کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن
دہری شہریت پاکستان کے آئین میں گزشتہ سالوں میں ترمیم کی گئی جس کے تحت کوئی بھی پاکستانی جو کسی دوسرے ملک کی شہریت رکھے گا پاکستان میں کسی بھی سرکاری عہدے یا حکومت میں حصہ نہیں لے سکتا اس کے پس منظر میں نامعلوم وجوہات ہیں کہ قیام پاکستان کے ساتھ سال بعد اس ترمیم یا پابندی کی کیا ضرورت محسوس ہوئی۔ذوالفقار علی بھٹو کے بعد آج تک چالیس سالوں میں فوجی حکومتیں اور سول سوکالڈ جمہوری حکومتیں آئیں جن میں دوسرے ممالک سے وزیراعظم اور وزیر خزانہ اور کئی اہم شخصیات کو کلیدی عہدے دے گئے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ ق لیگ ایم کیو ایم سینکڑوں کی تعداد میں ایسے لوگ ہیں۔جو دوسرے ممالک کے شہری ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں وزیر سفیر مشیر وزیراعظم تک عہدے تک فائز رہے بیرونی ممالک خاص طور پر امریکہ اور یورپ میں کئی پاکستانی ایسے ہیں جو کروڑوں ڈالرز کے مالک ہیں جو پاکستان میں کرپشن اور سکیورٹی معاملات کی وجہ سے نہیں جاتے بیرونی ممالک سے پاکستانی اربوں ڈالرز زرمبادلہ بھیجتے ہیں جو پاکستانی معیشت میں اہم رول ادا کر رہے ہیں گزشتہ دو سال سے عمران خان کی حکومت میں بیرونی ممالک سے پاکستانیوں کا اعتماد قائم ہوا پاکستان میں سرمایہ کاری یا کسی بھی طریقے سے پاکستان میں حصہ ڈالنے کا رحجان پیدا ہوا۔امریکی سروے کے مطابق پاکستان کے بڑے شہروں کو سرمایہ کاری کے لئے نہایت موزوں قرار دیا گیا ہے۔موجودہ حکومت کے ساتھ کئی اپوزیشن رہنما دوسرے ممالک کے شہری ہیں جن میں نوازشریف فیملی زرداری فیملی چوہدری برداران ایم کیو ایم کے کئی لوگ شامل ہیں کسی کے پاس اقامہ ہے کسی کے پاس امریکن شہریت ہے کسی کے پاس امریکن گرین گارڈ ہے کسی کے پاس کینیڈین شہریت ہے پوری شہریت ہے منی لانڈرنگ بھتہ خوری قتل غارت کرپشن کرکے پاکستان سے فرار ہونے والوں کی لمبی لسٹ موجود ہے لیکن اگر آج عمران خان نے اپنے چند مشیر جن کو امریکہ اور یورپ کے بزنس اور سیاست کا اعلیٰ تجربہ پاکستان کے لئے خدمات انجام دے رہے ہیں یہی اپوزیشن اور لفافہ میڈیا اتنا شور برپا کردیا کہ کسی طرح عمران خان کی حکومت کو نقصان پہنچے۔ ان فیک دانشوروں اور اپوزیشن رہنماﺅں کو گرین گارڈ ہولڈر اور شہریت میں فرق بھی معلوم نہیں۔
دوہری شہریت پر واویلا کرنے والوں کے اپنے ریکارڈ چیک کریں تو تمام دوسرے ممالک شہری نکلیں گے ان چوروں ڈاکوﺅں کے کیسز عدالتوں میں آخری مراحل میں ہیں ان پٹواریوں اور ڈاکوﺅں کو معلوم ہوچکا ہے کہ بچنا مشکل ہے لہذا جتنا شور ہوسکتا ہے مچاﺅ اپوزیشن کا دوہری شہریت پر واویلا صف ملک میں افراتفری پھیلانا اور عمران خان حکومت کو غیر مستحکم کرنا ہے عمران خان کے مشیر جو دوسرے ممالک کے شہری ہیں وہ وزیر نہیں مشیر ہیں اور کروڑوں ڈالرز کے بزنسز کے ساتھ ساتھ سیاست کا اعلیٰ تجربہ رکھتے ہیں ان لوگوں نے پاکستان آکر کئی ایسے پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے تیار کرکے ساتھ ساتھ ٹیکس کی ادائیگی میں مدد کر رہے ہیں پاکستان کی تعمیرترقی کے لئے بین الاقوامی سطح کا انواسٹرکچر تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں دوہری شہریت کا مسئلہ نہیں صرف اپوزیشن شور شرابہ ہے تاکہ کرپشن سے توجہ ہٹ جائے اس بار ایسا نہیں ہوگا، عمران خان ہر اپنے پرائے کا احتساب کرےگا ،اس میں کچھ وقت نکلے گا یہی دوہری شہریت والے پاکستانیوں کے ساتھ مل کر ایک بہترین ملک بنائیں گے، چوروں اور ڈاکوﺅں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
٭٭٭٭