علم الفلکیات!!!

0
251
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپکی خدمت میں سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے علم الفلکیات کے بحر میں ہم جن علامات اور انکی تشریحات کاذکر کررہے تھے آج اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہیں اس سے پہلے کہ میں اصل موضوع کی طرف آﺅں کچھ موقع کی مناسبت سے اور تاریخ کے حوالے سے آپکی خدمت میں پیش کردوں اسلامی مہینہ صفو المظفر کا ہے اور دوسرا مہینہ ہے اس کی ۱۳ تاریخ کو نحسمانا جاتا ہے اور مشہور کردیا گیا ہے جبکہ حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ قرآن و حدیث کی روشنی میں بھی ایسی کوئی تشریح نظر سے نہیں گزری البتہ صدقہ ہر طرح کے حالات میں بلاﺅں کو ٹالنے کا مو¿جب ہے اس کی فضیلت احادیث سے واضع ہے ،اس میں مضائقہ نہیں ہے۔ستارہ مشتری :- منسوب ہی حرف ی سے اس کی علامت میںحلال اوپر کراس نیچے ہے، مزکر ہے مثبت اور آتشی ہے اور سرگر م وسعت اور فراخی کا نشان ہے ،زندگی کی خوش امیدی کا مظہر ، اعتقاد ، عبادات اور علم و حکمت سے منسوب ہے، دانشور بناتا ہے۔یہ خوش قسمتی کا ستارہ ہے جو دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کا باعث بنتا ہے ،یہ شرافت ، خلوص نرم دلی ، مذہبی رجحانات ،وفاداری اور عزت و توقیر کا حامل بناتا ہے اگر زائچہ میں سعد ہو تو سرپرستی اور کرم فرمائی کے ذریعے شہرت دیتا ہے ،حالات کی تبدیلیاں خوش بختی لاتی رہتی ہیں، وراثت اور لاٹری کے ذریعے حصول مال ، طویل زندگی ، عزت و وقار شہرت اور عمدہ صحت دیتاہے۔اگر یہ زائچہ کے اندر کمزور اور ناقص حالت میں ہو تو اکثر فضول خرچ، خود بین احساس برتری اور خوش فہمیوں میں مبتلا کرنے والابناتا ہے اگر یہ نحس حالت میں ہو تو زائد اخراجات لاتا ہے، نفس پرست عیاش طبع بناتا ہے عہدہ یا سیاست سے ناجائز فائدہ دیتاہے تاجروں کو ڈرا دھمکا کر روپیہ حاصل کرنے کے اسباب پیدا کرتا ہے ،گویا منظم قسم کا استحصال بالجبر کا عادی بناتا ہے بلیک مارکیٹ کرواتا ہے، رشوتی بناتا ہے اور تاریک دھندے اختیار کرواتا ہے۔زحل :- متعلقہ حرف ل حلال نیچے کراس اوپر اس لیے نحس اکبر ہے یہ مرکز ہے اور منفی غیر متحرک انفعالی اور مقناطیسی قوت والا ہے، زحل تنگی بندش کرنا التواء، قانون کشش، مقطر کرنے کے اصول ، کفایت شعاری ، باریک بینی اور گہرائیوں تک پہنچنے سے متعلق ہے۔زحل زندگی کا سب سے بڑا معلم ہے اس کا حامل اپنے آپ کو حدود سے تجاوز نہیں ہونے دیتا ،یہ حد سے زیادہ بڑھی ہوئی خواہشوں کوروکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کے زیر اثر لوگ دوسروں پر پوری طرح حاوی ہوجاتے ہیں اور اثر انداز ہوتے ہیں وہ ہوشیاراور چوکنّے ہوتے ہیں اور نہ ڈرنے والے پس انداز کرنے والے محنتی اور چال چلن کے اچھے ہوتے ہیں ،زائچہ میں سعد حالت میںہو تو صدمات کے بعد دیرپا کامیابیاں ترقی کے سالوں میں اعلیٰ مرتبہ اختیار اور منصب سخت کوشش کے بعد شہرت دیتا ہے۔
اگر زائچہ کے اندر یا کمزور حالت میں ہو تو اکثر غمگین ، کمزور ، شکی ، ذود رنج ، حاسد ، شرمیلا اور ڈرپوک بناتا ہے۔
