وطن! پاکستان کو بیرونی جبر کی بیڑیاں کاٹنے کی ضرورت

0
162
سردار محمد نصراللہ

سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! پاکستان کو 73 سالوں کے بعد اپنی خارجہ پالیسی پر نظر سانی کرنے کاموقعہ ملا ہے اور اس کو ہوش آگیا ہے کہ وہ نئے خطوط پر اس کو استوار کرے اور بیرونی جبر کی بیڑیاں کاٹ پھینکے اور تازہ آب و ہوا میں جینے کی طرح ڈالے۔ عوامی جمہوریہ چین کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ ا±س نے امریکہ کے بغل بچہ بھارت کو عسکری شکست دے کر نہ صرف ساو¿تھ ایشیا کی جیو پالیٹیکس کو بدل دیا ہے بلکہ امریکی سپر پاور کی کمر بھی توڑ دی ہے اور انٹرنیشنل سیاست کے نئے پیراڈائم سیٹ کر دئے ہیں ۔ قارئین وطن ! سب سے پہلے تو ہم اپنے خطہ کی بات کرتے ہیں چین نے ایک بار پھر 1962 کے بعد پاکستان کوکشمیرکا تحفہ پلیٹ میں رکھ کر دیا ہے اور کھلا آپشن پاکستان کو دے دیا ہے کہ جہاں کشمیر کا نقشہ تبدیل کیا ہے وہاں وہ ہندتووا کے جبر سے کشمیریوں کو آزاد کروا سکتا ہے اور اس کے ساتھ پاکستان کو ایک نیا اسلامی بلاک بنانے کی راہ بھی دکھا دی ہے اور اللہ کی شان کہ ترکی، ایران، قطر، ملیشیا، افغانستان اور روس کی سرحدوں کے ساتھ جتنی اسلامی ریاستیں ہیں وہ سب کی سب پاکستان کی سربراہی میں مسلم ا±مّہ کا پرچم لے کر چلنے کو تیار ہیں۔ اس کے علاوہ چین اور روس کی قیادت میں بھی ایک نیا بلاک بننے کے لئے تیار ہے۔
قارئین وطن! رنگ بدلتا ہے آسماں کیسے کیسے ،انٹیرنیشنل بدلتے حالات دیکھ کر اور پاکستان کو اپنے بغل بچہ کے مقابلہ میں لیڈ کرتے دیکھ کر امریکہ اور اس کے سارے حواری تذبذب کا شکار ہیں اور خاص طور پر جتنا درد ہمارے بڑے بھائی سعودی عرب کو ہو رہا ہے کہ اس نے ہندوستان کے بعد دوسرا امریکی بغل بچہ ہونے کا ثبوت دیا ہے اور ہماری کمزور معاشی حالت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے طرح طرح کے پریشر ڈال رہا ہے مثلاً کہ ہم چین ، ترکی، ایران قطر اور ملائیشیا کو چھوڑ کر امریکہ کے کیمپ میں واپس چلے جائیں اور ہندوستان کے ساتھ بھائی چارے کے ساتھ رہیں اور کشمیر جو پاکستان کی شہ رگ ہے اس کو بھول جائیں ۔ راقم یہ سمجھتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں قومی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب سعودی عرب ، امریکہ اور اس کے حواریوں کی بلیک میلنگ کو لات مار دینی چاہئے۔ پاکستان واحد اسلامی نییوکلیئر ملک ہے اور اس کی عسکر کسی بھی حوالے سے کم نہیں ہے ،73 سالوں سے ہماری معاشی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اور اس مٹی سے ہماری محبت کہ حضرت محمد مصطفی خاتم النبئین جن کی پیروں کی خاک پر ہمارے والدین قربان سعودی عرب ہمارا فائدہ اٹھاتے رہے ہیں اور سعودی موجودہ قیادت نے تو ایک بار جھوٹے منہ ہندوستان کی مذمت بھی نہیں کی کہ جو ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کے خون کے ساتھ کس طرح ہولی کھیل رہے ہیں ۔
