بھارت کی الزام تراشیوں کے باوجود اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی 27ویں رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں اور بھارت کی الزام تراشیوں کے باوجود دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی کارروائیوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشتگرد تنظیموں اور گروپوں کے خلاف کارروائی کے لئے ثابت قدم ہے، دہشت گرد تنظیموں کے بھارتی حمایت پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ڈوزیئر پیش کیا، پاکستان نے ٹی ٹی پی اور جے یو اے کو بھارتی فنڈنگ پر اقوام متحدہ کو ڈوزیئر بھیجا، سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹی نے دونوں دہشت گرد گروہوں کو نامزد کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پانچ گروپوں شہریار محسود ، جماعت الاحرار ، حزب الاحرار ، امجد فاروقی گروپ اور عثمان سیف اللہ گروپ نے ٹی ٹی پی سے اتحاد کا اعلان کیا، گروپ بندی نے “ٹی ٹی پی کی طاقت میں اضافہ کیا حملوں میں تیزی آئی، ٹی ٹی پی کی لڑائی کی قوت 2500 سے 6000 کے درمیان ہے، ٹی ٹی پی انضمام سے پاکستان اور خطے کے لئے دہشت گردی کے خطرے میں اضافہ ہوا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق “جولائی اور اکتوبر 2020 کے درمیان سرحد پار سے 100 سے زیادہ حملوں کے لئے ٹی ٹی پی ذمہ دار تھی، پاکستان نے ٹی ٹی پی کی طرف سے دہشت گردی کے خطرے کو مستقل طور پر اجاگر کیا جب کہ امریکا نے افغانستان میں مقیم ٹی ٹی پی ، جے یو اے کے دہشت گردوں کو پاکستان کے لئے خطرہ تسلیم کیا۔
یو این مانیٹرنگ رپورٹ میں پاکستان میں دہشت گردوں کے مالی سہولت کاروں کی گرفتاری اور اداروں کے اثاثے منجمد کرنے کی نشاندہی کی گئی۔