دو سالہ کارکردگی!!!

0
120
عامر بیگ

عامر بیگ
کوفہ میں چور یاں بہت ہوتی تھیں حجاج بن یوسف کو کوفہ کا گورنر مقرر کیا گیا ،حکم ہوا جو بھی رات میں باہر نکلے سر تن سے جدا کر دیا جائے، چالیس بہترین قالین شہر کے بیچوں بیچ ڈال دئے گئے ،کسی کی جرات نہیں ہوئی کوئی اس کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھ سکے، کوفہ سے جانے کے بعد بھی جب تک حجاج بن یوسف زندہ رہا کوفہ میں چوری نہیں ہوئی ،پی ٹی آئی حکومت کو دو سال مکمل ہو چکے ،حکومتی کارکردگی ناپنے کا کوئی ایسا سانچہ پاکستان میں ابھی تک ایجاد نہیں ہوا، سوائے اس کے کہ کوئی دوبارہ حکومت میں آ جائے ،کے پی کے میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا کہ وہ دو تہائی اکثریت سے دوبارہ جیت گئی، دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن میں پی ٹی آئی نے وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں کولیشن حکومت بنائی۔ کے پی کے میں بلا شرکت غیرے حکومت میں ہے ،اب یہ فیصلہ تو پانچ سال کے بعد ہی ہو گا لیکن سمت کا تعین کرنے کے لیے دوسال کا عرصہ کافی ہوتا ہے، پی ٹی آئی حکومت کو اس بات کا کریڈٹ جاتا ہے کہ آج تک کوئی بھی ماضی کی حکومت اس شدومد سے احتساب کا ڈنکا نہیں بجا سکی جس طرح سے اس نے للکارا ہے ،بھلے کچھ ملے یا نہ ملے لیکن اب کوئی بھی کرپشن کرتے ہوئے ایک ہزار بار سوچے گا کہ اگر پکڑے گئے تو برُا ہوا گا، یہ خوف ہی بیٹھ جانا پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی بتانے کے لیے کافی ہو گا ۔باقی اور کچھ نہیں تو اکانومی کی سمت درست کر لی گئی ہے جو نئی حکومت کے آنے پر دیوالیہ نکلنے کا خوف تھا۔ اس سے چھٹکارہ مل چکا ہے ہر چیز پلان کر لی گئی ہے زر مبادلہ کے ذخائر تقریباً ڈبل ہو چکے ، سٹاک مارکیٹ کورونا کے باوجود چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ اس ماہ میں بیرون ملک سے آنے والی ریمیٹینسز تہتر سال میں سب سے زیادہ پچاس سال کے بعد بیک وقت چھ ڈیمز پر کام ہو رہا ہے جس سے پاور اور ایگریکلچر سیکٹر میں نمایاں تبدیلیاں نظر آئیں گی ۔پاکستان ریلوے میں اپ گریڈیشن ایم ایل ون کی منظوری گوادر کی ترقی کے ساتھ ساتھ نیا لاہور پراجیکٹ اتھارٹی کا قیام کہ جس سے معیشت میں انقلاب کی پشین گوئی ہے ۔سکھر ،کراچی اور کراچی، کوئٹہ، گوادر، موٹر ویز جہلم اور گریٹر تھل کینال چاروں صوبوں میں اکنامک زونز کرونا کی وبا پر قابو پانا اور دنیا کا اس کی تعریف کرنا کرونا کے لیے حفاظتی ایکویپمنٹ میں نہ صرف خود کفیل ہونا بلکہ دس بلین ڈالرز ایکسپورٹ کے معاہدے کرنا ایکسپورٹ میں اضافہ امپورٹ میں کمی بجٹ خسارہ تقریباً ختم احساس پروگرام کے تحت ایک سو پچاس ارب روپے کی غریبوں میں تقسیم لنگر خانے اور پناہ گاہیں بلین ٹری منصوبہ یکساں تعلیم کے منصوبے انڈہ مرغی اور کٹوں کی تقسیم ،ڈیری اور مچھلی فارمنگ ایگریکلچر سیکٹر میں نمایاں انسٹی ٹیوز چائنا کی طرف سے ہر طرح کی مدد اور بہت بڑی سرمایہ کاری آر اینڈ ڈی کلچر خارجہ پالیسی میں بہت بڑی تبدیلی تنہائی کا شکار پاکستان دنیا میں نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے، انشااللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان مکمل معاشی خود کفالت حاصل کرکے اپنے فیصلے خود کرنے کی پوزیشن میں ہو گا اور اس سب کا کریڈٹ عمران خان کے حکومت کو نہ دینا زیادتی ہوگی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here