کراچی:
سیکریٹری تعلیم نے سندھ ہائیکورٹ میں صوبے میں تعلیم سے متعلق رپورٹ جمع کرادی جس کے مطابق 6866 اسکول بند ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو صوبے میں مفت تعلیم اور اصلاحات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
سیکریٹری تعلیم کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی جس میں اعتراف کیا گیا کہ صوبے بھر میں 6866 اسکول بند ہیں اور 7974 اسکول چلانے کے قابل ہی نہیں ہیں۔
صوبے بھر میں اساتذہ کی کل 46549 آسامیاں خالی ہیں جن میں پرائمری اساتذہ کی 32510 آسامیاں اور جونیئر ایلمنٹری کی 14039 آسامیاں شامل ہیں۔
کراچی کے 6 اضلاع میں 229 اسکول بند ہیں۔ سب سے زیادہ ضلع ملیر میں 137 اسکول بند پڑے ہیں۔ صوبے میں کیبنٹ کی منظوری کی بعد آن لائن ٹرانسفر پوسٹنگ کی پالیسی متعارف کرائی ہے جس سے بند اسکول کھولنے میں مدد فراہم ہوگی۔ نئے اساتذہ کی بھرتیاں تھرڈ پارٹی آئی بی اے کے ذریعے کی جائے گی۔ اساتذہ کی بھرتیوں کے لئے اشتہار بھی شائع کرادیا گیا ہے اور ان کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک سسٹم نصب کردیا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے آئندہ سماعت پر بتایا جائے کہ صوبے میں کتنے فیصد تعلیم مفت فراہم کی جارہی ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اساتذہ کی بھرتیاں اور بند اسکول کب تک کھول دیے جائیں گے۔ سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ 4 ماہ میں تمام کارروائی مکمل کرلیں گے۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 14 اپریل تک ملتوی کردی۔