سب سے بڑا جھوٹ !!!

0
220
مجیب ایس لودھی

مجیب ایس لودھی، نیویارک

دوستو!امریکہ دنیا بھر میں خواب دیکھنے والے افراد کے لیے ایک جنت سے کم نہیں ہے کیونکہ ان افرادکو قومیت ، رنگ و نسل سے بالاتر دنیا کے اس حصے میں کچھ کر دکھانے کے بھرپور مواقع میسر آتے ہیں لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اب سب کچھ تبدیل ہو رہا ہے ،امریکہ کے معاشی حالات ہر گزرتے وقت کے ساتھ ڈرامائی انداز میں تبدیل ہو رہے ہیں جس کا اندازہ اس بات سے باخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ پورٹر سٹانزبری جیسی شخصیت بھی بینک کرپٹ ہو چکی ہے اور ایک سال قبل کوئی اس بات کا تصور بھی نہیںکر سکتا تھا اور اسی طرح امریکہ کے سب سے بڑے بزنس جنرل گروتھ پراپرٹیز کا حال بھی سب کے سامنے ہے ، تیل کی 100ڈالر فی بیرل کی قیمت کا ڈرامائی انداز میں 10ڈالر فی بیرل تک پہنچنا اور پھر لاکھ کوششوں کے بعد 40ڈالر فی بیرل پر آنا سب اس بات کی نشانیاں ہیں کہ ملک کے معاشی نظام میں تیزی سے ڈرامائی تبدیلیاں آ رہی ہیں جن سے عام امریکی شہری واقفیت نہیں رکھتا ہے اور اس کو گہرائی سے سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آئندہ سال آپ کے پاس ریٹائرمنٹ کے لیے معقول رقم ہوگی؟کیا آپ اپنی ٹریولنگ اور دیگر اخراجات کو مکمل کر پائیں گے ؟کرونا وبا کے بعد دنیا کے امیر ترین افراد کی دولت میں 10فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ کروڑوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں ۔
سٹانزبری نے اپنے حالیہ انٹرویو میں امریکی شہریوں کے لیے چشم کشا انکشافات کیے ہیں جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ مستقبل میں امریکی شہریوں کو کن خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ؟انھوں نے بتایا کہ آج کل سوشل میڈیا ، الیکٹرانک میڈیا اور گراسری سٹورز پر ایک اشتہار کی بڑی بھرمار ہے جوکہ ہے کہ ”ہم سب اکٹھے ہیں “اور یہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ ہے ،ہم بالکل اکٹھے نہیں ہیں ، ابتر معاشی صورتحال کا اس امر سے باخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امریکہ کی ہر ریاست میں اس وقت بے روزگاری کی شرح میں 1000فیصد اضافہ ہوا ہے ، متوسط طبقہ اس لیے خوشحال زندگی گزار رہاتھا کہ ان کی ہر سال تنخواہ میں اضافہ ہو رہا تھا لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ وہ ملازمین جو1980سے ملازمت سے جڑے ہیں،ہر سال تنخواہوں میں اضافے سے اچھی زندگی بسر کر رہے تھے لیکن آج کے اعدادو شمار کے مطابق ان کی ہر سال بڑھنے والی تنخواہ کی شرح 0.15فیصد سے بھی کم رہی گئی ہے۔امریکی شہری ایک ایسے ہول میں جا گرے ہیں جہاں سے نکلنا ناممکن ہے ، مالی حالات سے تنگ افراد میں خودکشیوں کی شرح 30فیصد سے تجاوز کر گئی ہے ، مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے ، گراسری ، ہاﺅس رینٹ اور رائیل اسٹیٹ کی قیمتوںمیں دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ، اس کے باوجود ہم سب سے بڑا جھوٹ بولا جا رہا ہے کہ” ہم سب اکٹھے ہیں “ میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرا فرض ہے کہ میں لوگوں کو حقیقت سے آگاہ کروں ، ہمارے ملک میں انصاف کا یہ معیار رہ گیا ہے کہ ماڈرن امریکہ میںعدالتی جیوری نے نوجوان کو اس لیے سزائے موت سنا دی کہ ان کو یقین تھا کہ اس نے کالے جادو سے دشمن کو موت کے گھاٹ اتار اہے ،ایک صدی قبل ریڈ کمیونسٹ نے جنگل میں آگ کی طرح امریکہ کو اپنی لپیٹ میں لیا ، انھوں نے متنبہ کیا کہ مستقبل قریب میں آپ دیکھیں گے کہ پنسلووینیا ، اوہاﺅ اور نیویارک میں خوراک کی کمی ہوگی کیونکہ لاکھوں مظاہرین نے احتجاج کے ذریعے فوڈ سپلائی کو بند کر دیا ہوگا اور رپورٹرز مظاہرین کے سامنے کھڑے ہو کر بتا رہے ہوں گے کہ اب قانون کی حکمرانی کہیں نظر نہیں آ رہی ہے ، امیرا فراد کی دولت میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے جبکہ غریب افراد مزید زمین میں دھنستے جا رہے ہیں ، ان حالات میں” ٹوگیدر“کی اشتہار بازی بہت بڑا جھوٹ ہے جس سے ہم سب کو روشناس ہونے کی ضرورت ہے ، ہمارے ملک کی تاریخ غلطیوں سے بھری پڑی ہے جہاں حکومت کے کارنامے بھی سب کے سامنے کھلی کتاب کی طرح عیاں ہیں جس میں دیکھا گیا ہے کہ جمہوری حکومتوں نے کس طرح آئین کی خلاف ورزیاں کی ہیں ، معاشی حالات کی یہ صورتحال ہے کہ اس وقت آدھے سے زیادہ امریکہ کو بیل آﺅٹ پیکج کی ضرورت ہے ، اگر تنخواہ دار طبقہ کی بات کی جائے تو گزشتہ دس سالوں کے دوران کم تنخواہ لینے والے افراد کی شرح منفی چھ تک جا پہنچی ہے یعنی ان کی تنخواہوں میں اضافہ ہونے کی بجائے منفی چھ فیصد تک کٹوتی ہوگئی ہے جبکہ امیرافراد کی تنخواہوں میں 2010کے اعدادو شمار کے مطابق 41فیصد سے اضافہ ہوا ہے اب اس ساری صورتحال میں ہم سب کہاں اکٹھے ہیں کیوں جھوٹی اشتہار بازی سے امریکی قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے ، ملک ایسے افراد سے بھرا پڑا ہے جنھوں نے 30سال قبل اپنے کاروبار اور مالی معاملات کو بہتر بنانے کے لیے بینک سے قرض لیا اور آج وہ سب بینک کرپٹ ہیں ، صرف ایک آئی فون خریدنے کے لیے امریکی نوجوانوں کی اکثریت بینک سے قرض حاصل کر تی ہے ، اس وقت امریکی شہری اوسط 90ہزار ڈالر کے مقروض ہیں ،یہ صورتحال کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے جسے ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے اور اس سب میں ہم کہیں اکٹھے نہیں ہیں ، یہ سب سے بڑا جھوٹ ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here