا ہے بہر کیف خان نیازی وہ لنگور ہے جو اس شاخ پر بیٹھا آری سے شاخ کاٹ رہا ہے جس پر وہ خود بیٹھا ہوا ہے یہ جانتے ہوئے کہ وہ خود بھی گر جائے گا لہٰذا انہوں نے قصداً اراداتاً پائلٹوں کا چکر چلا کر قومی ادارے پی آئی اے کو نیست و نابود کیا جو دنیا کی دس ایئر لائنوں کی خالق تھی اب وہ جعلی ڈگریوں کی آڑ میں دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ڈاکٹروں، انجینئروں، سائنسدانوں، وکیلوں پروفیسروں اور طالبعلموں کو تعلیمی نقصان پہنچائے گا تاکہ پاکستانی طلباءاور دوسرے لوگ بیرون ملک حصول تعلیم یا ملازمت کے قابل نہر ہیں چونکہ پاکستان آج ایسی مہنگائی، بیروزگاری، بھوک میں مبتلا ہو چکا ہے جس کے شہری 60 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں۔ عمران خان پہلے اپنی نا اہلیوں اور ناکامیوں کا الزام سابقہ حکومتوں کو دے رہا تھا آج وہ یہی الزام کرونا وباءپر تھوپ رہا ہے جس میں پاکستان کے عوام کی بد قسمتی ہے کہ ایسے لنگور کو جنگل کا بادشاہ بنا دیاہے جو سارا دن ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگیں لگا کر دن گزار رہا ہے جبکہ بھیڑیا بکری کے بچے کھا چکا ہے، عمران خان کا کوئی نوکری، کاروبار یا پروفیشن میں کوئی تجربہ نہیں ہے وہ ایک کھلاڑی تھا جو فرنگیوں کی کھیل کرکٹ کی پیداوار ہے جس کی بناءپر پاسکتان کا حکمران بنا دیا ہے جو آج پاکستان کو کھیل کا میدان سمجھ کر وکٹیں اُڑا رہا ہے جس سے آج پہلی مرتبہ بلوانوں کو دربانوں کا فکر لاحق ہو گیا کہ اب ہم کہاں سے ایسا بادشاہ لائیں گے جو ہمیں آنے والے وقتوں سے بچائے ظاہر ہے پاکستنا کی معیشت زمیں بوس ہو چکی ہے کاروبار ٹھپ چکے ہیں لوگ مہنگائی و بیروزگاری بھوک و ننگ سے تنگ آکر غیر قانونی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو چکے ہیں مگر پاکستانی نظام کے کما حقہ اپنے چمڑے کے سکے چلا رہے ہیں جس سے ملک میں افراتفری پیدا ہو چکی ہے میڈیا کو خاموش کر دیا گیا پاکستان کی کرنسی آج افغانستان سے کی کرنسی سے بھی گر چکی ہے ملک کو صومالیہ اور کانگو جیسے ملکوں میں شمار کیا جا رہا ہے جو ایک ایٹمی طاقت ملک کیلئے باعث شرم کا مقام ہے چونکہ پاکستان دشمن طاقتیں ایک ایجنڈے پر کام کر رہی ہے جنہوں نے ایٹم بم کی بنیاد رکھنے والے بھٹو کو پھانسی، ایٹم بم بنانے والے ڈاکٹر قدیر کو تا حیات گھر میں قید۔ ایٹمی دھماکے کرنے والے نوازشریف کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا وہی طاقتیں آج پاکستان کو دوبارہ بنگال بنانے جا رہی ہیں جس پر محب وطن کو غور و خوض کرنا ہوگا۔
٭٭٭