مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک
سرکار دو عالمﷺ سے لے کر آج تک چودہ صدیاں گزر گئیں، نہ جانے کتنے عظیم لوگ اس ملت اسلامیہ اور امت محمد مصطفیﷺ میں پیدا ہوئے اپنے وقت میں دین اسلام کی خدمت کی، اسلام کا نام روشن کیا، اسلامی اقدار اُجاگر کیں، ہمارے امریکہ میں آج بھی (صد دین) یعنی صلاح الدین ایوبی پر فلمیں بنیں اور امریکن بچہ بچہ صدر دین کے نام سے واقف ہے۔ اس کی بہادری اور ایثار کی مثالیں دیتے ہیں۔ عمر بن عبدالعزیز نے صرف ایک خطبہ میں مملکت کا نقشہ بدل دیا تھا۔ شیخ محی الدین ابن عربی نے اپنے افکار سے خلافت عثمانیہ قائم کرا دی۔ لیکن ہمیں ان بندگان خدا کی نیکی نظر نہیں آتی اور نہ ہی ان کے کردار سے ہم نے روشنی حاصل کی۔ میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ سرکار دو عالمﷺ اور صحابہؓ کے بعد چودہ صدیوں میں کوئی ایسی ہسیت نہیں گزری جس کی ہم مثال دیں۔ اگر کسی ایسے انسان کی کوئی نیکی یا کوئی کرامت بیان کریں تو ہمارے سوشل میڈیا دانشوروں نے نوجوان نسل کو ایک ہی بات سمجھائی ہے حوالہ پلیز! مجھے لگتا ہے کہ کسی نوجوان سے آپ کہیں آپ علم دین کے بیٹے ہیں وہ کہے گا حوالہ پلیز۔ ہمارے نوجوان ویسے ہی تقسیم ہیں ایک طبقہ صرف ڈرامے، کھیل، تماشے، ہلہ، گُلہ، شور شرابے کا رسیا ہے اس کا دین سے واجبی تعلق بھی نہیں ہے اس کو اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ ہم مسلمان ہیں، ایسے ہی ایک نوجوان نے سوال کیا مفتی صاحب متنجن کیسے کریں۔ مجھے دیر لگی سمجھنے میں وہ تیمم کے بارے میں پوچھ رہا تھا۔ دوسرا طبقہ وہ سوشل میڈیا دانشوروں کا ڈسا ہوا ہے وہ سیدنا ابو الحسن خرقانی کی کرتے والی کرامت کا اپنے چینل پر مذاق اُڑاتا ہے کہ قرآن و حدیث میں کہیں نہیں ہے ایسی بے شمار خرافات ہیں جن کا چینل پر مذاق اُڑایا جاتا ہے اگر ان کو تصویر کا دوسرا رخ دکھائیں، تو طعنہ زنی پر اُتر آتے ہیں۔ آپ کو مفتی کس نے بنایا ہے آپ جعلی مفتی ہیں وغیرہ وغیرہ ایسے ہی ایک سوشل میڈیائی مبلغ کے نمائندے نے مجھے کال کی اور کہا مفتی صاحب سنت اور نوافل کا حوالہ پلیز نماز صرف فرض ہے سنتوں اور نوافل ڈھکوسلہ ہے۔ میں نے اس کی بات سن کر کہا اسی کی زبان کہا، فرض نمازیں اور رکعات کہاں لکھی ہیں قرآن کریم کا حوالہ پلیز۔ آئیں بائیں شائیں پھر اس نے اپنے گرو سے بات کی اس نے کہا حدیث میں ہے میں نے سنت اور نوافل کی احادیث بتائیں تو کہنے لگا تمہاری پیش کردہ ساری احادیث موضوع ہیں یا ضعیف ہیں۔ میری والی احادیث مضبوط اور پکی ہیں۔میں نے کہا حوالہ پلیز اس کے بعد کال نہیں آئی۔ میرے بھائیو۔ پیارے بچو۔ یہ جو آج کل حوالہ پلیز، چل پڑا ہے یہ بھی دین سے دُور کرنے کا ایک ہتھیار ہے مسلم ہوشیار باش۔
٭٭٭