مجیب ایس لودھی، نیویارک
دنیا میں دو طرح کے نظام کا راج ہے ایک دنیاوی نظام جسے انسان مل بیٹھ کر بناتا ہے اور دوسرا اللہ تعالیٰ کا نظام ہے، انسانی نظام میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں ، وقت کے مطابق حالات کے مطابق اپنے اپنے مذاہب کے مطابق اپنی اپنی سہولت کے مطابق لیکن اللہ تعالیٰ کا نظام صدیوں سے چل رہا ہے جس کی رفتار میں کبھی کمی یا تیزی کا فرق نہیں ہے ، صدیوں سے لوگ پیدا ہوتے رہے ، ان میں امیر ترین اور غریب ترین ، طاقتور اور کمزور بھی ، غرض ہر ایک کو اللہ تعالیٰ کے نظام کا حصہ بننا پڑا پھر ایک دن دنیا سے کوچ کر گئے ، معلوم نہیں یہ سلسلہ کب تک چلے گا ، ہر ایک کو کنفرم معلوم ہے کہ اس دنیا میں آنے کے بعد ایک دن یہاں سے جانا ہے لیکن پھر بھی کچھ لوگوں کا تکبراور فرعونیت عروج پر ہوتی ہے ، وہ اپنی فطرت کے لیے اللہ تعالیٰ کے نظام کو بھول جاتے ہیں آج کے دورکے سب سے بڑے فرعون صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مثال سبق آموز ہے ، میرے قارئین کو یاد ہوگا کہ 2016میں ٹرمپ نے صدر بننے کے لیے پہلے اور بعد میں کس طرح مسلمانوں کو حقارت سے دیکھا اور انھیں ملک بدر کیا ، ان پر پابندیاں لگائیں ، امریکی میڈیا نے اس کا بھرپور ساتھ دیا ، ان چار سالوں میں ٹرمپ نے تمام منارٹیز کے ساتھ بدسلوکی کا رویہ اختیار کیااور پھر اللہ تعالیٰ کا عذاب شروع ہوا، اللہ تعالیٰ کا اپنا نظام ہے ، بے شک وہ ہی عزت دیتا ہے وہ ہی ذلت دیتا ہے ، اللہ تعالیٰ نے اپنے نظام کے تسلسل کے ذریعے کورونا وائرس کا عذاب نازل کیا جس کے ذریعہ سب سے زیادہ اموات امریکہ میں ہوئیں جوکہ دنیا کا سب سے بڑا طاقتور ملک ہے ، اللہ تعالیٰ کے عذاب کے آگے تمام سپر طاقتیں بے بس نظر آئیں لیکن امریکی قوم پھر بھی اسے نا سمجھی تو جاتے جاتے اس فرعون سے ایک اور بڑی غلطی ہوئی ، صرف 20دن قبل کیپٹل ہل کے سامنے جلسہ کر بیٹھا اور عوام کو کیپٹل ہل کی جانب کوچ کرنے کا حکم دیا پھر دنیا بھر نے دیکھا کہ نا صرف ٹرمپ کی اس حرکت پر ہر امریکی نے خواہ وہ ری پبلیکن ہو یا ڈیموکریٹ سب نے صدر ٹرمپ پر تھو، تھو کی ، میڈیا جو کل اس کا ساتھی تھا ، سب یکجا ہو کر اُسے بُرا کہہ رہے ہیں ، اُسے ذلیل کر کے نکلالنے کا پلان بنارہے ہیں ، وہ تکبر سے بھرا صدر آج ذلیل ہو رہا ہے ، ہم سب کو اللہ تعالیٰ کے نظام کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، وہ عزت ، طاقت دے کر بھی آزماتا ہے اور تمام چیزیں واپس لے کر بھی آزماتا ہے ، اللہ تعالیٰ نے اسے ایک موقع دیا کہ وہ قوم کی اور پھر سپر طاقت ہوتے ہوئے دنیا بھر کی خدمت کرے لیکن اس نے تکبر کیا انسانوں کی بے عزتی کی خود کو سپر سمجھا ، اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی تو پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی خدائی دیکھا ئی اور وہ آج بدترین ذلت کا شکار ہے ، بے شک اللہ ہی عزت و ذلت دینے والا ہے ، اسے اللہ تعالیٰ کا نظام کہتے ہیں ، وہ ہی قادر متعلق ہے ہم سب کو آج دور حاضر کے اس واقعے سے سبق سیکھنا چاہئے کہ وہ خواہ کنتی ہی دولت ، طاقت یا پاپولیرٹی انسان کے پاس آ جائے لیکن اللہ تعالیٰ کے سسٹم سے ڈرتے رہنا چاہئے ہم اپنے اردگرد کتنے ہی لوگوں کو دیکھتے ہیں جن کے پاس اچانک دولت آجائے تو وہ اپنی اوقات ہی بھول جاتے ہیں ، اوقات سے مطلب اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے اصول ہیں ،کسی کی بھی عزت کو کم یا زیادہ کرنے کی نہیںبلکہ اللہ تعالیٰ کے بنائے ہوئے سسٹم کو سمجھنے کی ضرورت ہے، کچھ لوگ ہمیشہ سڑتے ، جلتے رہتے ہیں وہ بھی غلط ہے ، کسی کو دیکھ کر جلنے اور سڑنے سے بہتر ہے خود محنت کریں ،ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ اُس سے بھی زیادہ دے ، سب کو اللہ تعالیٰ کے سسٹم کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں جگہ جگہ فرماتا ہے ، میں نے جن و انس کو اس کے علاوہ کسی کام کیلئے پیدا نہیں کیا کہ وہ میری عبادت کریںاور اللہ تعالیٰ بار بار ان فرعونوں کو لاکر ہمیں بار بار ایک پیغام دیتا ہے لیکن ہم انسان کچھ دیر سمجھ کر پھر تیزرفتار دنیا میں مگن ہو جاتے ہیںاور اللہ تعالیٰ کی بندگی کو بھول جاتے ہیں ہمیں چاہئے کہ اللہ تعالیٰ کی اس تازہ ترین مثال کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے تمام تقاضوں کو ایک جانب رکھ کر اللہ تعالیٰ کے نظام کے آگے سجدہ ریز ہو کر اس کی حاکمیت کو قبول کریں ، بے شک وہ ہی عزت و ذلت دینے والا ہے ، میرا پورا یقین ہے کہ اگر ہم سب اس کے آگے سجدہ ریز ہو جائیں تو ہم پر آئیں تمام بیماریاں اور مشکلات ہمیشہ کے لیے ختم ہوسکتی ہیں ، اپنا آپ مار کر دیکھیں ۔
٭٭٭