کرونا ویکسین اور پاکستان کا سفر!!!

0
90
کوثر جاوید
کوثر جاوید

بیورو چیف واشنگٹن

کرونا وائرس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا،کاروبار زندگی معطل معمولات زندگی تبدیل ہوگئے۔دنیا کے کئی ممالک میں لاکھوں افراد میں وائرس سے چل بسے کروڑوں زیرعلاج ہیں یہ وائرس ابھی تھا کسی کو نظر نہیں آسکا اور نہ ہی کرونا کے علاج کے لئے کوئی دوائی منظرعام پر آئی کرونا کا سب سے زیادہ شکار امریکہ ہواجہاں ایک سال سے ہر چیز متاثر ہو رہی ہے۔امریکہ ٹیکنالوجی کے اعتبار سے دنیاوی ترقی کے لحاظ سے صفحہ اول میں ہے۔آج تک امریکہ میں دو کروڑ اسی لاکھ کے قریب لوگ کرونا کا شکار ہوئے اور پانچ لاکھ کے قریب ہلاک ہوئے، سابق امریکی حکومت نے کچھ غلط فیصلوں اور بروقت اقدامات نہ کرنا بھی کرونا کے پھیلاﺅ کا باعث بنائی۔امریکی حکومت کی پہلی ترجیح ہی کرونا کا خاتمہ ہے ،اس سلسلے میں ویکسین مارکیٹ میں آتی ہیں ،فائز راور میڈرنا مو ویکسین ایسی ہیں جو امریکی شہریوں کو لگائی جارہی ہیں، سب سے پہلے فرسٹ ریسپانڈر میں ڈاکٹرز نرسز اور طبی عملہ شامل ہے،ان کو ویکسین دی جارہی ہے۔صدر جوبائیڈن کے مطابق پہلے سو دنوں میں سو ملین ویکسین خوراکیں لگائی جائیںگی اور دو سو ملین کا آرڈر دیا جارہا ہے۔امید ہے جولائی تک تمام امریکی ویکسین لینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ابھی مارکیٹ میں ویکسین کی عدم دستیابی کی وجہ سے امریکی شہریوں کو انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔امریکہ کی تمام ریاستوں نے اپنے شہریوں کو ویب سائٹ پر ویکسین لگوانے کے لئے رجسٹریشن کی خواہش کی ہے ،فیئر فیکس کلونٹی ورجینیا جو امریکہ کی چند ٹاپ کلونیٹز میں سے ایک رجسٹریشن کے لئے ویب سائٹ دستیاب کی ہے، پہلے مرحلے میں ڈاکٹرز نرسز طبی عملہ ابھی ویکسین کے مراحل سے گزر رہا ہے۔اس کے بعد75سال کے شہری اور65سال کے شہری یا وہ لوگ جن کو کوئی بیماری ہے ان کے لئے سہولت دی گئی ہے۔ویکسین کے بارے میں لوگوں کو کافی معلومات ہیں لیکن ابھی تک ویکسین کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔کتنی دیر تک اثر رہے گا ایک دفعہ یا ہر سال یا ہر پانچ سال کے بعد امریکہ کے آباد کثیر تعداد میں لوگ اپنے آبائی ملکوں کا سفر کرتے ہیں ،پاکستانی بھی پاکستان کا وزٹ کرتے ہیں ،کرونا ہر ایئرلائن نے کرونا نگیٹوسٹیٹ کی شرط رکھی ہے۔ہر مسافر کرونا کا نگیٹوٹیسٹ رزلٹ کیساتھ72 گھنٹے کے اندر ٹریول کرتا ہے ،کئی شہریوں کا خیال ہے کہ کرونا ویکسین کے بعد سفر کے لئے کرونا ٹیسٹ نہیں ہوگا۔یہ آجکل حتمی نہیں جو لوگ ویکسین لگوا بھی چکے ہیں ،ان کا سفر کے وقت کرونا ٹیسٹ جاری رہے گا ،اس کے بارے میں بھی ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا کہ سفر کے وقت کرونا ٹیسٹ نہیں ہوگا۔طبی ماہرین کا کہنا ہے ہر شہری کو ویکسین ضرور لگوانی چاہئے، ویکسین 95 زیادہ اثر کرتی ہے۔امیون سسٹم بہتر ہوتا ہے، کرونا کا حملہ روکنے لئے مددگار ہے، ویکسین کے سائیڈ اثرات بھی نظر نہیں آئے۔طبی ماہرین اور سی ڈی سی کا یہ بھی کہا اگر حفاظتی تدابیر پر مکمل طور پر عمل جاری رکھیں، ماسک پہنیں سوشل فاصلہ جاری رکھیں۔تقریبات سے گریز کریں،ہم خود بھی کرونا سے بچ سکتے ہیں اور دوسروں کو بچانے کے طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے، آئندہ آنے والے دنوں میں ویکسین زیادہ تعداد میں دستیاب ہوگی ویکسین لگوا کر حفاظتی تدابیر میں عمل کرتے ہوئے امید کی جاسکتی ہے۔جولائی تک کافی حد تک معمولات زندگی بحال ہوں گے ،سکول کالجز کھلیں گے اوردیگر تقریبات کا انعقاد بھی ممکن ہوسکے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here