قارئین وطن!میں اپنے وزیر خارجہ کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں جس نے جرا±ت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سعودی عرب کی جھوٹی دوستی کو للکارا اور ان کو باور کروایا کہ اگر تم لوگ کشمیر کی آزادی کے لئے آواز بلند نہیں کر سکتے تو پھر ہم اپنا الگ بلاک بنائیں گے ویسے بھی ان لارنس آف عریبہ کے پالے ہوئے لوگوں سے ہمیں کیا ملا ہے سوائے شاہ فیصل مرحوم کے جسکے دل میں امتِ مسلمہ کا درد تھا جس کو سی آئی اے نے خدمتِ اسلام کی پاداشت میں قتل کروایا باقی جتنے حرمین شریفین آئے انہوں نے اپنی اپنی قوموں کے لٹیرے حکمرانوں کو اپنے ملک میں پناہ دی جن میں ایدی آمین ، نواز شریف اور تیونس کابادشاہ جنہوں نے اپنی اپنی قوموں کو لوٹ لوٹ کر بھیکاری بنا دیا ہے اب ان ہندتوا اور یہودیت دوستو سے نجات حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے ۔ جب تک پاکستانی حکمران اور اسٹیبلشمنٹ جو کنٹرول کرنے والے ان بیرونی بیڑیوں کو کاٹ نہیں پھینکیں گے، پاکستان کا رول کمیوں جیسا رہے گا ،ہمارے ایک دوست نے بڑی خوب بات کہی جب میں نے ان سے اپنی خواہش ظاہر کی کہ پاکستان کو اب ان بیڑیوں کو کاٹ دینا چاہئے جن میں لوہے کا وزن تو ہے جھنکار نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں ان کا ظلم نظر نہیں آرہا تو انہوں نے کہا سردار صاحب جب ہم ان سے خیرات لے کر دبئی میں مجرے دیکھتے ہیں تو وہ ہنستے ہیں ہماری فقیری پر جس طرح ہم اپنے اس فقیر پر ہنستے ہیں جو چیرنگ کراس پر بیٹھ کر سارا دن بھیک مانگتا ہے اور رات کو ہیرا منڈی میں پھجے کے پائے اڑا رہا ہوتا ہے اور اس مزاج نے ہمیں عربوں اور امریکہ جیسی طاقتوں کا کمی بنا دیا ہے جب تک ہم اس کردار سے باہر نہیں نکلیں گے اور اس محتاجی سے ہم کس طرح اپنا بلاک بنائیں گے۔
قارئین وطن! آج جن پر ہمارا تکیہ تھا وہ تو یہودیت کا بگل بجا رہے ہیں آج اسرائیل ان کے نزدیک ہے کہ وہ امریکہ کا بےبی ہے پھر اس سے ان کی سفارت کاری کا اندازہ لگائیں کہ جیسے ہمارے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کو آئینہ دکھایا ان کے سفیر نے سارے سفارتی آداب توڑ کر جرنل باجوہ سے ملاقات کی، چلیں ان سے تو ملاقات کی سمجھ آتی ہے کہ ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے وہ محافظ ہیں لیکن لنگڑے لولے گھسے پٹے سیاست دانوں سے ملاقات کا کیا فائیدہ سوائے عمران خان اور قریشی کو زچ کرنے کے اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو ترکی ، ایران ، ملائشیا، قطر اور تمام ان ملکوں کے ساتھ مل کر اپنا نیا اتحاد بنانے کے لئیے کمر بستہ ہو جانا چائیے جبکہ روس اور چین ان کے شانہ بشانہ چلنے کے لئے ساتھ کھڑے ہیں اور ان تمام سوڈو دانشوروں اور لفافہ بردار صحافیوں جو ہمیں کمی کمین ہونے کا اور سعودی بادشاہت کی غلامی کا سبق پڑھاتے ہیں ان کو ایسی سزا ملنی چاہئے کہ وہ عائندہ ہمیں غلامی کا سبق مت پڑھائیں اور آخر میں آئیں پھر چین کی عظمت کو سلام پیش کریں جس نے ہمارے خطہ کی سیاست بدلی ہے اور امریکی سامراجیت کو نکیل ڈالی ہے پاکستان زندہ باد، چین زندہ باد، ترکی زندہ باد، ملائشیا زندہ باد ، قطر زندہ باد آزادیِ فکر زندہ باد
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here