اگر یہ زائچہ میں نحس حالت میں ہو تو قانون کی پابندیاں ، ضمانت ، ناگوار فرض ، تکلیف دہ دباﺅ ، شناخت اور قدر شناسی سے انکار ،ادبار نحوست میں ناکام کوششیں ، بڑھاپے میں تنہاءاور اکیلا پن لاتا ہے۔
اگر زائچہ میں زحل نحس آئے یا کسی بھی شخص کو ساڑھ ستّی کے مسائل کا سامنا ہو اسکا بہترین حل بروز ہفتہ کالی ماش کی دال کاصدقہ ہے کسی بھی غریب انسان کے راشن دیں تو کالی ماش بھی دے دیں اگر انسان ضرورت مند میسر نہ ہو جوکہ امریکہ و کینیڈا اورمغربی ممالک میں عام بات ہے اس صورت میں صدقہ دریا یا جھیل میں ڈال دیں۔کچھ لوگ اپنے اوپر سے وار کر سات مرتبہ ڈالتے ہیں اس کی ضرورت نہیں آپ کی نیت ہی اصل کردار ادا کرتی ہے جس شے کا صدقہ دینا ہے نیت کرکے ضرورت مند کودے دیں۔
صاحب حیثیت لوگ خاص طور پر اگر آتشی ستارہ سے متعلق ہوں تو کالا بکرا یا سیاہ مرغ کے گوشت کا صدقہ دیں آجکل آسانی ہوگئی ہے، کراچی اور دیگر جگہوں پر فقراءو نادار لوگوں کو کھانا کھلانے کا انتظام ہے ۔رمضان چھیپا صاحب یا ظفر عباس جی ڈی سی والے بھی ضرورت مند ، یتیموں اور فقرا کو راشن پہنچاتے ہیں ان کے ذریعے بھی آپ صدقات کا انتظام کرسکتے ہیں۔
اگر صرف انسان صدقہ ہے دے تو ہزار طریقوں کے وظائف اور پیچیدہ و مشکل روحانی طریقہ علاج سے بچ سکتا ہے لیکن کچھ ایسی علتیں ہیں جن میں ان ماہرین سے رجوع بھی فائدہ دیتا ہے جیسا کہ انسان پر جنات کا اثر انداز ہونا ہے گھر پر ارواح خبیثہ و اجنہہ کاقابض ہونا اور گھر بسنے نہ دینا۔بہتر ہو ایسی کیفیات و علامات میں اپنے مفتیان و صاحبان علم کی طرف جو روحانی علوم سے واقفوں سے رابطہ کیا جائے تاکہ وہ رہنمائی کرسکیں۔ ان علامات و عوارض کیلئے اس حقیر سے قطعی رابطہ نہ کریں میں کوئی عامل یا بابا شاہ بایا کوئی اس طرح کا کام کرنے والا نہیں ہوں ایک طالبعلم ہوں اور کچھ علوم پر ریسرچ رکھتا ہوں اور کررہا ہوں جو سمجھ آجائے آپ کو بتا سکتا ہوں ،اس سے زیادہ نہیں۔
علم فلکیات ایک انتہائی معتبر اور قدیم علوم کی شاخ ہے اس پر اللہ جس کو ملکہ عطاءفرمادے وہ شخص محیر العقول کارنامے انجام دیتا ہے خوارزمی مسلمان سائنسدان گزرا ہے اگر وہ حسابی و بنیادی ریاضی کے کلیات سے پردہ نہ اٹھاتا تو آج کی سائنس اس شکل میں آپ کو نہ ملتی اور ایک زمانہ تک مغربی اعلیٰ تعلیمی ادارے خوارزمی لکھی کتب اپنی درسگاہوں میں طلباءکو تعلیم کرتے رہے ،اس کے بعد مغربی علماءاور ریاض دانوں نے جگہ لے لی اور ہمارے ستارے سائنسدان اور سائنس کو بنیاد فراہم کرنے والے لوگ گمنام ہوگئے، سوائے چند ایک تاریخی کھوجیوں کے اکثریت ہمارے ستاروں کے ناموں سے بھی واقف نہیں لیکن اس طرح کی اخباری تحریریں اور کالم ایک آخری امید ہے، مطالعہ کرنے والوں کیلئے جو اپنے کام کا حق ادا کرتے ہیں ان تمام تمہیدات اورمعلومات کے ساتھ ہی اجازت دیجئے اگلے ہفتے پھر ملیں گے ،ان شاءاللہ، اللہ آپکو اس دنیا اور اس کے بعد کی زندگی میں کامیابی وکامرانی عطا فرمائے۔آمین
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here