ایف بی آئی تحقیقات اختتام پذیر!!!

0
206
مجیب ایس لودھی

مجیب ایس لودھی، نیویارک

ایف بی آئی نے مسلمانوںکے خلاف15سال قبل شروع کی گئی تحقیقات کواختتام پذیرکردیا ہے ، تحقیقاتی ادارے کی جانب سے ملک بھر میں 33 لاکھ مسلم کمیونٹی کی نگرانی کویقینی بنایا گیاہے، ادارے کے مطابق آخر کارمسلمانوںکی سرویلنس اپنے انجام کو پہنچ گئی ہے ۔ایف بی آئی آفیشلزنے کہاکہ سلام دنیاکاعظیم مذہب ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے،ایف بی آئی کے ڈائریکٹرجیمزبی کومے نے بتایا کہ ہم نے امریکہ کی مساجد سے معلومات کاروں کی خدمات حاصل کی ہیں،مسلم کمیونٹی کے ہزاروں اراکین کے فون نمبرز ٹریس کرنا اور پھر ان کی گفتگوکاجائزہ لیناایک اہم عمل تھا،انھوں نے کہاکہ پندرہ سالوںکے دوران ہم نے اسلام کوپرامن مذہب کے طورپرپایاہے،پندرہ سالہ تحقیقات کے دوران مسلم کمیونٹی کے انٹرنیٹ ڈیٹااورمیپنگ کوبھی یقینی بنایاگیا ہے۔تحقیقات کے دوران مسلم کمیونٹی میں سنی اور شیعہ کلچرل کوسمجھنے کے لیے بھی کافی کام کیا گیاہے،بیورو تحقیقات کے مطابق مسلم کمیونٹی نے ایف بی آئی ایجنٹس کومسلم کمیونٹی میں بولی جانے والی زبانوں عربی،اردو،پشتو،فارسی،بنگالی کوسمجھنے کابھی نادرموقع فراہم کیا۔ایف بی ایجنٹس نے مسلم کمیونٹی کے گھروں کی ویڈیو سرویلینس کی مد د سے اہم پینٹنگز اورمغلیہ دور کے فن لطیفہ کے فن پاروں کا بھی معائنہ کیا۔سابق ایف بی آئی ایجنٹس کیسی ہانا نے بتایا کہ ہمیں اس سلسلے میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے زیرو مزاحمت دیکھنے میں آئی، انھوں نے بتایا کہ بطور انڈرکور ایجنٹ مجھے ہزاروں مسلم گھروں میںجانے کا موقع ملا لیکن کبھی بھی مسلم خاندانوں نے ہمارے عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کیا یہاں تک کے افریقن ، عریبک اور انڈونیشین مسلم کمیونٹی میں بھی تحقیقات کے دوران سو فیصد تعاون کیا گیا ۔انھوں نے بتایا کہ میں مسلم تاجر کی” کافی“ کو کبھی نہیںبھول سکتی ہوں جس سے مسلسل تین سال تک لطف اندوز ہوتی رہی ہوں، مسلم کمیونٹی کافی کے لیے کافی مشہور ہے ، بات یہاں ختم نہیں ہوتی ہے بلکہ 2002 سے 2008 تک ایف بی آئی نے مسلم کمیونٹی کے سات ہزار سے زائد ای میلز ایڈریسز کی نگرانی کی کہ ای میلز کا سلسلہ کن شہروں اورممالک تک محدود رہا اور اس میں مقاصد کیاتھے۔اس عمل پر بھی مفصل تحقیق کویقینی بنایاگیا کہ مسلم خواتین کیوں کپڑے سے حجاب کرتی ہیں اور اپنے سر کو ڈھانپتی ہیں۔
ایف بی آئی کی تحقیقات صرف ایف بی آئی تک محدود نہیںرہی ہیںبلکہ سی آئی اے نے بھی اس سلسلے میں ایف بی آئی کو مکمل معلومات فراہم کی ہیں ، اسلامک سوسائٹیزمیں بھی مسلم خواتین کے کردار کو تفصیلی طورپربیان کیاگیاہے ، دنیابھرمیں عرب مسلم آبادی 15فیصد تک بتائی گئی ہے ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایجنٹس اکثرمسلم کمیونٹی کوبتائے بغیر بھی اپنے فرائض کو انجام دیتے تھے تاکہ تحقیقات کے دوران کوئی غیر ضروری چیز کو پرکھا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کی تحقیقات کے دوران مجھے اب بھی درجنوں مسلم افراد کے نام یاد ہیں جنھوںنے تحقیقات کے دوران اپنے فرائض کواحسن طریقے سے انجام دیا ہے ، یہی اسلام کی خوبصورتی ہے کہ ایجنٹس کو مکمل معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایاگیا، تحقیقات کے دوران مسلم کمیونٹی کے بینکنگ ریکارڈکی بھی مکمل معلومات حاصل کی گئیں جس میںمسلم کمیونٹی نے سود کی ادائیگی کو نظر انداز کرتے ہوئے بغیر سو دکے بینک پروگرامز کو تقویت دی ہے اور اس سلسلے میں شریعہ قانون کو اہمیت دی ہے۔ مسلمانوں میں پانچ ستون ایسے ہیںجوکہ ان کی اصل روح کی ترجمانی کرتے ہیں۔
بطور ایف بی آئی ایجنٹ پروگرام کا اختتام ہمارے لیے کافی افسوس ناک ہے ، مسلم کمیونٹی سے تحقیقات اور دیگر معاملات پر بحث نے ہمارے اسلام کے متعلق نظیریے کو زیادہ بہتر انداز سے دنیا کے سامنے پیش کیاہے ، لاکھوں گورے افراد نے بھی ایف بی آئی کی اس کاوش کوسراہا ہے کہ انھوںنے مسلمانوں کیخلاف تحقیقات کے دوران نہ صرف اہم نکات کے متعلق معلومات حاصل کیں بلکہ کمیونٹی کی جانب سے بھی اس کو سراہاگیا ہے۔تحقیقات کے دوران قرآنی آیات کے متعلق مفصل معلومات ایجنٹس کو دی گئیں کہ کس طرح دین اسلام کا دنیامیں آغازہوا اوراس میںکیامراحل آئے۔مسلم کمیونٹی کے متعلق معلومات ہمارے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوئی ہیں ، امید کرتے ہیں کہ مسلم کمیونٹی آئندہ بھی اپنے تعاون کو اسی طرح برقرار رکھے گی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here