عامر بیگ
25 ستمبر کو وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب یو این میں ورچوئل تقریر کریں گے، پچھلے سال تین بلین لوگوں نے خان صاحب کی یو این میں کی گئی تقریر کو لائیو دیکھا تھا ،اس دفعہ امید ہے تعداد کہیں زیادہ ہو گی کیونکہ اس دفعہ دنیا کو درپیش مسائل میں سب سے زیادہ مسئلہ کرونا کے حل میں خان حکومت کے کرونا کی مد میں اٹھائے گئے اقدامات ہیں ،دنیا کو پتا چلنا چاہئے کہ تھوڑے وسائل کے باوجود پاکستانی قوم نے کیسی یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے کہ معیشت کو بھی ڈوبنے نہیں دیا اور اس موذی وبا کا بھی قلع قمع کیا ،اپنے تجربے کو شیئر کرنے سے پوری دنیا کو فائدہ ہوگا اور اس کے سدباب کی تجاویز دینا بھی مناسب ہو گا ،ویکسین کے آنے تک یہ معلومات کارآمد ہوں گی، تفصیل دنیا کے لیے دلچسپی کا باعث ہو گی، کشمیر پر اپنے موقف کا بھرپور اعادہ اور اس کے حل کے لیے دنیا کے سوئے ہوئے ضمیر کو جھنجھوڑ نا بھی ضروری ہے کرپشن اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے قانون سازی کا زکر اور فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان کا اخراج کیوں ضروری ہے، اس بارے ڈیٹیل سے بتانا بھی ضروری ہے ،معیشت کی بحالی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کاذکر، کنسٹرکشن انڈسٹری، نادرن ایریا کی خوبصورتی بارے گوش گزار کر کے سیاحت کی دعوت بھی دی جائے تاکہ دنیا پاکستان کی خوبصورتی کو دیکھ کر محظوظ ہو سکے ،اینوائرنمنٹ افغانستان میں انٹرا ڈائیلاگ اور انڈیا چین لڑائی بارے پاکستان کے موقف کو دنیا غور سے سنے گی ۔اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی وجوہات بھی تفصیل سے بتائی جانا ضروری ہیں۔ سی پیک کی تفصیل اس بارے پیشرفت فارن انویسٹمنٹ کو کھینچے گی سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینا بھی مناسب ہو گا جو کہ اب بوم پر ہے ایک کمپوز قسم کی جامع اور فی البدی تقریر جیسے کہ خان صاحب کا خاصہ ہے ہی موذوں ہو گی نہ کہ اے پی سی میں کی گئی نواز شریف کی تقریر گو یو این میں خان کی تقریر سے پانچ روز قبل خان اور ملکی اداروں بارے ہرزہ سرائی خان کے انٹرنیشنل امیج کو تباہ کرنے کی ایک ناکام کوشش ہے۔ پچاس منٹ کی تقریر میں ایک جاں بلب انسان اتنے دھڑلے سے بغیر رکے جھوٹے اور بودے الزامات لگانے کی ناکام کوشش کررہا تھا کہ جن کا سر پیر ہی نہیں جو خود کرپشن میں لتھڑا ہوا ہے ۔چیخ چیخ کر اس پارٹی میں بیٹھی جماعتوں کے سربراہوں کو چور اور ڈاکو کہتا رہا ہے ،ایک بڑی سیاسی پارٹی کے خلاف کرپشن کے کیسز رجسٹر کیے ہوں، مفرور ہو بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہوا ہو جس کی اپنی کوئی اخلاقی پوزیشن نہ ہو وہ ملک کے ان اداروں پر اوچھے وار کرے جن کی بدولت وہ پاور میں آیا ہو صرف اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کی بھونڈی کوشش ہے ۔ مجال ہے جو اپنی بیماری بارے ایک لفظ بھی بولا ہو ، تقریر میں ایک دفعہ بھی پلیٹ لیٹس کی بات نہیں ہوئی دل کے دورے کی بجائے سیاسی دورے پڑتے رہے ایک مجرم جو اپنی حرکتوں کی وجہ سے سیاست سے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے باہر کر دیا ہو اتنی سیاسی دہشت گردی کرے گا کوئی اور تو کیا اس کا اپنا چھوٹا بھائی بھی نہیں سوچ سکتا تھا آرمی چیف کی تمام جماعتوں کو ایک ہفتہ پہلے سیاسی مداخلت نہ کرنے کی یقین دہانی کے باوجود پاک فوج بارے نواز شریف کے کلمات گویا اپنے پاو¿ں پر خود کلہاڑی مارنے کے مترادف ہیں قائد اعظم ثانی اب قائد تحریک ثانی ہو گیا ہے اورن لیگ منہ چھپاتی پھرے گی چھوٹے میاں صاحب کے بارے میں شیخ رشید کی تازہ پیش گوئی سچ ثابت ہونے کے آثار واضع ہونے لگے ہیں۔
٭٭٭